اسلام آباد جسے ایشیاء کا خوبصورت ترین شہر ہونے کا درجہ
حاصل ہے اپنی منفرد پلاننگ اور خوبصورت مناظر کی وجہ سے پاکستان کی پہچان
بن چکا ہے اس شہر کو خوبصورت بنانے کے لئے کئی ادارے کام کر رہے ہیں اس کی
خوبصورت کشادہ سڑکیں ا ور ان پر رواں دواں گاڑیاں اس کے منظم شہریوں کا پتا
دیتی ہیں اور جس طرح یہ بات مشہور ہے کہ اگر کسی قوم کا ْڈسپلن دیکھنا ہے
تو اس کی سڑکوں پر موجود گاڑیوں کو دیکھ لیا جائے یہ بات اسلام آباد کی
سڑکوں کو دیکھ کر محسوس کی جا سکتی ہے -
اسلام آباد کی ٹریفک کو رواں رکھنے کے لئے اسلام آباد ٹریفک پولیس کا اپنا
ایک کردار ہے اور اس کے شہریوں کو بہترین سفری سہولیات فراہم کرنے کے لئے
اسلام آباد ٹریفک پولیس ہمہ تن گوش نظر آتی ہے اس کے سارجنٹ اپنی مستعدی
اور فرض شناسی کی بدولت موٹر وئے پولیس کے ہم پلہ تصور کئے جاتے ہیں اور ان
کا یہ امیج بنانے کے لئے اسلام آباد ٹریفک پولیس کے افسران کا بڑا کردار ہے
جو تپتی دھوپ میں بھی فیلڈ میں اپنے جوانوں کی کارکردگی کو جانچنے کے لئے
موجود ہو تے ہیں -
اسلام آباد ٹریفک پولیس کے دفتر میں اگر ڈرائیونگ لائیسنس کے لئے جایا جائے
تو وہاں پر دی جانے والی سہولیات ناکافی ہیں اور جس طرح لائینوں میں انتظار
کروایا جاتا ہے وہ امیج یقینی طور پر اسلام آباد ٹریفک پولیس کے لئے اچھا
نہیں ہے نئے ڈرائیونگ لائیسنس بنانے والوں کے لئے تو اچھا ہے کہ ڈرائیونگ
لائیسنس کے لئے ان کی جانچ اچھی طرح کی جائے مگر وہ لوگ جن کے ڈرائیونگ
لائیسنس کو دس دس سال کا عرصہ گزر چکا ہے ان کو بھی اسی پراسس سے گزارنا
کسی بھی طور پر انصاف کے تقاضوں کو پورا نہیں کرتاکیونکہ اگر اسلام آباد
ٹریفک پولیس کا شعبہ ڈرائیونگ لائیسنس آن لائن ہے اور تمام کام ایک لنک کے
ذریعے سے ایک دوسرے سے منسلک ہیں تو اس میں دیر کس بات کی بس ایک کلک پر
تمام معلومات متعلقہ آفیسر کے سامنے آ جانی چاہیے مگر شاید پاکستان کے عوام
کی قسمت میں ہی لکھا گیا ہے کہ وہ لائینوں میں لگ جائیں اس کے بغیر ان کا
کوئی کام ہو ہی نہیں سکتا ایک بات جو مجھ سمیت وہاں موجود تمام ان لوگوں کو
جو اپنے ڈرائیونگ لائیسنس کارڈ کو ریونیو کروانے کے لئے تشریف لائے ہوئے
تھے وہ تھی نادرا کی ویریفیکیشن فیس ہم تو اس بات پر حیران ہی ہو گے کہ
ہمارا جو ڈیٹا وہاں پر موجود ہے خدانخوستہ وہ کہیں مشکوک تو نہیں ہو گیا؟
اس بات پر بہت سے لوگ شش و پنج میں پڑے ہوئے تھے لیکن جب پتا کرنے پر معلوم
ہوا کہ یہ وہ فیس ہے جو اسلام آباد ٹریفک پولیس کے توسط سے نادرا کو مل رہی
ہے جس کا کوئی خاص فائدہ عام آدمی کو نہیں ماسوائے اس کے کہ اس کی جیب سے
