یوم عاشورہ کی فضیلت و عبادت

محرم الحرام کی دسویں تاریخ کوعاشورہ کہا جاتا ہے اس دن اطاعت خداوندی بجالانے والوںکوحق تعالیٰ بہت بلندمقام سے نوازتاہے علماء کرام فرماتے ہیں کہ دسویںمحرم کوعاشورہ اسلئے کہتے ہیں کہ اس روزاللہ تعالیٰ نے دس انبیاء کرام علیہم السلام کو دس اعزازعطافرمائے جسکی بناء پراسے عاشورہ کہا جاتا ہے اسی روزحضرت آدم ؑ کی توبہ قبول ہوئی،اسی دن حضرت ادریسؑ کومقام رفیع پراٹھایاگیا،حضرت نوح ؑکی کشتی اسی روزکوہِ جو دی پرٹھہری،اسی روز حضرت ابراہیم ؑپیدا ہوئے، اسی روز اللہ تعالیٰ نے انکواپناخلیل بنایااسی دن حضرت ابراہیمؑ کوآگ نمرودسے بچایا،اسی دن حضرت دائودؑ کی توبہ قبول فرمائی، اسی روزحضرت سلیمان ؑکو بادشاہی واپس لوٹادی گئی،اسی دن حضرت ایوب ؑکی بیماری کازمانہ ختم ہوا۔اسی دن حضرت موسیٰؑ کودریائے نیل سے نجات دی اورفرعون کوغرق کردیا۔اسی روز حضرت یونس ؑکومچھلی کے پیٹ سے رہائی ملی، اسی روز حضرت عیسیٰؑ کوآسمان پراٹھالیاگیا اسی روز محبوب خدا حضرت محمدمصطفیؐ کانورتخلیق ہوا(غنیہ الطالبین) عاشورہ کے دن کئے جانے والے دس اعمال ایسے ہیں جواللہ تعالیٰ کے قرب کاباعث ہیں۔ 1۔روزہ رکھنا 2۔یتیم کے سرپرہاتھ پھیرنا 3۔دسترخواںکشادہ کرنا 4۔صدقہ خیرات کرنا 5۔غسل کرنا 6۔سرمہ لگانا 7۔بیمار کی عیادت کرنا 8۔پیاسے کوپانی پلانا 9۔نفلی عبادت کرنا 10۔توبہ واستغفارکرنا،قبرستان جانا (غنیہ الطالبین) یوم عاشورہ کے روزہ کی فضیلت ابتدائے اسلام میں عاشورہ کاروزہ فرض تھااوراسکابہت اہتمام کیاجاتاتھابچوں کو تاکید کر کے یہ روزہ رکھوایاجاتاپھرجب رمضان المبارک کے روزے فرض ہوئے تواسکی فرضیت ختم ہوگئی اور مستحب یعنی نفلی روزہ رہ گیا۔ حضرت عبداللہ بن عباسؓ فرماتے ہیں کہ جب نبی کریمؐ مکہ مکرمہ سے مدینہ طیبہ تشریف لائے تودیکھاکہ یہودی عاشورہ کے دن کاروزہ رکھتے ہیں۔آپؐ نے ان سے پوچھا ’’تم اس دن روزہ کیوں رکھتے ہو ؟‘‘انہوں نے کہایہ بڑا اچھادن ہے اللہ رب العزت نے حضرت موسیٰؑ اوربنی اسرائیل کوان کے دشمنوں سے نجات دی اورفرعون اوراسکے لشکرکوغرق کیاتھا۔اس موقع پرحضرت موسیٰ ؑنے اللہ کاشکر ادا کرنے کے لئے روزہ رکھا پس اس لئے ہم اس دن کی تعظیم میں روزہ رکھتے ہیںاس پر آقاؐنے فرمایا’’تم سے زیادہ ہم موسیٰ ؑ کی سنت پرعمل کرنے کے حقدارہیں‘‘پس آپؐ نے عاشورہ کے دن روزہ رکھااورصحابہ کرامؓ کو روزہ رکھنے کاحکم دیا۔(بخاری) حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ نبی کریمؐ نے فرمایاماہ رمضان کے روزوںکے بعدجس مہینے کے روزے افضل ہیںوہ محرم الحرام ہے اور فرض نماز کے بعدسب سے افضل نمازرات (تہجد)کی ہے ۔ (مسلم شریف) حضرت جابربن سمرہؓ سے روایت ہے کہ رسولؐ اللہ(پہلے)عاشورہ کے روزہ رکھنے کاحکم دیاکرتے تھے اوراس دن ہماری خبرگیری کیا کرتے تھے (یعنی عاشورہ کادن نزدیک آتا تو اسکاروزہ رکھنے کی نصیحت فرمایاکرتے تھے) مگر جب ماہ رمضان المبارک کے روزے فرض ہو گئے تونہ آپؐ نے ہمیں اس دن روزہ رکھنے کاحکم فرمایااورنہ اس سے منع کیااورنہ ہی اس دن ہماری خبرگیری کی (مسلم شریف) اُم المومنین عائشہ صدیقہ ؓ فرماتی ہیں کہ رمضان المبارک کے روزے فرض ہونے سے پہلے عاشورہ کے دن کا روزہ رکھا جاتا تھا جب رمضان کے روزے فرض ہوئے توآقاؐنے فرمایا’’اب جو چاہے عاشورے کاروزہ رکھے جوچاہے نہ رکھے‘‘۔ حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسولؐ اللہ نے ارشادفرمایاکہ’’ بنی اسرائیل پرسال میں ایک دن یعنی عاشورہ کے دن کاروزہ فرض کیاگیاتھاتم بھی اس دن روزہ رکھو، جس نے اس دن روزہ رکھاتووہ روزہ اس کے چالیس سال کے گناہوں کاکفارہ بن جائے گاجو شخص عاشورہ کی پوری رات عبادت میں گزارے اورصبح کوروزہ رکھے تواس کو اس طرح موت آئے گی کہ اس کومرنے کا احساس بھی نہ ہوگا۔(غنیہ الطالبین) حضرت ابوقتادہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریمؐ سے عاشورہ کے روزے کاپوچھاگیاتوآپؐ نے فرمایایہ گزشتہ برسوں کے گناہوں کو مٹادیتاہے ۔ (صحیح مسلم،کتاب الصیام باب استحباب صیام ثلاثہ) یہودکی مشابہت سے بچنے اوران کی مخالفت کرنے کے لئے عاشورہ کے ساتھ 9محرم الحرام کاروزہ بھی رکھناچاہیے اگر9تاریخ کاروزہ نہ رکھ سکیں توعاشورہ کے ساتھ 11محرم الحرام کاروزہ رکھ لیناچاہیے ۔ حضرت ابن عباسؓ سے روایت ہے کہ نبی کریمؐ نے فرمایایہودیوں کیخلاف نویں، دسویں اور گیارہویں محرم کاروزہ رکھو(احمدبن حنبل)حضرت ابن عباسؓ سے ایک اورروایت ہے کہ جب آپؐ نے عاشورہ کاروزہ رکھااوردوسروں کوبھی اس دن روزہ رکھنے کاحکم دیاتوصحابہ کرامؓ نے عرض کیایارسولؐ اللہ!اس دن کی تویہودونصاریٰ عظمت کرتے ہیں تو آقاؐنے فرمایا’’اگرآئندہ سال اللہ نے باقی رکھا تو نویں محرم کاروزہ رکھوںگا‘‘۔(مسلم شریف) حضرت عمرؓ نے عرض کیایارسولؐ اللہ!اللہ پاک نے عاشورہ کے روزہ کے ساتھ ہم کوبڑی فضیلت عطا کی ۔ آقاؐنے ارشادفرمایا!’’ ہاں ایساہی ہے کیونکہ اسی دن اللہ تعالیٰ نے عرش وکرسی ستاروں اور پہاڑوںکوپیدا فرمایالوح وقلم بھی عاشورہ کے دن پیداکئے جبرائیل امینؑ اور دوسرے ملائیکہ کوعاشورہ کے دن پیدافرمایا، خودباری تعالیٰ عاشورہ کے دن عرش پرمتمکن ہوا۔قیامت عاشورہ کے دن قائم ہوگی، آسمان سے پہلی بارش عاشورہ کے دن ہوئی جس دن آسمان سے پہلی مرتبہ رحمت نازل ہوئی تووہ عاشورہ کادن تھاجس نے عاشورہ کے دن غسل کیاوہ مرض الموت کے سوابیماری میں مبتلانہ ہوگاجس نے عاشورہ کے دن پتھرکاسُرمہ آنکھ میں لگایاتمام سال اس کوآشوبِ چشم نہ ہوگاجس نے عاشورہ کے دن کسی مریض کی بیمارپُرسی کی گویااس نے تمام اولادِآدمؑ کی عیادت کی۔