خبر ہے کہ اسلام آباد پولیس نے
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی ہدایت پر روات میں چھاپہ مار
کربھتہ مافیا کے دو بھتہ خور وں کو گرفتار کرلیا ہے روات وفاقی درالحکومت
کا دیہی علاقہ ہے اس کی مقامی آبادی پندرہ ہزار نفوس سے زائد ہے لیکن جی ٹی
روڈ پر واقع ہونے کی وجہ سے مرکزی مقام بن گیا ہے شہریوں کے مسائل کے حل
کیلئے یونین کونسل روات موجود ہے لیکن ضلع اسلام آباد میں گزشتہ دو دہائیوں
سے بھی زائد وقت گزر باجود بلدیاتی الیکشن نہ ہونے کی وجہ سے ناظم یا
چئیرمین کاعہدہ بدستورخالی ہے اور نئے انتخابات کے ہونے تک یونین کونسل کے
معاملات ضلعی انتظامیہ اسلام آباد کے سپرد ہیں اور عملی طور سیکرٹری یونین
کونسل ہی علاقہ کا بادشاہ تصور کیا جارہا ہے وہی شہریوں کے مسائل اور دیگر
امور بارے ضلع انتظامیہ کو رپورٹ کرنے کا مجاز ہے روات میں منڈی مویشیاں
اور اڈہ ٹیکس کے مد میں سالانہ لاکھوں روپے آمدن ہوتی ہے اور روڈ ٹیکسز کی
صورتحال یہاں پہنچ چکی ہے کہ چمبر روڈ کالج روڈ جاوا روڈ اور سروس روڈ پر
پرائیویٹ گاڑی کے آنے جانے ٹیکس وصو ل کیا جارہا ہے جی ٹی روڈ پر گاڑی کھڑا
کرنے کی الگ اڈاہ فیس ادا کرنے پڑتی ہے اس کے ساتھ ساتھ روات کلرسیداں چوک
میں بھی فی گاڑی سے60سے 70 روپے اڈہ فیس کے نام پر لے جاتے تھے کلرسیداں کی
جانب سے آنیوالی پبلک ٹرانسپورٹ جب روات کلر چوک میں سواریاں اتارنے کیلئے
سٹاپ کرتی توان سے 60روپے وصول کرلیے جاتے اور اس چند میٹر کے فاصلہ بعد جب
گاڑی پنڈی سٹاپ پر سواریاں بٹھانے کے لیے روکتی تو اس سے دوبارہ 60روپے اڈہ
ادا کرنا پڑتا اس طرح روات میں آنیوالی پبلک ٹرانسپورٹ کو120روپے ٹیکس دینا
پڑتا ٹرانسپورٹروں نے کلرچوک کے ٹیکس سے بچنے کیلئے گاڑی کو وہاں کھڑا کرنے
کی بجائے جی ٹی روڈ کے پنڈی سٹاپ پر جا روکتے لاہور کی جانب جانیوالے
مسافروں کو جی ٹی روڈ عبور کرکے دوبارہ کلرسیداں چوک کی جانب آنا پڑتا جس
کی وجہ سے روڈ کراسنگ کی زد میں آکر متعدد افراد لقمہ اجل گئے گزشتہ دنوں
کلرچوک روات کے مقام پر چند ٹرانسپورٹروں نے پرچی فیس جمع کرنے والوں سے
اسکی وضاحت چاہی تو نام نہاد اڈہ ٹھیکیدار کے اہلکاروں نے ڈرائیور وکنڈیکٹر
پر سربازار تشددکیا جس کی دادرسی کیلئے ٹرانسپورٹروں نے تھانہ سہالہ
درخواست دی کہ روات سٹاپ پر ملک ساجد،ملک آصف،نور محمد نورا اور عطاء اﷲ
بھتہ وصول کرتے ہیں جس پر سہالہ پولیس نے ایک ملزم کو حراست میں لیا ہی تھا
کہ زرائع کے مطابق ایک سرکاری نمبر سے پولیس کو فون کیا گیا کہ میں کرنل
درانی بول رہا ہوں زیر حراست شخص کو فوری رہا کر دیا جائے جس پر مقامی رکن
پنجاب اسمبلی قمر الاسلام راجہ نے حساس ادارے سے رابطہ قائم کیا تو انہیں
بتایا گیا کہ کرنل درانی ریٹائرہو چکے ہیں البتہ ہم نے روات میں اپنی اراضی
