دشمن سے حفاظت کے وظائف

دشمن سے حفاظت کے وظائف

یہ ایک حقیقت ہے کہ ہماری ہر خرابی کی بنیاد اللہ تعالٰی کے احکام کی خلاف ورزی اور اسوہِ رسول ﷺ سے قطع نظر کرنا ہے۔ جب اللہ تعالٰی نے اپنے سب سے پیارے محبوب ﷺ کو اس دنیا میں ہماری رہبری کے لئیے ظاہر و مبعوث فرمایا اس وقت ہر برائی موجود تھی بلکہ بہت ساری ایسی قباحتیں بھی تھیں جو آج کے معاشرے میں ناپید ہو چکی ہیں۔ اخلاقی، معاشرتی، مذہبی ، سیاسی و اجتماعی برائیوں کا مقابلہ اس وقت بھی ایک مشکل کام تھا مگر شارعِ اسلام ﷺ نے اپنے قول، فعل اور عمل سے ہر برائی کو روکا اور انسانیت کو فلاح کا راستہ دکھایا۔ اکثریت نے اس پیغام کو قبول کر لیا اور کامیاب و
کامران ہو گئے اور بہت سوں نے انکار بھی کیا۔

بنیادی طور پر تو ہم سب آدم کی اولاد ہیں۔ دنیا کے اس سفر میں ارتقائی مراحل سے گزرتے ہوئے رنگ و نسل کا فرق آگیا۔ عقائد و نظریات بھی مختلف ہو گئے اور یہ سلسلہ ہابیل اور قابیل کے لڑائی سے بھی ملتا جلتا ہے جو کہ اس سے قبل میں ایک کالم میں لکھ چکا ہوں۔ شیطان نے اس بات کا مستقل عزم کیا ہوا ہے کہ وہ اولادِ آدم کو ہر وہ کام کرنے پر مجبور کرے گا اور ورغلائے گا جس میں انسان و انسانیت کا نقصان ہو۔ یہی وجہ ہے کہ آج سگے بھائی، ماں باپ، میاں بیوی اور انتہائی قریبی رشتہ دار ایک دوسرے سے گتھم گتھا ہیں۔ ایک دوسرے کے خون کے پیاسے ہیں۔ نسل در نسل قتل و غارت کا سلسلہ جاری ہے۔ ایک چھوٹے سے گھریلو مسئلے سے شروع ہونے والا اختلاف ایک خاندان کے خون کی ندیاں بہانے پر منتج ہوتا ہے۔ جوں جوں قیامت قریب آ رہی ہے لڑائی اور دشمنی کے انداز بھی بدل رہے ہیں۔ کبھی نمبرداری، چوہدراہٹ، حویلی اور ووٹ کی بنیاد پر دشمنی ہوتی تھی مگر آج کا مسلمان اخلاقی لحاظ سے اس قدر کمزور ہو چکا ہے کہ معاشرے میں موجود دشمنیوں کی وجوہات سن کر سر شرم سے جھک جاتا ہے۔ کئی بار یہ تجربہ بھی ہوا کہ "روحانی علاج" کے سلسلہ میں ای میل اور کالز موصول ہوئیں کہ میں ایک لڑکی کو پسند کرتا تھا اس نے کہیں اور شادی کر لی ہے، آپ مجھے وظیفہ دیں کہ وہ طلاق لے ورنہ میں اسے قتل کر دوں گا وغیرہ وغیرہ۔۔۔ یاد رکھیں یہ ایک ایسی سوچ اور عمل ہے جو براہِ راست خدائے بزرگ و برتر سے ٹکر لینے کے مترادف ہے۔ ذہنی پستی، گھر کے ماحول کی بے برکتی، ٹی وی ڈراموں اور فلموں میں دیکھے جانے والے مناظر ہماری اولادوں کی جڑیں کھوکھلی کر نے میں بنیادی کردار ہیں۔

اس ساری صورتحال میں یقیناً ہمیں اپنے جان و مال کی حفاظت کی ضرورت ہوتی ہے۔ دشمنی تو سگے بھائی سے بھی ہو سکتی ہے۔ خاندانی دشمنی، مذہبی دشمنی، سیاسی دشمنی اور پھر روحانی دشمنی۔۔۔ بہر حال اللہ تعالٰی سے خیر طلب کی جانی چاہئیے۔ جو آپ کا برا چاہے اس کی بھلائی کی دعا کریں کہ اللہ اسے ہدایت عطا کرے۔ معاف کرنے والے کے لئیے اللہ اور اس کے حبیب ﷺ نے بے شمار انعام رکھے ہیں۔ آج دنیا میں کسی کے گناہ معاف کریں گے تو روزِ قیامت اللہ ہمارے معاملات آسان فرما دے گا۔

دشمن سے نجات کے وظائف کی اکثر نوبت آتی رہتی ہے۔ جب جان، مال، اولاد اور عزت محفوظ نہ رہے تو پھر منہ بند کرنا بھی ضروری ہوتا ہے ورنہ شریر انسان بے لگام ہو کر دوسروں کے لئیے بھی نقصان کا باعث بن جاتا ہے۔ مگر پھر بھی میرا آپ کے لئیے مشورہ ہے کہ حتی الوسع درگزر کی کوشش کریں۔ اولیائے کاملین کا بھی یہی طریقہ تھا اور ہے۔ بعض ایسے معاملات جس میں فتنہ و فساد کا اندیشہ ہو وہاں دشمن کا خاتمہ ضروری ہوتا ہے۔

