کسی بھی کام کی ترغیب کے لئے ترغیب دینے
والے کے لئے ضروری ہے کہ وہ خود بھی اس کام میں مہارت رکھتا ہو جس کام کے
کرنے کی دوسروں کو ترغیب دلانا مقصود ہو ترغیب دلانے والے کو خود بھی اس فن
میں پوری مہارت اور اس کام پر پوری دسترس حاصل ہونی چاہئے نیز کسی کے کام
پر تنقید کرنے سے پیشتر اس پہلو کو بھی مد نظر رکھنا چاہیے کہ ہم خود بھی
تنقید کرنے کے مجاز ہیں یا نہیں جب ہمیں خود اس فن یا اس کام میں مہارت
نہیں جس کے لئے ہم دوسروں ہر تنقید کر رہے ہیں تو ہم خود بھی کسی پر تنقید
کرنے یا کسی کو و ترغیب دلانے کے مجاز بھی نہیں ہو سکتے بلکہ بلا مہارت و
دسترس ترغیب یا تنقید سے ہم خود ہی تنقید کا نشانہ بنائے جا سکتے ہیں لہٰذا
یاد رکھیں کہ جس فن میں ہم خود ماہر نہ ہوں اس فن کے بارے میں تنقید کے بھی
مجاز نہیں اور نہ ہی ہم دوسروں کو ایسے کام کی ترغیب دلانے کے حقدار ہیں جس
پر ہم خود دسترس رکھتے ہوں سو جب کبھی کسی کو کسی کام کی ترغیب دینا چاہیں
تو پہلے یہ جان لیں آپ خود بھی یہ کام جانتے ہیں یا نہیں اور جب کبھی کسی
کے کسی پہلو پر تنقید کرنے کا خیال آئے تو پہلے خود اپنی ذات پر ایک
ناقدانہ نظر ڈال لیں کہیں آپ کی شخصیت میں تو ایسا کوئی پہلو نہیں جس کے
لئے آپ پر تنقید کو دوسرے اپنا حق سمجھنے لگیں سو دوسروں کی ترغیب اور
دوسروں پر تنقید سے پہلے خود کو ترغیب و تنقید کے لئے تیار کر لیں اور پھر
اصلاح عمل کے میدان میں بلا جھجک اتر جائیں اور اپنی اصلاحی و مثبت ترغیب و
تنقید سے منفی رجحانات کے خاتمے اور مثبت رجحانت کے فروغ کے لئے خود کو
اپنے معاشرے کا ایک کارآمد اور مضبوظ ستون ثابت کریں |