امریکہ کے سلمان خان پاکستانی نژاد شہرۂ آفاق ٹیچر ،پروفیسر ، لیکچرار ،مدرس ،استاذاور
معلم ہے ،وہاں جاکر انہوں نے تعلیم کے میدانوں میں اعلی ڈگریاں امتیازی مارکس کے
ساتھ حاصل کیں ، وہیں پر ان کوایک بہت بڑی مالیاتی کمپنی میں اچھی خاصی تنخواہ
پرجاب بھی مل گئی ،وہ شادی بھی وہیں کرچکے تھے ،2004 میں2000 کیلو میٹرکے فاصلے
پرامریکہ ہی میں مقیم ان کی 13 سالہ کزن نادیہ نے ان سے ریاضی میں اپنی کمزوری کی
شکایت کی ،سلمان خان نے انہیں کہا کہ آپ فکرنہ کریں ،ہم یوٹیوب کے ذریعے ریاضی کے
اسباق آپ کو سمجھا ئینگے ،چنانچہ وہ کمپیوٹر کے ذریعے 8 سے 15منٹ کے دورانیئے کے
ہفتہ واری پانچ پانچ سبق کی ویڈیوز تیار کرنے لگے ،ان ویڈیوزمیں پڑھا نے والا نظر
نہیں آتا ،البتہ اسٹک کے توسط سے اسکرین پر ایسی تدریس ہو رہی ہوتی ہے گویا استاذ
کلاس روم میں بلیک بورڈ یا وائٹ بورڈ کے سامنے کھڑے تشریح کررہاہو ،اس طرح دن کو
ملازمت اور رات کو گھر آکر، اِن دروس کی تیاری سلمان خان کا ایک مشغلہ بن گیا،
اُدھر نادیہ نے بذریعہ ای میل ارسال شدہ ویڈیوزاپنے اساتذہ ،استانیوں اور کلاس
فیلوز بھی کودکھائیں ، سب نے پسند کئے اور سب بچے ہوم ورک کے وقت انہی ویڈیوز سے
استفادہ کرنے لگے ،امتحانات میں کی تیاری میں یوں ان کوتقریباًایک مفت سہولت میسر
آگئی، اب نادیہ نے ان سے میتھ کے ساتھ ساتھ کیمسٹری ،فیزکس ، اکنامکس ، ہسٹری ،کمپیوٹر
سائنس وغیرہ میں بھی مدد چاہی، چنانچہ سلمان خان اس میں ایک کامیاب مدرس بن کر
ابھرے ، اب کیا تھاکہ پورے امریکہ میں بچے ،ان کے سرپرست اور والدین ان دروس کی نیٹ
میں سرچنگ کر نے لگے ، یہاں تک کہ2009میں سلمان خان نے اپنی بیوی بچوں سے ملازمت
ترک کرنے اورنئی نسل کو اوپن یا الیکٹرانک تعلیم کی ٹھانی ۔بقولِشاعر:
اے زندگی تیرے لیے میں نے بہت رقص کیے ہیں
اب ذرہ سوچاہے ،کہ تجھ کو نچاکر دیکھیں
انہوں نے مذکورہ علوم وفنون کے علاوہ حیاتیات وطبیعات میں بھی قدم رکھا ، اور کل
مجموعی 32 ہزار ویڈیوز تیار کرکے نیٹ میں ڈالدیں ، رفتہ رفتہ مائیکروسوفٹ کے بانی
ومالک بل گیٹس کے بچے بھی ان سے مستفید ہونے لگے ، اسی بناء پر بل گیٹس نے انہیں 15
لاکھ ڈالر کی خطیر رقم اداکی ،سلمان خان اب ایک اوپن اکیڈمی میں تبدیل ہوچکے تھے جس
کا ویب پتہ ہے:www.salmankhanacademy.com
نیٹ میں دنیا کی مشہور ترین سرچ مشین google کی انتظامیہ نے بھی 20لاکھ ڈونیشن دیدی
، cnn ,bbc اور دیگر بڑے بڑے عالمگیر چینلز نے بھی انہیں مدعوکیا، واشنگٹن ،پوسٹ،
نیوزویک اور ٹائم نے بھی ان کی خوب خوب عزت افزائی کی ، ٹائم نے تو سلمان خان کو
دنیا کے 100 مؤثر ترین شخصیات میں شامل کردیا ، خان اکیڈیمی کا بانی ’’سٹار‘‘بن
چکاہے ،متعددامریکن سکولزنے انہیں اپنی نصاب کمیٹیوں کا ممبر بنادیا، انکی قابلیت
واستعدادسے بھرپور استفادہ کیا جارہاہے،کئی ملکی وبین الاقوامی کانفرسز میں انہیں
مہمانِ خصوصی کا درجہ ملتاہے،مسٹراوبامہ کی انتظامیہ ان سے گھنٹوں میٹنگیں
منعقدکرکے اقتصادی بحران میں ان سے مدد لے رہی ہے،لیکن سلمان نے اپنی زیادہ تر توجہ
اس ویڈیوزٹیچنگ کے کام کے لیے وقف کردی ہے ، الجزیرہ کی 3ماہ قبل کی رپورٹ کے مطابق
ان کے ویڈیوز سے استفادہ کر چکنے والوں کی تعداد 80 ملین یعنی 8کروڑ سے تجاوزکرچکی
تھی ، جویقینا اب دس کروڑ اور 100 ملین ہوگئی ہوگی ، دنیا کی تمام بڑی زبانوں میں
ڈبنگ شدہ ان کی ویڈیوز کے ترجمے بھی آچکے ہیں ، عالم عربی میں مصر ، اردن ، مراکش ،
امارات ،قطراو رسعودیہ میں سلمان خان اکیڈیمی کے تراجم کیلئے مستقل دار التراجم کے
نام سے ادارے بھی قائم ہوچکے ہیں ،فارسی میں نیٹ سے پتہ چلتاہے ان ویڈیوز کے پرشین
ٹرانسلیشن پر بہت بڑا کام ہورہاہے ۔
اوپن نظامِ تعلیم انتہائی سرعت کے ساتھ رو بترقی ہے،ہمارے یہاں علامہ اقبال اوپن
یونی ورسٹی،ورچل یونی ورسٹی(vu (اور جامعۃاللغۃالعربیۃ المفتوحۃنے اپنی اپنی بساط
کے مطابق اس میدان میں کچھ کچھ قدم آگے بڑھائے ہیں، مگر ابھی منزل بہت دور ہے،یہ
ایک سستا باسہولت اور کسی کی پہنچ کا نظام ہے،اس کی طرف آنے کی ضرورت ہے، خان
اکیڈیمی اور اس کے پاکستانی نژادچیئرمین سے بھی اس میں بڑی آسانی سے راہنمائی لی
جاسکتی ہے۔
’’ جہانِ پاکستان ‘‘کے ان صفحات پر سلمان خان اکیڈیمی کا تذکرہ انہیں خراج تحسین
بھی ہے اور یہاں کے والدین ،سرپرستوں اور بچوں کے لئے سو غات اور تحفہ بھی ۔
جب تک نہ زندگی کے حقائق پہ ہو نظر
تیرا زجاج ہونہ سکے گا حریفِ سنگ |