مون سون کی بارش...؟

مون سون کی بارشوں کاسلسہ کراچی سمیت پورے ملک میں جارہی ہے جس کی وجہ سے ملک کے طول و عرض طغیانی اور سیلاب نے تباہی مچادی ہے․ جس کی وجہ سے کراچی کے بہت سے علاقے گلی محلے پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں پشاورمیں بڈھی نالے طغیانی سے گردونواح کے دیہات زیرآب آچکے ہیں نوشہرہ میں اونچے درجے کے سیلاب کے باعث ایمرجنسی نافد کردی چکی ہیـ․ حیدرآباد‘ سکھر’سبی‘نصیراآباد اور دریا سندھ میں بھی پانی کی سطح بلند ہو چکی ہے جس کی وجہ سے فصلوں کو بھی نقصان پونچا ہے مون سون کی بارشوں کا سلسلہ آزاد کشمیر میں بھی جارہی ہے یوں تو ہر سال سیلاب طغیانی کا آنا لازمی ٹیرھتا ہے تا ہم ان سے نمٹنے کیلے پیشگی منصوبہ بندی اور اعلاع نہ ہونے کی وجہ سے انسانی جانیں لائیواسٹاک اور فصلوں کو نقصان ہوتا ہے ماضی میں بھی سندھ ‘پنجاب‘خیبر پختون خواہ اور دیگر شہروں میں سیلاب کے واقعات رونما ہوچکے ہیں اس لـیے یہ کوئی نئی بات نہیں ہے جس سے حکومت اور انتظام مملکت چلانے والے لوگ بے خبر ہوں اس لحاظ سے ناگزیر ہے کہ حکومت پیشگی کے ساتھ ملک کو آفات وبلیات سے بچانے کے لیے ممکنہ اقدامات کرے دنیابھر میں طوفان سے نمٹنے کیلے پیشگی اطلاع دینے والے سٹم نصف کئے جاتے ہیں جو ایک خاص وقت سے پہلے طوفان اور یسلاب کی اطلاع دے دیتے ہیں اور انتظامیہ حرکت میں آجاتے ہیں اور انتظامیہ حرکت میں آکر ممکنہ طور پر متاثرہونے والے لوگوں کو دوسری جگہ منتقل کر دیتی ہے تاکہ انسانی جانوں،املاک اور فصلوں کا نقصان کم سے کم ہو۔بد قسمتی سے پاکستان دنیا کاوا حد ملک ہے جہاں آگاہی کے باوجودخاطرخواہ اقدامات نہیں کے جاتے تاکہ کوئی بڑاحادثہ پیش نہ آجائے اس حوالے سے ایک تلخ حقیقت اب کہاوت بن جاتی ہے کہ پاکستان کے کسی بھی مقام پر حادثہ وقوع پزیرہونے کے بعد زریڈ الرٹ کردیا جاتا ہیاور علاقے کو نو گو ایریاقراردے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا جاتاہے اور خیال کیا جا تا ہے کہ واقعہ کے زمہ دار بھی جائے حادثہ کے قرب وجوار میں بیٹھاہوگا۔ دوسرااہم مسئلہ اڈہاک ازم ہے کم قسمتی سے ہماری انتظامی سے ہماری انتظامی مشیزی اور ارباب اختیارکسی بھی سنجیدہ مسلئے سے نمٹنے کیلئے وقتی اقدامات بروئے کارلانے سے بڑھ کر کچھ نہیں کرتے، نتیجتاًکسی بھی اہم مسئلے کاقلع قمع ممکن نہیں ہوتا۔سیلاب رنما ہونے والے مزکورہ نا خوشگوار واقعات سے لاکھوں پاکستانی بے یار مدد گار ہوچکے ہیں تا حال ان کی مشکل کو حل کرنے کیئلے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے جاسکے جب کے مون سون کا سلسلہ تیز تر ہوتا جارہا ہے خدشہ ہے کہ سیلاب سے متاثر ہونے والے علاقو ں کو کسی بڑی مشکل کا سامنا کرنا پرے گا خدانخوستہ اس واقعے میں کافی قیمتی جانوں کا ضیاع ہوسکتا ہے ایسے میں حکومت وقت ان آفات سے نمٹنے کیلے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرے سیلاب والے علاقوں سے آبادی کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جاہے پانی میں پھنسے لوگوں کو ایشیائے خردونوش اور دیگر ضروریات فروہم کی جا ہیں گلی محلوں میں بھر آنے والے پانی کی نکاسی کے لیے ہنگامی بنیادوں پہ اقدامات کیے جاہیں آج بھی کراچی میں بارش کے سبب کئی علاقوں میں کئی کئی فٹ پانی جمح ہے حکومت کو چاہے کے جلدسے جلد ان علاقوں کی صفائی کروائی جاہے تاکہ ان علاقوں میں سے ڈینگی ملیریا جیسی بیماریوں کو بڑھنے سے روکا جاسکے۔(زبیر بھٹی)
 
Zubair Bhatti
About the Author: Zubair Bhatti Read More Articles by Zubair Bhatti: 2 Articles with 2537 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.