اسلام میں عورت کا مقام

ہر سال 8 مارچ کو خواتین کا عالمی دن منایا جاتا ہے اور خواتین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے ان کے تمام تر حقوق دلوانے کے عزم کو دہرایا جاتا ہے اور معاشرے میں عورت کے مقام کو اجاگر کرنے کے عزم کو بھی دہرایا جاتا ہے۔ گزشتہ سالوں کی طرح امسال بھی خواتین کا عالمی دن 8 مارچ کو پورے جو ش وخروش سے منایا گیا اور ان کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا گیا۔ مگر بدقسمتی سے بعض قوتیں اس رحجان کو فروغ دے رہی ہیں کہ اسلام میں عورت کے حقوق کا خیال نہیں رکھا گیا ۔ اس پر کچھ پابندیاں عائد کی گئیں ہیں۔ جبکہ اسلام کی اصل تعلیمات کا مطالعہ کیا جائے تو یہ رحجان مکمل طور پر بے بنیاد اور من گھڑت ہے کیونکہ اسلام کائنات کا وہ واحد مذہب ہے جو خواتین کو وہ حقوق دیتا ہے جن کی مثال دنیا کے کسی مذہب میں نہیں ملتی۔ اسلام تو وہ مذہب لاثانی ہے جو زندگی کے ہر مرحلے میں عورت کو ایک باوقار اور مکمل محفوظ زندگی فراہم کرتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ اسلام میں عورت کے حقوق نہیں دیئے گئے۔ اسلامی تعلیمات ناانصافی پر مبنی ہیں۔ اسی سلسلہ کے پیش نظر بعض قوتیں خواتین کو مردوں کے شانہ بشانہ کھڑا کرنے میں سرگرم عمل ہیں اور اپنے اپنے دائرہ کار میں رہتے ہوئے خواتین کے حقوق کے لئے کوششیں کر رہے ہیں۔ جبکہ تاریخ عالم کا مطالعہ کیا جائے تو اس کے برعکس منظر نظر آتا ہے۔ بنت حواءکو جو حقوق ومرتبہ اسلام نے دیا اس کی مثال دنیا کے کسی مذہب میں نہیں ملتی۔ اسلام میں عورت کو زندگی کے تمام پہلوﺅں میں خواہ وہ ذاتی ہوں ، معاشرتی ہوں، معاشی ہوں، مذہبی ہوں الغرض زندگی کا کوئی بھی مرحلہ ہو عورت کو مکمل حقوق اور باوقار مرتبہ بخشا ہے۔ معاشرے میں عورت ماں بھی ہے ،بہن بھی ہے ، بیوی بھی ہے، بیٹی بھی ہے۔ اسلام ان سب کے حقوق کو الگ الگ define کرتاہے۔ اگر مشاہدہ کیا جائے تو اسلام میں تو ماں کو باپ کی نسبت تین گناہ زیادہ درجہ حاصل ہے۔ ماں کی فضیلت بیان کرتے ہوئے خالق کائنات نے فرمایا ان کے سامنے لفظ ”اُف“ تک نہ کہو اور ان کے ساتھ شفقت کے ساتھ پیش آﺅ۔ اسلام تو حکم دیتا ہے کہ اگر عورت بہن ہے تو اس کو گھر ومعاشرے میں مکمل تقدس اور اس کی اعلیٰ تعلیم کا بندوبست کریں اور اس کو بہترین معیار زندگی فراہم کریں۔ اسی طرح اسلام بیوی کو بھی اس کے لاثانی حقوق فراہم کرتا ہے اور حقوق کی ادائیگی کو شوہر پر لازم قرار دیا ہے اور اس کے ساتھ حسن سلوک کا حکم دیتاہے۔ اسی طرح بیٹی کے حقوق کو بیان کرتے ہوئے اسلامی تعلیما ت سے پتہ چلتا ہے کہ اسلام نے بیٹی کو جو بلند مرتبہ عطا کیا وہ دنیا کے کسی مذہب نے نہیں دیا۔ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو بیٹیوں کی پرورش کرنے پر والدین کو جنت کی بشارت دی۔ جس کو پانے کے لئے عبادت گزار اپنی تمام زندگی عبادت میں گزار دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ اسلام بیٹی کو معاشی، معاشرتی، مذہبی تمام حقوق فراہم کرتاہے جس کی بنیاد پر وہ معاشرے میں بہترین طریقے سے survive کرسکتی ہے۔ اسلام عورتوں کے ساتھ ناانصافی کی تمام تر رسومات اور روایات کی نفی کرتاہے اور اس کے ساتھ صنف نازک کے تمام تر حقوق کی ادائیگی کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ لہذا یہ جو اسلام کے خلاف ایک سازش کے تحت ایک منفی رحجان پروان چڑھایا جارہا ہے کہ اسلام میں عورت کو حقوق حاصل نہیں یہ سراسر غلط اور بے بنیاد ہے اور اصل اسلامی تعلیمات کے منافی ہے۔ جبکہ حقائق یہ ہیں کہ اسلام دنیا کا پہلا اور واحد مذہب ہے جو خواتین کو بہترین معیار زندگی فراہم کرتا ہے۔ لہذا ان تمام قوتوں سے ہماری درخواست ہے کہ خدارا اسلام اور پاکستان ملت اسلامیہ کو بدنام کرنے کی سازشوں کو بند کرو اور اگر اسلام پر کوئی تحقیق کرنی ہے تو اسلام کی اصل تعلیمات پر کرو کیونکہ اسلام وہ مذہب لاثانی ہے جو معاشرے میں مورج تمام تر تہمات کی مکمل طور پر نفی کرتا ہے۔
وجود زن سے ہے تصویر کائنات میں رنگ
اسی کے ساز سے ہے زندگی کا سوز دروں
Hafiz Muhammed Faisal Khalid
About the Author: Hafiz Muhammed Faisal Khalid Read More Articles by Hafiz Muhammed Faisal Khalid: 72 Articles with 57926 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.