جس نے عاشورہ کے دن کسی کوایک گھونٹ پانی کاپلایااس نے گویاایک لمحہ بھی اللہ کی نافرمانی نہیں کی‘‘۔(غنیہ الطالبین ) حضرت عبداللہ بن عباسؓ سے روایت ہے کہ رسولؐ اللہ نے فرمایاجوشخص ذوالحجہ کے آخری اور محرم الحرام کے پہلے دن روزہ رکھے تواس نے گزشتہ سال کااختتام اورنئے سال کاآغازروزے سے کیا۔اللہ تعالیٰ اس کے روزے کوپچاس سال کے گناہوں کاکفارہ بنادیگا۔(غنیہ الطالبین) حضرت علی کرم اللہ وجہہ سے روایت ہے کہ آقاؐ نے فرمایا’’تم رمضان کے علاوہ روزہ رکھنا چاہتے ہوتو عاشورہ کاروزہ رکھوکیونکہ یہ اللہ کامہینہ ہے‘‘۔ عاشورہ کی نفلی عبادت جوشخص اس رات میں چاررکعت نمازنفل یوں پڑھے کہ ہررکعت میں الحمدشریف کے بعد 50 مرتبہ سورۃالاخلاس قل ھو اللّٰہ احدپڑھے تواللہ اس کے 50 سال گزشتہ کے اور50 سال آئندہ کے گناہ بخش دیتاہے اوراس کے لئے ایک ہزارمحل تیارکرتاہے ۔ (ماثبت من السنۃ ) حضرت شبلی ؒ سے منقول ہے جوکوئی چاررکعت نمازنفل اس طرح پڑھے کہ ہررکعت میں الحمد شریف کے بعدسورۃ الاخلاص 15 مرتبہ پڑھے نماز ختم کرنے کے بعداس کا ثواب حضرت حسنینؑ کی ارواح مبارکہ حضورمیں پیش کرے بہتریہ ہے کہ اول محرم سے عشرہ محرم تک یہ عمل جاری رکھے اس نماز کے پڑھنے والے کی صاحبزادگان سیدکونینؐ قیامت کے دن شفاعت فرمائیں گے۔ دورکعت نمازروشنی قبرکے لئے عاشورہ کی رات پڑھی جاتی ہے اس کی ترکیب یہ ہے کہ ہررکعت میں بعدالحمدشریف کے بعدتین تین بارسورۃ الاخلاص پڑھی جائے اس نمازکی برکت سے اللہ قیامت تک قبرکوروشن رکھے گا۔(جواہرغیبی) شب عاشورہ میں چھ رکعت نمازنفل اسطرح پڑھیں کہ پہلی دورکعتوں میں سورۃ فاتحہ کے بعدسورۃ الاخلاص اکیس اکیس بارپڑھیں پھردورکعتوں میں سورۃ الفاتحہ کے بعدسورۃ الفلق اکتیس اکتیس بار پڑھیں پھردورکعتوں میں سورۃ الفاتحہ کے بعدسورۃ الناس اکتالیس اکتالیس مرتبہ پڑھیں اس کے بعد بیٹھ کر70مرتبہ یہ دعاپڑھیں دینی ودنیوی فیوضات برکات حاصل ہونگے ربنااٰتنافی الدنیاحسنۃ وفی الاٰخرۃ حسنۃ وقناعذاب النار(البقرۃ ۱۰۲)بعض صالحین سے منقول ہے کہ جو شخص عاشورہ کی رات 100رکعت نفل پڑھے، اللہ تعالیٰ اسکے تمام گناہ معاف فرمادے گاخواہ وہ کتنے ہی زیادہ کیوں نہ ہوں۔ اللہ رب العزت اپنی رحمت اورنواسہ رسولؐ کے صدقے ہمارے تمام گناہ معاف فرمائے اوربروز قیامت محبوبؐ ِخدا کی شفاعت نصیب فرمائے ۔آمین ۔

ہو سکتا ہے جب یہ تحریر آپ تک پہنچے یوم عاشو کزر چکا ہو لیکن آپ اگلے سال روزہ رکھ سکتے ھیں اور دوسروں کو دعوت بھی دے سکتے ہیں-

Abdul Rehman
About the Author: Abdul Rehman Read More Articles by Abdul Rehman: 216 Articles with 274554 views I like to focus my energy on collecting experiences as opposed to 'things

The friend in my adversity I shall always cherish most. I can better trus
.. View More