عمرہ کا احرام:
اپنے مقامی ائیر پورٹ سے عمرہ کا احرام باندھ کردورکعت نماز پڑھ یں، قبلہ
روبیٹھے سر کھول کر اسی جگہ درج ذیل طریقہ پر نیّت کریں:’’ اللھم اِنِّی
اُرِیدُ العُمرَۃَ فَیَسِّرھا لِی وَتَقَبَّلھامِنِّی‘‘ نیت کے بعد مرد
بلند آواز سے اور عورت پست آواز سے یہ تلبیہ پڑھے: ’’لَبَّیک اَللھُمّ
لَبَّیک لا شَرِیک لَک لَبَّیک ، اِنَّ الحَمدَوَالنِّعمَۃَ لَک وَالمُلک،
لاشَرِیک لَک‘‘ نیت کرنے اورتلبیہ کہنے کے ساتھ ہی آپ کا احرام شروع ہوگیا،
عمرہ کے سلسلہ کا پہلا عمل یہ احرام ہے ۔
مسجدِ حرام میں داخلہ:
مکہ مکرمہ میں اپنے مقام پر اسباب وغیرہ رکھنے کا بندوبست کر کے سب سے پہلے
مسجدِ حرام میں حاضر ہوناچاہیے۔ تلبیہ پڑھتے ہوئے نہایت خشوع وخضوع کیساتھ
دربارِ الٰہی کی عظمت وجلال کا لحاظ کرتے ہوئے مسجدِ حرام میں دعا پڑھ کر
داخل ہوں، کعبۃ اﷲ پرپڑنے والی پہلی نظر دعا کی قبولیت کی گھڑی ہوتی ہے،
لہذا جونہی نظر پڑے تو جی بھر کر بصد آداب و شکر اپنی خوش قسمتی پر نازاں،
نہایت عجز و نیاز سے دین ودنیا کی ساری جائز اور نیک خواہشات کی دعا کیجئے۔
عمرہ میں کل چارکام کرنے ہوتے ہیں
_1احرام۔
_2طواف کرنا(یہ رکن اور فرض ہے)
_3عمرہ میں سعی کرنا(یہ واجب ہے)
_4بال کٹوانایا منڈوانا (یہ بھی واجب ہے)
طواف:
طواف کے معنی بیت اﷲ کے چاروں طرف ایک خاص طریقے سے سات چکر یعنی سات مرتبہ
گھومنا ہے، طواف کی ابتداء حجرِ اسود سے ہوتی ہے، اس لیے کعبۃاﷲ کے جس کونہ
میں حجرِاسود لگاہواہے، حکومت سعودیہ نے اس جانب کالے پتھر کی ایک لمبی
لکیر بنادی ہے اس طرف پہنچنے کی کوشش کریں لکیر کے قریب پہونچ جائیں ،تو
لکیر سے آدھا فٹ قبل بائیں طرف بیت اﷲ کی جانب منھ کرکے کھڑے ہوجائیں، اس
کے بعد اضطباع کریں یعنی داہنے کندھے کے نیچے سے چادر نکال کربائیں کندھے
پر ڈال دیں ، اس کے بعد طواف کی نیت کریں، اور یہ بات یاد رکھیں کہ طواف
میں نیت فرض ہے، بغیر نیت کے طواف ادانہیں ہوگا، نیت کے الفاظ یہ ہیں:
’’اَللھُمَّ اِنِّی اُرِیدُ طَوافَ بَیتِکَ الحَرَامِ، سَبعَۃَ اَشوَاطِِ
لِلہِ تَعالیٰ، فَیَسِّرہ لِی، وَتَقَبَلَّہُ مِنِّی‘‘۔ اب دائیں طرف پھریں
تاکہ آپ کے پاؤں کالی لکیر پر آجائیں اور حجرِاسود ٹھیک سے آپ کے سامنے
ہوجائے اس کے بعد یہ دعا پڑھیں: ’’بِسمِ اﷲِ، اﷲُ اَکبَر، وَلِلہِ الحَمد‘‘
مذکورہ دعا کے ساتھ اپنے دونوں ہاتھ اس طرح اٹھائیں جس طرح نماز میں کانوں
تک اٹھاتے ہیں پھر چھوڑ دیں اور حجرِاسود کو استلام یا بوسہ دیکر داہنی طرف
گھوم کر طواف شروع کریں، مرد پہلے تین چکروں میں رَمَل کرے یعنی تیزی کے
ساتھ چلے ، قدم زور سے اٹھائے، قدم نزدیک نزدیک رکھتے ہوئے مونڈھوں کو
پہلوانوں کی طرح خوب ہلاتاہوا چلے، اور مابقیہ چار چکر اپنی نارمل رفتارسے
پورے کرے۔ آپ کو بیت اﷲ کے گرد گھوم کے سات چکر پورے کرنے ہیں، ہر چکر حجرِ
اسود والے کونے سے شروع ہوگا اور وہیں پہ آکر پوراہوگا، ہر چکر پوراہونے پر
آپ کو ’’بِسمِ اﷲِ، اﷲُ اَکبَر، وَلِلہِ الحَمد‘‘ پڑھ کر حجرِ اسود کو بوسہ
یا استلام کرکے نیا چکر شروع کرناہے اور جب جب رکن یمانی پر پہونچیں تو اس
کو دونوں ہاتھ یا صرف دائیں ہاتھ سے چھولینا سنت ہے، اس کو بوسہ دینا خلافِ
سنت ہے، اگر رکنِ یمانی پر ہاتھ لگانے کا موقع نہ ملے ،تو بغیر ہاتھ لگائے
گذرجائیں، اس طرح جب سات چکر پورے کرکے ساتویں چکر کے اختتام پر حجراسود کو
