انسان کو ﷲ تعالٰی نے اشرف
المخلوقات بنایا ہے ﷲ تعالی کی کم وبیش 18ہزار مخلوقات ہیں جس میں ﷲ تعالٰی
نے انسان کو کتنا عظیم رُتبہ عطافرمایا ہے مگر آج کا انسان کس قدر ناشکر
گزار ہو چکا ہے کوئی بھی انسان ﷲ تعالی کی کسی ایک بھی نعمت کا شکریہ ادا
نہیں کر سکتا ہے ﷲ تعالی نے انسان کو اپنی عبادت کے لئے پیدا فرمایا ہے مگر
انسان بجائے عبادت کرنے کے ﷲ تعالٰی کی ناشکری پر اتر آیا ہے انسان کو ﷲ
تعالی کو خوشنودی حاصل کرنے کے لئے اس کی عبادت کرنی چاہئے اور اس کے محبو
ب پیارے آقا سرکار حضر ت محمد ﷺ کے بتائے ہوئے طریقوں پر عمل کرتے ہوئے
زندگی گزارنی چاہئے مگر اس پرُ فطن دور میں انسان سب کچھ بھول کر دنیا وی
رنگینوں میں کھو چکا ہے اور اپنی آخرت کو خراب کرنے کی بھرپور تیاری کر چکا
ہے انسانی زندگی کی مثال کچھ اس طرح ہے جس طر ح ایک گندم کا دانہ ہم زمین
میں ڈال کر ہل چلا دیتے ہیں اور پھر 8سے16دن بعد یہ دانہ ایک پودے کی شکل
اختیار کر لیتا ہے اور پھر ایک پودا بن جاتا ہے اور اس کے بعد پودے سے پھل
دینے تک کا عمل اس کے لئے زندگی کا عمل ہوتا ہے آپ نے محسوس کیا ہوگا کہ اس
کے بعد جب پھل تیا ر ہوجاتا ہے تو اس کاٹ کر ختم کر دیا جاتا ہے اور کے بعد
اسی طرح جس جگہ اس کو کاشت کیا جاتا ہے اس جگہ بھی ہل چلا دیا جاتا ہے یعنی
4سے 5ماہ میں ایک دانے کی زندگی ختم ہو جاتی مگر وہ اور اپنے جیسے بہت سے
دانے پیدا کر جاتا ہے مگر اس دانے کو کوئی بھی یاد نہیں کرتا اسی طرح ایک
انسان کی کہانی ہے ﷲ تعالی کے نظام قدرت سے جب بچہ پیدا ہوتا ہے پھر آہستہ
آہستہ بڑاہوتا جاتا ہے پھر جوانی اور جوانی کے بعد پھر بڑھاپے کی طرف داخل
ہو جاتا ہے اور بلا آخر زمین کے اندر چلا جاتا ہے اور کچھ سال گزرنے کے بعد
اس جگہ کا بھی یاد نہیں رہتا اور آخر کار دنیا سے اس انسان کا نام ختم ہو
جاتا ہے اب اس انسان کی اگلی زندگی شروع ہو جاتی ہے دنیا وی زندگی میں تو
انسان مر کر بھی جان چھڑا سکتا ہے مگر مرنے سے قیامت تک کا سفر بہت مشکل ہے
کیونکہ مر کے دوبارہ نہیں مرا جا سکتا ۔ |