زندگی

یہ زندگی بھی عجیب ہے امیروں کے لیے تو بہت آسان٬ خوشگوار٬ حیسن اور غریبوں کے لیے انتہائی کٹھن تکلیف دہ اور مشکل امیروں کے لیے سردی ہو یا گرمی کوئی فرق نہیں پڑتا گرمی ہو تو گھروں میں اے سی گاڑیوں میں اے سی حتیٰ کہ دفتر بھی اے سی والے اور پھر روپے پیسے کی ریل پیل سردی میں گرم آرام دہ گھر یعنی کہ انہیں کوئی فرق نہیں پڑتا فرق تو غربیوں کو پڑتا ہے موسوں کی سختی تو صرف ان کہ لیے ہے امیر لوگوں کو زندگی کی سختیوں کا کیا پتہ چل سکتا ہے ان کے تو کتے بھی گاڑیوں میں سفر کرتے ہیں اور ان کے لیے باقاعدہ ملازم ہوتے ہیں جو ان کی دیکھ بھال کرتے ہیں ان امیر لوگوں کہ گھروں میں کوئی غریب آ جائے تو اس کو یوں دیکھتے ہیں جیسے وہ کوئی عجیب چیز ہو اور کوئی مدد مانگ لے تو صاف انکار کردیتے ہیں اور جانوروں سے بھی بدتر سلوک کرتے ہیں یہ لوگ ایک غریب انسان کی مجبوری کیا جانے جن کو کبھی کسی چیز کی کمی محسوس نہ ہوئی ہو وہ کسی غریب کا دکھہ کیا جانے زندگی کی سختی تو ایک غریب ہی جان سکتا ہے جن کہ پاس کوئی آسائش نہ ہو کڑی دھوپ میں صبح سے شام تک سخت منحت مزدوری نہ تن پہ کپڑا نہ ضروریات زندگی سردی گرمی دونوں موسم مصیبت اتنا تضاد کیوں کیا اس لیے کہ یہ غریب ہیں کیا ان لوگوں کی زندگی اسی طرح گرز جائے گی کیا ان کو جینے کا کوئی حق نہیں ان کے لیے زندگی کی خوبصورتی کوئی معنی نہیں رکھتی زندگی تو صرف ایک بار ملتی ہے ان سے ان کی خوشیاں کیوں چھین لی جاتی ہیں اس لیے کہ وہ غریب ہیں کیا غریب ہونا جرم ہے اور ان کو زندہ رہنے کا کوئی حق نہیں اگر انسان ہی انسان کا دکھ نہیں جانے گا تو پھر کون سمجھے گا سب انسان برابر ہیں کوئی چھوٹا بڑا نہیں سب الله کے بنائے ہوئے انسان ہیں محبت کے قابل
Nighatara
About the Author: Nighatara Read More Articles by Nighatara: 12 Articles with 28483 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.