قدرت کی طرف سے عطا کردہ
صلاحیتیں کھوجنے کے بعد ان میں کمال حاصل کرنا ہنر ہے اور یہ ہنر کسی بھی
انسان میں صرف کہنے سے نہیں بلکہ کرنے سے آتا ہے
کسی بھی انسان کا ہنر باتوں سے نہیں بلکہ اس کے اعمال سے ظاہر ہوتا ہے کہنے
والے صرف کہتے رہتے ہیں کرتے کچھ نہیں، جبکہ کرنے والے کہتے نہیں بلکہ کر
گزرتے ہیں اور یہی انسان کا اصل ہنر ہے
انسان اپنی باتوں سے نہیں اپنے اعمال سے اپنی ہنر مندی سے پہچانا جاتا ہے
جو ہنر دکھاتا ہے وہی دنیا میں عزت، نام اور مقام پاتا ہے لہٰذا کہنے سے
زیادہ کر گزرنے کو ترجیح دیں
“اپنے اندر ہنر پیدا کریں اور اپنے ہنر سے دوسروں کو فائدہ پہنچائیں، لیکن
دوسروں کے ہنر پر تکیہ نہ کریں کیونکہ ہر ہنر مند میں اپنے ہنر سے اپنے
ساتھ دوسروں کو بھی فائدہ پہنچانے کا ظرف نہیں ہوتا“
اگر کوئی انسان کسی ہنر میں مہارت رکھنے کے باوجود آپ کو اپنے ہنر سے کوئی
فائدہ نہیں پہنچا رہا تو اس سے گلہ نہ کریں اور نہ ہی اس کے ہنر سے فائدہ
حاصل کرنے کیلیےاس کے ساتھ تکرار، اصرار یا مجبور کریں کیونکہ ہر انسان
اپنی ہنر مندی یا دیگر معاملات کی بابت آزاد بااختیار اور خود مختار ہے
ہر ایک کا اپنا اپنا ظرف ہے اور ہر ایک اپنے اپنے ظرف کے مطابق اپنے ہنر سے
کام لیتا ہے، فائدہ اٹھاتا اور دوسروں کو فائدہ دیتا ہے
“جنگل میں مور ناچا کس نے دیکھا“ اپنے ہنر سے صرف خود اپنے لئے استعمال
کرنا نہ ہی ہنر مندی ہے اور نہ ہی عقلمندی اپنے ہنر سے صرف خود فیض حاصل
کرنا کوئی کمال نہیں
بہرحال یہ ہر ایک کا اپنا ظرف ہے کہ وہ کس طرح اپنے ہنر سے ، اپنی مرضی سے،
اپنی آزادی اور اختیار کے زیر اثر اپنے ہنر سے فائدہ اٹھانے کے ساتھ ساتھ
دوسروں کو فائدہ دے کر دنیا میں عزت، نام اور مرتبہ بھی حاصل کرتا ہے
آپ میں سے ہر ایک اپنے طور پر اپنے آپ میں وہ ہنر پیدا کرنے کی سعی کرے جو
دوسروں میں موجود ہے اور اپنے ظرف و صلاحیت کے مطابق جہاں تک ہو سکے اپنے
ہنر سے خود بھی فائدہ اٹھائیں اور دوسروں کو بھی فائدہ پہنچائیں بہت ممکن
ہے کہ جو لوگ خود سے یا کسی کے کہنے سے اپنا ہنر دوسروں کی بھلائی کے لئے
استعمال نہیں کرتے آپ کے عمل سے متاثر ہو کر ان میں بھی اپنے ہنر سے دوسروں
کی بھلائی کا خیال در آئے اور اس طرح سے اپنے ہنر سے اپنے لوگوں کو فائدہ
پہنچانے کا رجحان بڑھتا جائے اس انفرادی کوشش کے زیر اثر اجتمائی ترقی کے
عمل کا بتدریج عام ہونا ممکن ہو سکتا ہے
اپنے اندر ہنر پیدا کریں ، ہنر کے ساتھ ساتھ دوسروں کی مدد کا جذبہ، صلاحیت
اور ظرف پیدا کریں آپ کا یہ عمل دنیا میں تو آپ کو عزت، نام اور بلند مقام
دے گا ہی دوسروں کی بھلائی چاہنے کے سبب آپ کا رب بھی آپ سے راضی رہے گا سو
اپنے ہنر کو خود غرضی کی بھینٹ نہ چڑھائیں، اپنے ہنر کو اپنے آپ کے لئے اور
دوسروں کے لئے حتی الامکان سود مند بنائیں |