(1)میرے پیارے بیٹے اگر آپ کوکوئی لڑکی پسندہوتوہمیں
ضروربتانا اور اگرہمیں کوئی لڑکی تمہارے لئے بہتر لگی تو ہم آپ کو آگاہ
کریں گے۔تاہم تمہاری شادی تمہاری پسندکے عین مطابق کریں گے تاکہ تم حقیقی
طور خوشیوں بھری ازدواجی زندگی گزار سکو۔
(2)میرے پیارے بیٹے شادی اس وقت تک نہ کرنا جب تک تم شادی کے بعد کی تمام
ذمہ داری نہ اُٹھاسکو۔
(3)میرے پیارے بیٹے شادی سے پہلے اپنے لیئے ایک علیحدہ گھر بنانا۔اگر گھر
نہیں بناسکتے ہو تو کرائے کا گھر لیکر اپنی بیوی وہاں رکھنااور اس گھر کی
تمام ضروریات اور آسائش کا سامان مہیا کرنا جو ایک نئے خاندان کے لئے ضروری
ہوتا ہے۔
(4)میرے پیارے بیٹے تم اپنی بیوی کا مہر جتنا جلدی ہوسکے ادا کرنا مہر معاف
کروانا گناہ ہے اس بات کا خاص خیال رکھنا۔
(5)میرے پیارے بیٹے شادی کے تمام اخراجات تم برداشت کرنا کیونکہ شادی کے
تمام اخراجات اُٹھانا تمہاری ذمہ داری ہے نہ کہ لڑکی کے والدین کی۔
(6)میرے پیارے بیٹے تم جہیز ہر گز ہر گز نہ لینا کیونکہ جہیز لینا ہندو
معاشرے کا عکس ظاہر کرتا ہے۔
(7)میرے پیارے بیٹے یہ کوشش کرنا کہ تمہاری شادی اسلامی طریقے سے ہونہ کہ
ہندو رسم و رواج کے مطابق ہو۔
(8)میرے پیارے بیٹے اپنی بیوی کے لئے ان تمام چیزوں کا خیال رکھنا جس سے اس
کے زینت و جمال میں اضافہ ہوسکے کیونکہ عورت کی یہ فطری خواہش ہوتی ہے کہ
وہ خوبصورت نظر آئے اور اُسے اچھا لباس مہیا کرنا۔
(9)میرے پیارے بیٹے آپ اپنے آپ کو خوش لباس اور خوش اخلاق رکھنا تاکہ آپ
اپنی بیوی کی نظروں میں ایک اچھے اور بااخلاق محبت کرنے والے شوہر ہو تاکہ
جب بھی وہ کسی محفل میں جائے تو وہ فخر سے آپ کے بارے میں بتائے۔
(10)میرے پیارے بیٹے جب بھی گھر میں ہو تو کھانا اپنی بیوی کیساتھ ہی کھانا
اور بیوی کو کبھی کبھار اپنے ہاتھ سے کھانا کھلانا اس سے محبت میں اضافہ
ہوتا ہے۔
(11)میرے پیارے بیٹے اپنی بیوی کو اعتماد دینا اور بلاوجہ روک ٹوک نہیں
کرنا کیونکہ تمہاری بیوی کو تمہارے گھر کا خیال رکھنا ہے اور تمام گھریلو
انتظام سرانجام دینا ہے۔
(12)میرے پیارے بیٹے اپنی بیوی کا اعتماد حاصل کرنا اس سے تمہارے گھر میں
خوشحالی آئیگی اور گھر ایک جنت بن جائیگا۔
(13)میرے پیارے بیٹے جب کبھی پریشانی یا غم آئے تو ہمیشہ اپنی بیوی کی
حوصلہ افزائی کرنا اور اُسے ہمت دلانا۔
(14)میرے پیارے بیٹے اگر تم اپنی بیوی کی نگاہوں میں قابل تکریم بننا چاہتے
ہو تو اس کی عزت اور احترام کا خوب خیال رکھنا اس طرح تم اُسے ہمیشہ اپنی
زندگی کے ہر مرحلے میں اپنا بہترین رفیق پاؤگے۔
(15)میرے پیارے بیٹے میری اس نصیحت کو ہمیشہ یاد رکھنا اس طرح تم اپنی
ازدواجی زندگی کو بہترین اور قابل رشک بناسکتے ہو اور معاشرے میں ایک اچھے
خاندان کے طور پر پیش کرسکتے ہو جس سے آپ کا خاندان معاشرے میں عزت و
احترام حاصل کرسکے گا کیونکہ آپ کی بیوی ہی وہ عورت ہے جو آپ کے بچوں کو
جنم دینے کے بعد ان کی پرورش کریگی اگر وہ خوش اور مطمئن ہوگی تو آپ کے
بچوں کی پرورش بھی اچھی ہوگی کیونکہ بچوں کی پہلی درس گاہ ماں کی گود ہوتی
ہے اور ماں ہی بچوں کی پرورش کرتی ہے۔
(16)میرے پیارے بیٹے اگر آپ چاہتے ہو کہ آپ کے والدین اور آپ کے بہن
بھائیوں کی آپ کی بیوی عزت اور محبت کرے تو سب سے پہلے آپ کو اپنی بیوی کے
والدین اور بہن بھائیوں سے محبت کرنا ہوگی ۔
(17)میرے پیارے بیٹے اگر تمہاری بیوی سے کوئی غلطی ہوجائے تو اس پر غصہ نہ
کرنا بلکہ اسے پیار سے سمجھانا کیونکہ پیار سے سمجھانے سے بات کا اثر زیادہ
ہوتا ہے نہ کہ غصہ کرنے سے۔
(18)میرے پیارے بیٹے اپنے بچوں کے سامنے بالکل بھی غصہ نہ کرنا اس سے بچوں
پر بہت برا اثر پڑتا ہے اور اس سے ان کی شخصیت متاثر ہوتی ہے۔
(19)میرے پیارے بیٹے اپنی بیوی کو اپنے پاؤں کی جوتی کبھی بھی نہ سمجھنا اس
سے تمہاری عزت اور احترام بیوی کی نظر میں ختم ہوجائیگااور گھر جہنم بن
جائیگا۔
(20)میرے پیارے بیٹے اپنی بیوی کی پسند اور ناپسند کا بہت خیال رکھنا اگر
آپ اس کی پسند کا خیال رکھیں گے تو وہ بھی آپ کی پسند کا بہت خیال رکھے گی۔
(21)میرے پیارے بیٹے آپ اپنی بیوی کے فیصلے کا احترا م کرنا وہ بھی آپ کے
فیصلے کا احترام کرے گی چاہے اسے پسند ہو یا نہ ہو۔
ہمارے معاشرے میں تمام نصیحتیں صرف اور صرف لڑکی کیلئے ہوتی ہیں جبکہ یہ
تمام نصیحتیں لڑکے کیلئے بھی بہت ضروری ہیں کیونکہ ان دونوں کو ہی ایک ساتھ
زندگی گزارنی ہوتی ہے۔
میری یہ دعا ہے کہ اﷲ تعالیٰ ہمارے تمام نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کو اپنی
ذمہ داریوں کو سمجھنے کی توفیق عطافرمائے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا
فرمائے اور ان کی شادی شدہ زندگی کو خوشیوں اور راحتوں سے مالا مال
فرمائے(آمین)۔ |