آج کی دنیا میں انسان کی خواہشات، خیالات، تر جیحات بدل رہی ہیں بلکہ بہت
سی تو بدل بھی چکی ہیں۔مثا ل کے طور پر آج کا انسان موبا ئل کو تھامے بغیر
دن سے رات کر دینا نا ممکن خیال کرتا ہے۔ فیس بک سٹیٹس اپ ڈیٹ کیے بغیر دن
کا باقاعدہ آغاز ناممکن۔ ٹیکسٹنگ بغیر مسئلہ سلجھانا نا ممکن۔ ہینڈ فری میں
مختلف سُر(میوزک) سنے بغیرکام پورے کرنا ناممکن۔ موبا ئل پہ اُنگلیاں چلائے
بغیر توجہ سے دوسرے کی بات سُننا ناممکن۔ بغیر ریموٹ ٹی وی دیکھنا نا ممکن۔
بغیر بار بار اِن باکس چیک کیے وقت گزارنا ناممکن۔ بغیر ٹی وی کھانا کھانا
ناممکن۔ ایک منٹ آخری جملے پہ زرا غور ہو آج انسان کا بس جن چیزوں کے بغیر
نہیں رہ سکتا وہ ایک طرف مگر اِن میں ایک چیز ایسی بھی ہے جس کے بغیر نا تو
کل کا انسان رہ سکتا تھا اور آج کا بھی نہیں۔ وہ ہے کھا نا کھا نا اور صرف
کھانا۔
اسی طرح انسان جب جنگلوں میں رہتا تھا اور آج جب محلوں میں رہنے لگا ہے تب
بھی اور آج بھی ایک ہی بات کامن ہے کہ زندگی میں ہلچل پہلے پیٹ بھرنے کے
لیے ہوتی ہے اور اُس کے بعد پھر باقی کاموں میں ہلچل مچانے کا کیال آتا ہے۔
یقین نہ آئے تو بھوک کے دوران فیس بک جم کر یوز کر کے دیکھ لیں پیٹ نہیں
بھرنے کا اور جانا آخر کار کچن میں ہی فر یج کی تلاش میں پڑے گا۔ اگر فریج
میں کچھ نہ ھوا تو شدت کے مارے وہی کمپیوٹر کھا جانے کا دل کرے گا جس کے
زریعے فیس بک یوز کرتے رہتے ہیں۔ یاد رکھیے گا اچھے اچھے کمنٹ اور پوسٹس
بھی اُسی وقت لکھے جا سکتے ہیں جب دماغ بھوک کے غم میں نڈھال نہ ہو-
کھانا پکانا ایک آرٹ ہے اور اِس آرٹ میں ہر لڑکی کا تاک ہونا ہر لڑکی کے
لیے لازمی خیال کیا جاتا ہے۔ پکانا تو ایک آرٹ ہے ہی مگر کھانا اُس سے بھی
بڑا آرٹ ہے۔ تجربے کے لیے شدید بھوک کی حالت میں اپنا کھانے کا طریقہ ملا
حظہ کر لیں۔ اِس چیز کا زیادہ بہتر مشاہدہ کیا جا سکتا ہے جب آپ کسی ایسی
جگہ پہ جا ئیں جہاں کھانا مفت میں دستیاب ہو۔ اب ساتھ لفظ "مفت" لگ گیا ہے
اِس لیےمیراخیال ہے کہ آپ سمجھ بہت آرام سے گئے ہوں گےکہ پھر کھانے کے ساتھ
کیا سلوک ہوگا۔
کھانا ، کھانا بہت اچھی بات ہے اگر دوسروں کے پیسوں سے کھا نے کا موقع ملے
تو اوربھی اچھی بات ہے۔ سائنس تو یہ کہتی ہے کہ ہر انسان کا پیٹ اور پلیٹ
کا سائز اس کی انفرادی ضرورت کے مطابق ہوتا ہے۔ یہ بے حد ضروری ہے کے اپنی
پلیٹ کو دوسروں کی دیکھا دیکھی بھرنے کی بجائے یا مال مفت دل بے رحم کا
اظہار کرنے کی بجائے اپنا خیال رکھ کر کھانا چاہیے کونکہ کھانا خواہ مفت کا
مگر پیٹ تو آخر اپنا ہے۔ |