کسی بھی قوم کی تہذیب اور ثقافت
اس قوم کی پہچان سمجھی جاتی ہے اور مہذہب قومیں اپنی ثقافت کانہ صرف احترام
کرتی ہیں بلکہ اپنی ثقافت کو بچانے کے لئے جان کی بازی لگانے سے بھی دریغ
نہیں کرتیں۔کیونکہ کسی قوم کی ثقافت قوم کو متحد اور یکجا کرنے میں اہم
کردار ادا کرتی ہے مگر ہم ان سے یکسر مختلف ہیں ایک طرف تو ہمیں متعدد
مسائل دامن گیر ہیں جن میں تعصب پسندی، فرقہ واریت اور انتہا پسندی شامل
ہیں تو دوسری طرف ہماری ثقافت عدم توجہی کا شکار ہے ہم اپنی ثقافت کو
اپنانے میں توشرم محسوس کرتے ہیں اور دوسروں کی ثقافت کو اپنانے میں
فخرسمجھتے ہیں ثقافت کسی بھی قوم کے لوگوں کے رہہن سہن، کھانے پینے اور ان
پر گہرے اثرات مرتب کرتی ہے اور یہ لوگ اپنی ثقافت کے مطابق اپنی زندگی بسر
کرتے ہیں مگر ہم نے اپنی ثقافت کو اس قدر نظر انداز کر دیا ہے کہ ہماراطرز
زندگی ہماری ثقافت سے مختلف ہو چکا ہے ۔ان تمام حالات کی وجہ سے ہمارے
معاشرے میں بے پردگی،بے راہ روی اور دیگر کئی مسائل پیدا ہو رہے ہیں جو کسی
بھی معاشرے میں برائیاں پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔اور معاشرہ
ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوتا جاتاہے-
ہمارا المیہ یہ ہے کہ ہم اپنی ثقافت سے کنارہ کشی اختیا ر کرتے چلے جا رہے
ہیں اور اسی طرح غیر ملکی ڈراموں اور فلموں کے ذریعے دوسری اقوام کی ثقافت
ہم نے اپنانا شروع کر دی ہے یہ غیر ملکی ڈرامے اور فلمیں ہمارے معاشرے پر
گہرے اثرات مرتب کر رہے ہیں۔ان کی زبان، ان کے لباس ا ور رواجات خصوصا شادی
بیاہ کی رسم و رواجات نے ہمارے معاشرے کو اپنی لپیٹ میں لینا شروع کر دیا
ہے کسی بھی ملک کی فلمیں اور ڈرامے اپنی ثقافت کو فروغ دینے میں نمایاں
حیثیت رکھتے ہیں ہمارے پڑوسی ممالک کے ڈرامے تو اپنی ثقافت کو نہایت
خوبصورتی سے پیش کر رہے ہیں مگر ایک طویل مدت سے ہمارے ڈرامے اور فلمیں بھی
ہماری ثقافت کو فروغ دینے میں مرکزی کردار ادا کرنے سے قاصر ہیں جس کی وجہ
سے ہمارے معاشرے میں غیر ممالک کی ثقافت کے اثرات نمایاں ہو رہے ہیں جس کے
سنگین نتائج برآمد ہو سکتے ہیں اور آئندہ آنے والی نسلیں ہماری ثقافت سے
کوسوں دور چلی جائیں گیاور آئین ممکن ہے کہ ہم اپنی ثقافت کو پہچاننے سے
بھی انکار کر دیں آئندہ آنے والی نسل کو ان تمام برائیوں سے بچانے کے لئے
ہمیں اپنی ثقافت کو زندہ کرنے کی اشد ضرورت ہے ۔مگر تمام حالات کو جانتے
ہوئے بھی ارباب اختیار اس طرف توجہ نہیں دے رہے اس لئے آج تمام تر ذمہ داری
ہم پر ہے آج وقت ہم سے یہ تقاضا کررہا ہے کہ ہم اپنی ثقافت کو بچانے کے لئے
موثر کردار ادا کریں اور غیر ممالک اقوام کی ثقافت کو اپنانے کی بجائے اپنی
ثقافت کو فروغ دیں اپنی زبان پر عبور حاصل کرنے کی کوشش کریں اپنے لباس کی
اہمیت اور اس کی خوبصورتی کو مد نظر رکھتے ہوئے اس کو زیادہ سے زیادہ ز یب
تن کرنے کی کوشش کریں اور اپنی تمام تر تقریبات میں اپنے رواجات کو اپنانے
کی کوشش کریں۔ تا آئندہ آنے والی نسل اس بھول بھولیوں سے ہمیشہ ہمیش کے لئے
اپنا دامن بچا سکیں اور دیگر اقوام کی ثقافت سے دور رہتے ہوئے اپنی ثقافت
پر فخر کر یں اور ایک مضبوط اور منظم قوم بن کر دنیا میں ابھر سکیں۔
|