اسے ہماری بدقسمتی کہئے یاغلط
روش جس کے نتیجے میں ہم استعدادکے پنجے میں اس طرح جکڑے جاچکے ہیں کہ اس
دام بلاسے رہائی ناممکن نظرآتی ہے اس کی ایک وجہ ہماری ذہنی غلامی ہے جس سے
کہ ہماری فکروعمل کاکوئی گوشہ بھی آزادنہیں ۔دنیامیں وہی قومیں
سراٹھاکرچلنے کے قابل ہوتی ہیں جوغلامی کی اس کیفیت کی جکڑبندیوں سے
آزادہوں عمل کاراستہ اختیارکرتی ہیں۔اگرہم پرکوئی مصیبت آجائے توہم تن بہ
تقدیررہنے کاکوئی دوسراراستہ اختیارکرنے کے بارے میں سوچنابھی گوارانہیں
کرتے۔مجھے ایسالگتاہے کہ پوری دنیانے ہی اپنی مخالفت کارُخ مسلمانوں کی طرف
کررکھاہے چونکہ اس وقت پوری دنیاکے مسلمانوں کی بڑی اکثریت معاشی
طورپرکمزوربلکہ یوں کہاجائے توبے جانہ ہوگاکہ تنزلی کی جانب گامزن
ہے۔چنانچہ مسلمانوں کی اس کمزوری کافائدہ ہرشخص ہرطرح سے اٹھانے کاناصرف
منتظردکھائی دیتاہے بلکہ عملی طوپرموقع سے فائدہ اٹھانے کاموقع بھی ضائع
نہیں کرتا۔بحیثیت مسلمان ہمیں کسی کے بھی مذہب کے اندرونی معاملا ت میں دخل
اندازی نہیں کرنی چاہئے بالخصوص ہمارامذہب اسلام ہمیں نہ صرف دیگرمذاہب کے
احترام کاحکم دیتاہے اورہمیں تاکیدکرتاہے کہ دیگرمذاہب سے تعلق رکھنے والے
افرادکااحترام کریں اورکوئی ایسی بات نہ کریں جس سے ان کی کسی بھی قسم کی
دل آزاری ہو۔ابھی ماضی قریب ہی کی بات ہے کہ ایک امریکی کی جانب سے توہین
آمیزفلم بنائی گئی پوری دنیامیں اس کے خلاف پوری یکجہتی سے مظاہرے کئے گئے
خودہمارے ملک میں بھی یوم عشق رسول منایاگیا۔مگرکچھ شرپسندوں نے اپنے مذموم
مقاصدکے حصول کے لئے ہنگامہ آرائی کی اس فلم سے جس طرح پوری دنیاکے
مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی اس کاازالہ شایدممکن نہ ہوسکے۔اہل یورپ ہرایک
دوسال بعدایسی حرکتیں مسلسل کرنے بھی لگے ہیں تاکہ مسلمانوں کے جذبات
بھڑکاکرانہیں اشتعال دلایاجائے اگرغورکریں تویہ واضح طورپراندازہ ہوتاہے کہ
شایدیہ بھی امریکہ اوریورپ کے مذموم عزائم کاہی حصہ ہے کیونکہ اس کانتیجہ
مسلم ممالک کی اندرونی ٹوٹ پھوٹ ومالی اورجانی نقصان کیا صورت میں ہی
نکلتاہے اورجوکام وہ ڈرونزاوردیگرصورت اورطریقوں سے نہیں کرسکتے وہ
مقصدبراہ راست مسلمانوں کے جذبا ت کوبھڑکاکربخوبی حاصل کرلیتے ہیں۔بحیثیت
مسلمان ہمارامذہب ہمیں ایسی کسی حرکت کی اجازت نہیں دیتاکہ جس سے بے راہ
روی پھیلنے کااندیشہ ہو۔ہم تمام مذاہب کااحترام کرتے ہیں مگراس کامطلب
ہرگزہرگزنہیں کہ ہم اپنے مذہب کی توہین برداشت کریں ضروری ہے کہ ہم اپنے
رویوں سے دوسرے مذاہب کے پیروکاروں پریہ ثابت کردیں کہ ہم پُرامن اورتعلیم
یافتہ قوم ہیں۔ |