پیغامِ عید

 عید کا لفظ زبان پر آ تے ہی من میں خوشی کے لڈو پھو ٹنے لگتے ہیں۔ذ ہن میں مسرت و شادمانی کی لہر دوڑ جا تی ہے۔ اس لئے کہ عید ا لفطر دنیا بھر کے مسلما نوں کے لئے خوشی کا پیغام لے کر آ تی ہے۔ رمضان المبارک کا بر کتوں اور فضیلتوں والا ما ہِ مبارک جب ہم سے اپنے اندر ر حمتوں، مغفرتوں اور خلاصیء جہنم کے پروانے لئے جدا ہو تا ہے تو ساتھ ہی ان روزہ داروں کے لئے بہت بڑی خو شخبری دے کر جاتا ہے جنہوں نے اس ماہِ مبارک میں خوب عبادت کی۔اور اپنی عبادات اور روزوں سے اﷲ کی رحمت
و مغفرت کو اپنے لئے جہنم سے خلاصی کا ایک بہترین اجازت نامہ حاصل کیا۔اسی ماہِ مبارک میں قرآنِ مجید، فرقانِ حمید نازل ہوا۔

اس ماہ میں جتنی با برکت راتیں تھیں،اتنی کسی اور ماہ میں شاید ہی ہوں۔ان سب راتوں کا مجمو عہ شبِ عید الفطر ہے، جس میں اﷲ ،رحمان و رحیم اس ماہ کی تمام راتوں سے ذیادہ سخی اور فیا ض بن کر اپنے بندوں کی مغفرت فرماتا ہے۔

رمضان المبارک کا مہینہ اپنے نیکیوں کے بنک بیلنس میں اضافہ کے لئے ایک ایسا سنہری موقعہ ہو تا ہے جو بار بار نصیب نہیں ہو تا، کوئی ذی روح یہ دعوی نہیں کر سکتا کہ اسے زندگی میں آنے والا رمضا ن المبارک کا با برکت مہینہ دوبارہ نصیب ہوگا ۔ اب آ ج کے اخبار پر نظر دو ڑائیے ! اخبار کی شہ سر خی یہ ہے کہ کو ئٹہ میں نمازِ جنازہ پر خودکش حملہ اعلی پولیس قیادت سمیت 38شہید، اسی طرح ایک اور خبر، کراچی میں پرتشدد واقعات میں آٹھ افراد قتل۔سات قتل،گزشتہ دو تین روز میں ہی ہزاروں لو گ سیلاب یا حادثات کی نذر ہو گئے اور وہ عید کی خو شیاں دیکھ نہ سکے۔جو اس بات کا بین ثبوتہے کہ زندگی کا کو ئی بھروسہ نہیں۔اس وقت ہم سب کے لئے خو شی کا مقام ہے کہ ہم عید کی خو شی منا نے کے لئے زندہ ہیں اور لاکھوں افراد کی ہر دلعزیز ویب سائٹ ’’ ہماری ویب ‘‘ کے مضامین پڑھتے ہو ئے عید کی خو شی منا رہے ہیں۔مگر ساتھ ساتھ ہمیں یہ نہیں بھولنا چا ہئے کہ ایسے مواقع چو نکہ بار بار نہیں آ تے بناء بر ایں ہم سے جس قدر اچھے اور نیکی کے کام ہو سکتے ہیں، کر لیں ، نیک کام کرنے میں دیر نہیں کرنی چا ہئیے۔

میرے مشا ہدہ میں یہ بات آ ئی ہے کہ وطنِ عزیز کے با شندے ایک قوم ،ایک زبان،ایک قبیلہ اور ایک مسلک سے تعلق رکھنے کے با وجود ایک دوسرے سے معمولی معمولی باتوں پر بغض اور رنجش رکھتے ہیں۔ بھا ئی ، بھائی سے ناراض، بیٹا باپ سے ناراض، باپ بیٹے سے نا راض اور عید جیسے مبارک اور خو شی کے مو قعہ پر بھی ایک دوسرے سے ہاتھ ملا نے کو تیا ر نہیں۔ایسے لو گوں سے میری گزارش ہے ،  خدا ر ا ! اپنے رنجشوں کو بھول جا یئں، عید کی خوشی میں ایک یہ پیغام بھی پو شیدہ ہے کہ ایک دوسرے سے پیار کرو۔کیونکہ زندگی بہت مختصر ہے۔اسے گزرتے دیر نہیں لگتی، جب انسان آ خری سانسیں لے رہا ہوتا ہے تو اسے یو ں محسوس ہو تا ہے جیسے زندگی ایک خواب تھا، جو پلک جھپکتے ختم ہو گیا۔ اس مختصر زندگی میں ایک دوسرے سے نفرت کی بجا ئے محبت کرو۔ عفو و درگزر سے کام لو ۔عید کی خو شیوں میں دوسروں کو بھی شریک کیا کرو۔اپنے ارد گرد نظر دوڑاوء، جو لوگ غریب ہیں اور عید کے لئے کپڑے یا اشیا ئے خورد و نوش خریدنے کی سکت نہیں رکھتے، ان کی مدد کرو، اﷲ جل و جلالہ آ پ کی مدد ضرور کرے گا۔

عید کا ایک پیغام یہ بھی ہے کہ ہمیشہ اپنے مادرِ وطن سے پیا رکیاکرو کیو نکہ مادر، وطن ہماری تمام ضرورتوں کا خیال رکھتی ہے۔غذا، چھت، محبت، پیسہ، ہماری زند گیوں میں رنگینیاں۔ پھل ،سبزی، اچھے دوست، عزت اور بزرگوں کی دعا یئں جو ہمیں نصیب ہوتی ہیں، یہ سب کچھ مادرِ وطن کی بدولت ہی تو ہیں۔اﷲ سے لگاؤ،اپنوں سے محبت، دوسروں کے دکھ درد میں شرکت یہی تو پیغامِ عید ہے۔

اور آ خر میں گزشتہ کئی سالوں سے سانحوں، صدموں، دہشت گردیوں، ہلاکتوں اور مایوس کن خبروں کے درمیان پھر بھی عیدمبارک ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
roshan khattak
About the Author: roshan khattak Read More Articles by roshan khattak: 300 Articles with 315664 views I was born in distt Karak KPk village Deli Mela on 05 Apr 1949.Passed Matric from GHS Sabirabad Karak.then passed M A (Urdu) and B.Ed from University.. View More