جن لوگوں کا دماغ بڑا ہوتا ہے وہ اپنے اس دماغ کے موٹاپے اور اس کے وزن کے
برابر جب سوچنا شروع کرتے ہیں تو بس نہ پوچھے اردُو کا اک محاورا بڑی شدّت
سے یاد آتا ہے کہ '' عقل سے موٹا ہونا '' اللہ کسی کو ایسے برُے وقت سے نہ
گزارے کیونکہ ،،، دماغ کا بڑا ہونا ایک بیماری بھی ہے ،،، اور دماغ کا تیز
ہونا اک منفرد صلاحیت میں شمار کیا جاتا ہے ،، لیکن افسوُس اور معذرت کے
ساتھ ہم میں سے اکثر لوگ '' دماغ کا موٹا ہونے کو بھی '' دماغ کا تیز ہونا
سمجھتے ہیں اور یہ اکثر اُس وقت ہوتا ہے جب ہم جذباتیت کے حدُود سے باہر
ہوتے ہیں،، اور آج کل تو اک موذُی مرض کی شکل میں ہر طرف نظر آتا ہے خاص
طور پر شوشل میڈیا پر تو لاتعداد مریض آپ بآسانی دیکھ سکتے ہیں۔ اکثر اعلٰی
تعلیم یافتہ حضرات خاص طور پراس مرض کے شکار نظر آئیں گے،، جس سے یہ بات
سامنے آتی ہے کہ یہ ضروری نہی ہے کےجولوگ اعلٰی تعلیم یافتہ ھیں وہ اعلٰی
تربیت یافتہ بھی ہوں،، اعلٰی تربیت یافتہ ہونےکے لےْگھرآنے کا تربیت یافتہ
ہونا بہت ضروری ہے۔ ورنہ آج کل تو بےشمار اعلٰی تعلیم یافتہ حضرات غیر
تربیت یافتہ گھرانے میں بھی موجود ہیں۔
آپ اپنے فیس بک کے تمام پوسٹ میسج چک کرینگے تو آپ کو معلوم ہوگا کہ آپ جب
جذباتی ہو کر لوگوں کے درمیان کس صفائی کے ساتھ نفرتیں پھلا رہے ہیں۔۔۔ اک
لمحے کے لیے سکتے کا عالم طاری ہوجاتا ہے کہ۔۔۔۔ کیا یہ وہی ہے،،، جو اسلام
اور مسلمان کی پاکستان اور پاکستانی کی باتیں کرتا ہے،،، قول اور عمل میں
تضاد تو یہودی اور منافقین کیا کرتے ہیں۔۔۔۔ اور پاکستان میں کچھ مذہبی
جماعت والے بہت مہارت سے یہ کام کرتے ہیں۔۔۔
ہم ایک ذمہ دار مسلم ہیں اور ہم اپنے میسج سے نفرتیں نہ پھلائیں۔۔۔ اللہ
بارک تعالی سب سے پہلے مجھے ہدایت دے،،، پھر دوسروں کو۔۔۔ کیونکہ انسان سب
سے پہلے خود پر ظلم کرتا ہے اور قصور وار دوسروں کو ۔۔۔۔۔ امید ہےکہ آپ
میری بات سمجھ گئے ہوں گے ۔۔۔۔
معذرت کے ساتھ
دُعا کا طلبگار
پرویز عالم |