سورۃ البقرہ:۔ کے 21 تا 27 رکوع
سے میرے فہم کے مطابق
قصاص حکم اور اس میں زندگی بیان کی گئی ہے
اور وصیت کا حکم
ماہ رمضان کے روزے فرض کیے جاتے ہیں
جو روزے کی طاقت رکھتے ہوں اور نہ رکھیں وہ محتاجوں کو کھانا کھلایں اگر
سمجھو تو روزہ رکھنا ہی ہمارے حق میں بہتر ہے
اس ماہ کی اہم بات اس ماہ میں قرآن نازل ہوا
جو کھلی نشانی ہے ہدایت ہے لوگوں کے لے یہ حق و باطل میں تمیز کرتا ہے
اس کلام اللہ میں بیان ہے
جب کوئی انسان اللہ پر ایمان لاتا ہے اس کے حکم کو مانتا ہے تو نیک راستہ
پاتا ہے اور جب کوئی اس کو پکارتا ہے تو اللہ اس کی دعا کو قبول کرتا ہے
اللہ حکم دیتا ہے ایک دوسرے کا مال ناحق نہ کھاؤ جو لوگ تم سے لڑتے ہیں تم
ان سے اللہ کی راہ میں لڑؤ
مگر زیادتی نہ کرنا
اللہ زیادتی کرنے والو کو دوست نہیں رکھتا
اور
فساد نہ کرؤ
فساد
خون ریزی سے کہیں بڑھ کرہے
اور اللہ کی راہ میں اپنا مال خرچ کرو
اپنے آپ کو ہلاکت میں مت ڈالو
اللہ نیکی کرنے والو کو دوست رکھتا ہے
اللہ کی راہ میں حج اور عمرے اور ان کے احکامات کا بیان ۔
دنیاوی زندگی اور بات چیت میں کچھ لوگ بہت آگے بڑھ جاتے ہیں اور ایسے انسان
زمین میں فتنہ انگیزی کرتے ہیں
ایسے لوگوں کو اللہ پسند نہیں کرتا
ایسے بھی لوگ اس جہاں میں ہیں جو اللہ کی خوشنودی کے لے اپنی جان تک بیچ
ڈالتے ہیں
ان لوگوں پر اللہ بہت مہربان ہوتا ہے
اپنے خالق کی غلامی میں اس کی مخلوق کو سلامتی فراہم کرو یا د رکھو شیطان
انسان کا واضح دشمن ہے
تمام انسانیت ایک ہی امت تھی مگر ان میں اختلاف ہوتا گیا اور اللہ کی طرف
سے انبیاء آتے گئے کتابیں نازل ہوئی تاکہ جن امور میں انسان اختلاف کرتا ہے
وہ اس کا فیصلہ کردیں
اب انسانیت کے پاس کتاب اللہ ہے
مگر
انسان کی آپس کی ضد اسے راستے پر نہیں آنے دیتی
اور
اللہ مومنوں کو سیدھا راستہ دکھادیتا ہے
اللہ کی راہ میں کس طرح مال خرچ کیا جائے ؟
جو مال انسان کو خرچ کرنا ہے
اس کے دائرے ہیں
اول ماں باپ قریبی رشتہ دار اور یتیموں اور محتاجوں اور مسافروں پر خرچ کرو
اور
جو بھلائی تم کررہے ہو
اللہ اس کوخوب جانتا ہے
شراب اور جوئے کے بارے میں صاف بیان ہے
اس میں نقصان زیادہ ہیں
ضرورت سے زیادہ جو مال ہے وہ اللہ کی راہ میں خرچ کردو
اللہ تمہارے لے اپنے احکام کھول کھول کر بیان کرتا ہے
اے انسانوں سوچو غور و فکر کرو
یتیموں کے بارے میں بہت احتیاط کرو
اور مشرک سے نکاح نہ کرو |