ماؤں بہنوں کو '''بچی -گرل فرینڈ- "" کا نام دینے والے
پڑھے لکھے لوفروں کے نام !
ایک سوال جو مجھے حیران کیے رکھتا تھا .اور ہے .کہ کائنات کی حد کیا ہے
...بلکل اسی طرح آج کل ایک اور سوال مجھے پریشان کیے ہوۓ ہے کہ ذلالت کی
بھی کوئی حد ہوتی ہے ......
ہمارے ہاں ایک اصطلاح جو لڑکیوں کیے لیے استعمال کی جارہی ہے .غلط طور پر
.اور بہت غلط انداز سے ..کہ گرل فرینڈ یا کوئی بھی دوست یا انجان لڑکی کو
انتہائی لوفرانہ انداز میں ''بچی'' پکارا جاتا ہے .....''بچی '' کی یہ
اصطلاح ذہنی بیمار پڑھے لکھے جاہلوں کی بدترین اختراع ہے ........
نفسیاتی لوگوں نے اپنی بیمار ذہنیت کی تسکین کیلیے اس لفظ ''بچی '' کو کچھ
ایسے غلیظ انداز میں بے دردی سے استمال کیا ہے .کہ انسانیت کی روح شرافت
کیے آئینے میں اپنا چہرہ دیکھنے کیے قابل نہیں ہوگی ......
بڑھتی ہوئی بے راہ روی کے حوالے سے ہمارا لاپرواہانہ رویہ جانے ہمیں اب اور
کیا کیا دن دکھائیگا ....
اپنی قبر اور اپنے اعمال کی بات .اگر آپ کی سوچ کا محور ہے .تو یاد رکھیے
ہم سے زیادہ طاقتور قومیں برائی کے خلاف خاموش تماشائی کے کردار کی وجہ سے
ہلاک کی جاچکی ہیں ......
چلیں آپ کو آخرت کی فکر نہ سہی .تو بھی اسی دنیا میں برائی کو دیکھ چپ رہنے
کی عادت بہت جلد آپ کو پشیمان کر دیگی ...
کبوتر کی طرح آنکھ بند کرنے سے مصیبت نہیں ٹلتی .نا ہی شتر مرغ کی طرح ریت
میں سر دینا مسئلہ کا حل ہوتا ہے .......
بڑھتی ہوئی بے راہ روی .فحش کلامی .غلط انداز گفتگو . .اور خراب طرز عمل کے
خلاف اگر آپ چپ کا روزہ رکھیں گے تو بہت جلد اس روزے کو اپنی عزت اور شرافت
کے قیمے سے افطار کرنا پڑ سکتا ہے ...........
پاکیزہ لفظ بچی کو اپنی غلیظانہ سوچ میں لتھڑنے والے لوگ بھی یاد رکھیں .کہ
وہ بھی کسی بچی کے بھائی یا باپ ہیں .نہیں تو ہونگے ضرور . ......اور ہمیں
نہیں بھولنا چاہئے کہ ہر عمل کا ردعمل ہوتا ہے ..........
اور کانٹے بو کر پھولوں کی تمنا نری حماقت کے سوا کچھ بھی نہیں
.................. !!! |