راولپنڈی اسلام آباد کے مکین کب تک گندا پانی پیتے رہیں گے؟

مکرمی ! ملک بھر کے 31جولائی 2013کے سارے ہی اخبارات نے ایک خبر کیا دی کہ لوگوں کی نیندیں اڑ گئیں۔ خبر کے مطابق راولپنڈی اسلام آباد کےپانی کے 86 فلٹریشن پلانٹ میں سے 67 ناقص صحت پانی مہیّا کر رہے ہیں۔ اسلام آباد میں مجموعی طور پر 33 فلٹریشن پلانٹ ہیں جب کہ راولپنڈی میں 53 ۔ اسلام آباد کے 27 پلانٹس کا پانی صحت کے لیے سخت نقصان دِہ پایا گیا جب کہ راولپنڈی کے 40 فلٹریشن پلانٹ لوگوں کو موت پلا رہے ہیں۔ اس کا اعتراف پاکستان کونسل براۓ تحقیق ِ آبی وسائل (PCRWR) نے اپنی ایک تازہ ترین تحقیقاتی رپورٹ میں کیا۔ اسلام آباد کے جن علاقوں میں فلٹریشن پلانٹ ناقص پانی مہیا کر رہے ہیں اُن میں اسلام آبادکے تقریباً وہ تمام سیکٹر شامل ہیں جن میں نسبتاً کم متمول لوگ آباد ہیں۔ رہ گئے امیر اور وزراء اور حکام وہ تو بوتل بند پانی پیتے ہیں۔ راولپنڈی کے جن علاقوں کے فلٹریشن پلانٹ مضرِ صحت پانی فراہم کر رہے ہیں اُن میں ڈھوک کالا خان،ڈھوک پراچہ، ڈھوک کشمیریاں، صادق آباد، سکستھ روڈ ، بنی چوک، سیٹیلائٹ ٹاؤن کے متعدد بلاک ، ڈھوک رتہ، موہن پورہ، دریا آباد، گوالمنڈی ، راول چوک، رحیم آباد، خیابان ِ سرسید، باغ سرداراں، سیدپور روڈ اور دیگر کئی علاقے شامل ہیں۔ راولپنڈی اسلام آباد کے منتخب نمائندگان کہاں سوئے پڑے ہیں؟ میری اور میری طرح کے تمام مکین قومی اسمبلی کے ارکان عمران خان، شیخ رشید احمد، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری اور اسلام آباد سے دور بھاگ جانے والے جاوید ہاشمی کے علاوہ تمام ارکانِ صوبائی اسمبلی از راولپنڈی سے اس صورت حال کا تدارک کرنےکا مطالبہ کرتے ہیں۔ خدا کے بندو ! خدا کے ان بندوں کا خیال کرو یہ تمہارے ووٹر ہیں۔ تمہارے حمایتی ہیں۔ یہ کب تک گندہ پانی پی پی کر مرتے رہیں گےاور آپ ان کے جنازوں کو کندھے دیتے رہیں گے؟

عمران خان سے خصوصی گذارش ہے کہ اگر وہ اقتدار میں آنے سے پہلے لاہور میں ملک کا مثالی ہسپتال، نمل میں ایک مثالی یونیورسٹی اور اب پشاور میں ایک اور ہسپتال بنانے کا کام کر سکتے ہیں تو راولپنڈی اور اسلام آباد کے اپنے لاکھوں حامیوں کو مہلک بیماریوں سے کیوں نہیں بچاتے ؟

جناب شیخ رشید صاحب تو زیادہ ہی عوامی ہیں وہ گلی محلوں میں بیٹھ کر عام لوگوں کے ساتھ کھا پی لیتے ہیں۔ ان کے یہ بے چارے ساتھی گندا پانی پیتے رہتے ہیں۔ شیخ صاحب کو اس جانب توجہ دینی چاہیے۔

حنیف عباسی صاحب نے بہت کام کیے لیکن ووٹروں نے انہیں مسترد کر دیا اس سے انہیں دلبرداشتہ نہیں ہونا چاہیے۔ انہیں لوگوں کی خدمت کا کام جاری رکھنا چاہیے۔ اگر شیخ رشید ہارنے کے بعد دوبارہ قومی اسمبلی میں آسکتے ہیں تو حنیف عباسی کی قسمت کون سی کھوٹی ہو چلی ہے۔

اس موقع پر رکن صوبائی اسمبلی راجہ محمدحنیف کا ذکر لازم ہے۔ وہ خود بھی ایک گندے فلٹریشن پلانٹ سے پانی لیتے ہیں اور میں نے انہیں کئی بار ایسا کرتے دیکھا ہے۔ راجہ محمدحنیف کو اس جانب توجہ مبذول کرنی چاہیے۔

چیف جسٹس صاحب ازخود نوٹس لینے کے لیے مشہور ہیں اور یہ ایک اچھی روایت ہے۔ اسی طرح شریف برادران عام لوگوں کے مسائل کو اچھی طرح سمجھتے ہیں ان سے بھی استدعا ہے کہ وہ اس جانب نظرِکرم کریں۔

یہ مراسلہ یقینی طور پر گندا پانی پینے والے فرد اور اس کے افرادِخانہ کی جانب سے ہے۔
سیدمزمل حسین
ڈھوک کشمیریاں ، سروس روڈ ، راولپنڈی اور علاقے کے سیکڑوں مکین
Ghazalas Consultancy
About the Author: Ghazalas Consultancy Read More Articles by Ghazalas Consultancy: 7 Articles with 16416 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.