اللہ پاک کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ
جس نے ہمیں پاکستان جیسی ارضِ پاک عطا فرمائی۔دعا ہے اللہ کریم ہمیں اس کی
قدر کرنے کی توفیق بھی عطا فرمائے۔(آمین)
23 مارچ کا دن پاکستان کی تاریخ میں بہت اہم دن ہے یہ وہ دن تھا جب
مسلمانوں کی بکھری سوچوں کو اک سمت دی گئی تھی اور اک فکر پیدا ہوئی اور اس
کے لئے مصمم ارادے کیے گئے اور اک علیحدہ ریاست (پاکستان) کے بارے میں سوچا
گیا اس کے وجود کی بات کی گئی تھی اس پاکستان کے بنانے والوں نے اینٹ اینٹ
جوڑنا شروع کر دی اور بلآخر 14 اگست 1947 کو یہ پاکستان دنیا کے نقشے پر
ظاہر ہو گیا جس میں گارا ہزار ہا مسلمانوں کے خون کا ہے جب یہ ملک بن گیا
تو اس کا نام اسلامی جمہویہ پاکستان رکھاگیااور اس عمارت کو بنانے کے بعد
اس کو سنوارنے کا کام ہمارے بزرگ ہم پر چھوڑ گئے اس موقع پر مہدی حسن کا
گایا ہوا ملی نغمہ مجھے یاد آ رہا ہے جس کے بول کچھ یوں ہیں۔
یہ وطن تمھارا ہے تم ہو پاسباں اس کے
دیکھنا گنوانا مت دولتِ یقیں لوگو
میرِکارواں ہم تھے روحِ کارواں تم ہو
یہ وطن امانت ہے اور تم امیں لوگو
ہم تو صرف عنواں تھے اصل داستاں تم ہو
نفرتوں کے دروازے خود پے بند ہی رکھنا
اِس وطن کے پرچم کو سر بلند ہی رکھنا۔
یہ وطن تمھارا ہے تم ہو پاسباں اس کے
مگر صد افسوس کہ ہم تو اپنے آباءکے سبق اور فرامین ہی بھول گئے یہ ملک تو
امانت ہے کس کی امانت ہے ؟ یہ ہمارے آباءکے پاس ہماری امانت تھی اور اب
ہمارے پاس آنے والی نسلوں کی امانت ہے وہ تو اپنا حق ادا کر گئے ہم نے تو
خیانت کرنا شروع کر دی اپنے سروں پر جیالہ پن میں کبھی دال روٹی کے عوض تو
کبھی وقتی جھانسوں اور سبز باغ دیکھ کر دھوکہ کھا گئے اور نااہل ، چوروں
اور ڈاکو لوگوں کو حکومت دے دی جو ملک کو ہی نہیں ملک کے نام پر بھیک لے کر
بھی کھا گئے ملک کے پرچم کو اغیار کے سامنے سرنگوں کر دیا قومی غیرت کو بیچ
دیا یہ ہمارا قصور ہے ہم نے تو ملک سنوارنے کی بجائے الٹا بگاڑنا شروع
کردیا ہم نے امانت میں خیانت کی اور ایسے لوگوں کا چناﺅ کیا جو ہمارے وطن
کو تباہی کے دہانے پر لے آئے ہیں ۔
خداراء قوم جاگ جاﺅ آپس کی نفرتوں کو محبت میں بدل دو اور متحد ہو جاﺅ اور
اس فرسودہ نظام سے بغاوت کر جاﺅ تم کیسے اس ملک کے پاسباں ، روح رواں ،نغمہ
خواں اورامانت دار ہو کہ ارض ِ پاک کو لٹیروں نااہل اور کرپٹ لوگوں کو بیچ
دیتے ہوکیوں تم جیالہ پن ،برادری اور وقتی فائدے سے بالا تر ہو کے ملک کے
لیے نہیں سوچتے ہوکیوں آنے والی نسل کی امانت میں خیانت کرتے ہو خدا راءکچھ
ہوش کرو اپنے آپ کو پہچانو اور اپنے پیارے وطن کو اغیار کے سامنے ذلیل ہونے
اور اپنے سبز ہلالی پرچم کو سرنگوں ہونے سے بچا لو کیوں کہ یہ وطن ہمارا ہے
اور اس دفعہ جب ووٹ دینے نکلو تو مہدی حسن کے گائے ہوئے اس مذکورہ ملی نغمے
کو سن کے جایئے گا کیوں کہ یہ وطن ہمارا ہے۔
خدا تجھے کسی طوفاں سے آشنا کردے
کہ تیرے بحرکی موجوں میں اضطراب نہیں |