کو مبینہ قبضے سے بچانے کے لیئے کچھ لوگوں کو وہاں بٹھا رکھا ہے ،ایم پی اے
قمر الاسلام نے انہیں بتایا کہ حساس ادارے کی اراضی کا پنجاب ہائی ویز کی
شاہراہ سے کوئی تعلق نہیں جس پر حساس ادارہ معذرت خواہانہ رویہ اپنانے پر
مجبور ہو گیا بعدازاں وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کو صورتحال سے آگاہ
کیا گیا تو انہوں نے آئی جی اسلام آبادکو بھتہ خوروں کے خلاف سخت ایکشن کی
ہدایت کی تو انہوں اسلام آباد پولیس نے رنگے ہاتھوں دو بھتہ خوروں کو موقع
سے گرفتار کرلیا جبکہ اس کا سرغنہ اور نام نہاد ٹھیکیدار موقع سے فرار
ہوگیا جس کی گرفتاری کیلئے پولیس کوشاں ہے-
روات میں یہ گروہ عرصہ سے اڈہ سے نام پر ٹرانسپورٹروں سے روانہ ایک سے ڈیڑھ
لاکھ روپے روزانہ بھتہ وصول کررہاتھا جس کی متعدد بار شہریوں نے ضلعی
انتظامیہ اور سیکرٹری یونین کونسل کو بھی مطلع کیا لیکن اس کے باوجود اسلام
آباد انتظامیہ نے اس کے خلاف کوئی ایکشن نہیں دیا بلکہ درخواست گزاروں کویہ
کہہ کر ٹال دیا گیا کہ یہ جگہ فوج کی ہے اس کیلئے کور کمانڈر راولپنڈی
کاتعینات ٹھیکیدار ہی ان سے اڈہ کی پرچی وصول کررہا ہے ضلعی انتظامیہ نے
روزانہ لاکھوں روپے کی کرپشن کی جانب کوئی توجہ نہ دی اور نہ ہی حساس ادارے
سے روات میں ہائی وے کی جگہ اڈہ کی وصولی کے بارے میں وضاحت طلب کرکے
ٹرانسپورٹروں اور مقامی شہریوں کو مطلع کیا گیا بلکہ ہمیشہ ٹال مٹول سے کام
لیا جاتار ہا یونین کونسل و ضلعی انتظامیہ نے اس سے قبل بھی چند ٹھیکیداروں
کو نوازنے کیلئے روات میں کھوکھا بازار لگانے کی سیکم بنائی جس پر دو کروڑ
کی رقم خرچ کرکے جب کھوکھا بازار کو تیار کیا کیا تو حساس ادارہ نے دن
دیہاڑے ان کو بلڈوز کردیا جس سے حکومتی خزانہ کو دو کروڑ روپے کا نقصان ہوا
لیکن اس کے باوجود اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے پاک فوج کی جگہ پر
کھوکھا بازار سیکم بنانے اور منصوبوں سازوں کیخلاف کوئی کارروائی نہ کی اور
فائل کو داخل دفتر کردیا جبکہ روات کی شہری آج بھی پانی جیسی بنیادی
سہولیات سے محروم ہیں شدید گرمی خواتین پانی نہ ملنے کی بناء پرگھڑوں کو
بطور احتجاج جی ٹی روڈ پر رکھ کر ٹریفک کو گھنٹوں بلاک کردیتی ہیں حلقہ پی
پی پانچ سے ممبر قومی اسمبلی قمرالسلام راجہ نے حساس ادارہ کے نام پر ہونے
والی کرپشن اور ضلعی انتظامیہ کی مسلسل خاموشی کے بارے آوازاٹھا کر
ٹرانسپورٹروں وعلاقہ کے شہریوں کے دل جیت لیے ہیں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری
نثار اور چیف جسٹس افتخار چوہدری کو عرصہ سے ہونے والی کرپشن کی مکمل
انکوائری کرکے ملوث افراد خلاف سخت ایکشن اڈہ فیس کے نام پر اکھٹی کی
جانیوالی کروڑوں روپے کی رقم کو حکومتی خزانہ میں جمع کروانے بارے اقدامات
کرنے چاہیے- |