پچیس تیس روپے اڑا لئے جائیں اور ایک ایسے محکمے کو دے دیے جائیں جس کے پاس
اپنے فنڈز کی کوئی کمی نہیں ہے
وہاں پر موجود لوگ عجیب عجیب تبصرے کرتے نظر آئے اور ان عجیب غریب تبصروں
میں اسلام آباد ٹریفک پولیس کا ہی ذکر تھا لیکن وہ امیج جو کئی سالوں کے
بعد یہاں کی ٹریفک پولیس کو ملا تھا اس کے لئے کوئی حوصلہ افزاء نہیں تھا
اور ان لوگوں سے بھی پیسے وصول کرنا جو پہلے ہی سے اسلام آباد ٹریفک پولیس
ڈرائیونگ لائیسنس رکھتے ہیں اس کے بعد کے مراحل بہت آسان تھے مگر جب مجھ
سمیت تمام لوگوں نے مفت میں نادرا کو پیسے دیے تو وہ خوبصورت امیج جواسلام
آباد ٹریفک پولیس کا ہمارے ذہنوں میں بنا ہوا تھا وہ دھندلا سا ہونے لگا -
اب میڈیا کی آزادی کی وجہ سے ہر شخص اپنے حق کے لئے جدو جہد کرتا نظر آتا
ہے ہر کوئی اپنے حقوق کے لئے کوشش کرتا ہے اور کسی بھی طور پر ایسی کوئی
بھی رقم جس کے بدلے اسے کوئی سروس نہ مل رہی ہو دینے پر کھبی بھی تیار نظر
نہیں آتاایسے میں خاص طور پر وہ محکمے جن کا تعلق براہ راست عوام سے ہوتا
ہے ان کا اپنی سروسسز کو اسان بنانے اور ان کو سہولیات کی مسلسل فراہمی کے
لئے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے ان اداروں کو چاہیے کہ ایسے مذید اقدامات
اٹھائے جائیں جس سے ان کا وہ امیج جو اہل پاکستان کی نظر میں موجود ہے وہ
ناصرف برقرار رہ سکے بلکہ اس میں اور زیادہ خوبصورتی پیدا ہو اور دوسرے
محکموں کو بھی چاہیے کہ اگر وہ عوام کی سہولت کے لئے کوئی فیس لیتے ہیں تو
اس کے مساوی وہ سہولیات بھی مہیا کریں جن کی وہ فیس لے رہے ہوتے ہیں -
مجھ سمیت وہاں پر موجود لوگوں کو یقین تھا کہ اگر ان کیسا تھ کی جانے والی
اس زیادتی کو اعلیٰ حکام تک پہنچایا جائے تو ہو سکتا ہے کہ اسلام آباد
ٹریفک پولیس کے افسران اس بابت کوئی ایکشن لیں اور ایک ایسی فیس کا خاتمہ
ممکن ہو سکے جس کا بظاہر عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہے اور جس سے عوام کی
جیبوں پر بلا وجہ بوجھ پڑتا ہے اور آن لائن سسٹم کو اس طرح ترقی دی جائے کہ
ون ونڈو آپریشن کی طرز پر ہر کام جلدی جلدی ممکن ہوسکے اوراسلام آباد ٹریفک
پولیس کے دفاتر میں جس طرح لوگوں کو دوسری سہولیات دی جاتی ہیں ویسے ہی ان
کے لئے آن لائن سہولیات دینے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں ہمیں امید ہے کہ
اسلام آباد ٹریفک پولیس کے افسران اس بارے میں ضرور سوچیں گے اور اس ادارے
کو بہتر سے بہترین اداروں کی فہرست میں شامل کرانے کے لئے اپنی تما
توانائیاں صرف کریں گے - |