دشمن اور حاسدین سے نجات کے متعدد وظائف ہیں۔ بات عمل اور یقین کی ہے۔ جب یقین اپنے عروج کو پہنچ جاتا ہے پھر زبان سے کچھ کہنے یا پڑھنے کی حاجت بھی باقی نہیں رہتی۔ اللہ کے ولی تو تصور میں ہی ایسا گرا دیتے ہیں کہ دشمن ساری زندگی ذلت و رسوائی میں مبتلا رہے۔ میں یہاں پر حفاظت کے کچھ وظائف پیش کر رہا ہوں، عام فہم ہیں اور ہر کوئی اس سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ پیچیدہ اور مشکل وظائف اس طرح عام نہیں کئیے جا سکتے کہ بہت سارے لوگ ان وظائف و عملیات کو پڑھنے، آداب اور طریقہ سے ناواقف ہوتے ہیں۔ اس لئیے انہیں میں سے حسبِ ضرورت انتخاب کر لیجئیے۔

وظائف پڑھتے وقت دشمن کی ہلاکت کا تصور نہ کریں بلکہ اس کے شر، حملے سے بچنے کی نیت کریں اور اللہ سے اس کے لئیے ہدایت طلب کریں تاکہ وہ بھی ایک اچھا مسلمان بن کر ندگی گزارے۔

عمل نمبر1- روزانہ بعد نمازِ عشاء ایک سو ایک مرتبہ یہ دعا پڑھ لیں۔
اللَّهُمَّ إِنَّا نَجْعَلُكَ فِي نُحُورِهِمْ، وَنَعُوذُ بِكَ مِنْ شُرُورِهِم
ہر نماز کے بعد 11 بار اپنے ورد میں رکھیں۔ انشاء اللہ دشمن کے حملے اور شر سے حفاظت ہوگی۔

عمل نمبر 2- ہر نماز کے بعد تین بار یہ دونوں دعائیں اپنے ورد میں رکھیں۔
اَعُوذُ بِکَلِمَاتِ اللّٰہ التَّامَّاتِ مِن شَرِّ مَاخَلَقَ

بِسْمِ الله الّذِي لا يَضُرّ مَعَ اسْمِهِ شَيْءٌ في الأرْضِ وَلا في السّمَاءِ وَهُوَ السّمِيعُ العَلِيمُ،


عمل نمبر3- آخری تینوں قل فجر اور عصر کےبعد پڑھیں۔ ہر نماز کے بعد آیۃ الکرسی۔ سونے سے قبل سورہ فاتحہ، پھر آیۃ الکرسی، پھر آخری تینوں قل پڑھیں، سب سے آخر میں سورہ الکافرون پڑھ کر اپنی دائیں ہتھیلی پر دم کر کے سو جائیں۔

عمل نمبر 4۔ اگر دشمن کے ساتھ کسی معاملہ میں مقدمہ ، پنچایت اور عدالت کا سامنا ہو تو یہ والے دونوں عمل کر لیں۔
سجد ہ میں طاق تعداد میں یہ آیت پڑھیں۔ رَبَ أَنِّي مَغْلُوبٌ فَانْتَصِرْ
زیادہ سے زیادہ طاق تعداد میں پڑھیں اور پڑھتے ہوئے دشمن کا تصور کریں، اللہ سے عاجزی کے ساتھ تصوراتی اور قلبی طور پر دعا کریں کہ اے اللہ عزوجل میں کمزور ہوں، تو طاقت و عظمت والا ہے ، میں مغلوب ہوں تو میری مدد فرما۔
روزانہ نمازِ فجر سے قبل یا بعد چار سو بار حَسبُنَا اللَّهُ وَنِعمَ الوَكيلُ وَنِعمَ المَولیٰ وَنِعمَ النَّصیر پڑھیں۔

عمل نمبر 5۔ روزانہ بعد نمازِ عشاء 101 بار سورہ "القریش" پڑھیں۔

مندرجہ بالا وظائف میں سے ہر ایک عمل اور وظیفہ مجرب و مبارک ہے۔ تیر بہدف ہے، مگر اس کی بنیاد اخلاص، یقین، ادب و احترام اور آپ کی نیت و گمان پر ہے۔ ہر وظیفہ کے اول آخر 11 بار درود شریف پڑھیں۔ آخر میں خلوص سے دعا کریں۔

اگر معاملہ مزید پیچیدہ ہو تو ہماری فی سبیل اللہ روحانی خدمات آپ کے لئیے حاضر ہیں۔ اللہ تعالٰی ہم سب کو ایک دوسرے کے لئیے آسانیاں پیدا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ انسان، جنات اور شیاطین کے وسواس و حملوں سے حفاظت عطا فرمائے۔ آمین

Facebook Page:https://www.facebook.com/elaj.roohani
Email: [email protected]
Skype: mi.hasan
Iftikhar Ul Hassan Rizvi
About the Author: Iftikhar Ul Hassan Rizvi Read More Articles by Iftikhar Ul Hassan Rizvi: 62 Articles with 246383 views Writer and Spiritual Guide Iftikhar Ul Hassan Rizvi (افتخار الحسن الرضوی), He is an entrepreneurship consultant and Teacher by profession. Shaykh Ift.. View More