بوسہ دینگے تو یہ اس طواف کاآٹھواں بوسہ ہوگا، ایک بوسہ وہ جو طواف شروع
کرتے وقت لیاتھا اورسات بوسے سات چکروں کے اس طرح مجموعی آٹھ بوسے ہونگے۔
دوران طواف کوئی خاص دعاکرنا ضروری نہیں ، عربی میں کوئی دعایاد نہ ہو تو
اپنی مادری زبان میں بھی دعا کرسکتے ہیں۔ مگر اچھا یہ کہ کم ازکم درج ذیل
دو دعائیں ضرور یاد فر مالیں۔
_1 سُبحَانَ اﷲِ، وَالحَمدُلِلہِ، وَلااِلہ اِلّااﷲُ، وَاﷲُ اَکبَر،
وَلاحَولَ وَلاقُوَّۃَ اِلّا بِاﷲِ العَلِی العَظِیمِ۔
_2 رَبَّنا اٰتِنا فِی الدُّنیاحَسنَۃً وَفِی الآخِرَۃِحَسنَۃً
وَقِنَاعذَابَ النَّار۔
ساتوں چکروں میں حجرِ اسود سے رکنِ یمانی کے درمیان پہلے نمبر کی دعا اور
رکنیمانی سے حجرِ اسود کے درمیان دوسرے نمبر کی دعا پڑھتے رہیں۔
دوگانہ طواف:
طواف کے بعد طواف کی دورکعت نماز مقام ابراہیم کے پیچھے یا اس کے آس پاس
جہاں بھی جگہ مل جائے پڑھ لیں۔ نماز اور دعا سے فارغ ہوکر اگر ممکن ہو تو
مُلتزم پر جائیں، اگر ملتزم سے چمٹنے کا موقع نہ مل سکے تو حرم میں کہیں سے
بھی ملتزم کی جانب منہ کرکے اس پر نظریں جماکر دعا کرلیجیے۔
زمزم کا پانی پینا:
دعا کرکے زمزم شریف پر آئیے اور قبلہ رو ہوکربسم اﷲ پڑھ کے تین سانس میں
خوب سیرہوکر آبِ زمزم پی جیئے۔ زمزم پی کر الحَمدُلِلہ کہہ کر یہ دعا
پڑھیں:
’’اللھم اِنّی اَسئَلکَ عِلماً نَافِعاً، وَرِزقاً وَاسِعاً، وَشِفاءً مِن
کُلِّ دَاء۔‘‘
صفا مروہ کے درمیان سعیـ:
صفا اور مروہ کے درمیان مخصو ص طریقہ پر سات چکرلگانے کو سعی کہتے ہیں، حج
اور عمرہ کرنے والے پر سعی کر نا واجب ہے۔ حجر اسود کی نشانی والی کالی پٹی
والی جگہ کی سید ھ میں چلیں، اسی جانب صفا پہاڑی کا مقام ہے اور وہاں عربی
اور انگلش میں الصفا کا بورڈ لگاہواہے وہاں سے تھوڑا آگے بڑھنے کے بعد
پہاڑکی علامت شروع ہوجاتی ہے۔ اب دل میں سعی کی نیت کریں اور زبان سے اس
طرح پڑھیں:
’’اللھم اِنّی اُرِیدُالسَّعی بَینَ الصَّفا والمَروۃَ سَبعَۃَ اَشواطِِ
لِوَجہِک الکَرِیم فَیِسِّر ہ لِی وَتَقَبَّلہ مِنّی‘‘۔
پھر دونوں ہاتھ اس طرح اٹھائیں جس طرح دعا میں اٹھائے جاتے ہیں اورخوب
دعائیں مانگیں تقریباً پچیس آیات پڑھنے کی مقدار کھڑے رہ کر اپنی رفتار سے
ذکر کرتے ہوئے
صفا مروہ کے درمیان سعی کا ایک منظر
دعامانگتے ہوئے مروہ پہاڑی کی طرف چلیں۔ صفا مروہ کے بیچ بھی دل کی
گہرائیوں سے دعائیں مانگے ۔ اور یہ دعا پڑھتے رہیں:
’’رِبِّ اغفِر وَارحَم واَنتَ الاَعزُّ الاَکرَم‘‘
صفا مروہ کے درمیان جب وہ جگہ آنے لگے جہاں دیوار میں سبز رنگ کے ستون
لگائے ہوئے ہیں اور وہ جب قدر چھ ہاتھ کے دوری پر ہو تو درمیانی چال سے
دوڑنا شروع کریں۔ اور دوسرے سبز ستونوں کے بعد بھی چھ ہاتھ تک دوڑیں، پھر
اپنی چال چلنے لگیں، آگے مروہ پہاڑی آئیگی اسپر چڑھیں اور بیت اﷲ کی جانب
رخ کرکے کھڑے ہوکر جس طرح صفا پہا․ڑی پر ذکر وشکر اور دعائیں کی تھیں اسی
طرح یہاں بھی کریں، اب آپ کا ایک چکر مکمل ہوگیا، اس کے بعد مروہ سے صفا
،یہ آپ کا دوسرا چکر ختم ہوا، بس اسی طرح آپ کو سات چکر مکمل کرنے ہیں۔
ساتواں چکر مروہ پہاڑی پر ختم ہوگا۔
﴿اِنَ الصفا والمَروۃَ مِن شَعائِر اﷲِ﴾
بالوں کا حلق یاقصر:
عمرہ کے تمام اعمال پورے ہوگئے اس لئے مسجد سے باہر نکل کر سر کے بالوں کا
حلق یاقصر کروائیں، اب آپ کا عمرہ پوراہوگیا اورآپ کا احرام بھی ختم ہوگیا،
اب احرام کی کوئی پابندی آپ پر نہیں رہی۔ |