حکومتی منصوبوں کا فائدہ کسی کو ہوگا

قارئین سے گزارش ہے کہ حکومتی منصوبوں کے بارے میں جاننے کیلئے آپ کو اس کالم کامطالعہ کرنا ہوگا ۔ قرضہ سکیم کیلئے نیشنل بنک نے فارمز کا اجراء شروع کردیا ہے۔ درخواست دہندگان کو آگاہ کیا گیا ہے کان کی طرف سے جمع کرائے گئے فارمز پر پندرہ یوم کے اندر کارروائی مکمل کی جائے گی۔ قرضہ حاصل کرنے والوں کو اپنے مجوزہ کاروبار سے متعلق فزیبلیٹی رپورٹ بھی فراہم کرنا ہوگی۔ قرضہ خواجہ سراؤں کو بھی فراہم کیا جائے گا۔ شہداء، بیوگان اور مخصوص افراد کے لئے الگ کوٹہ مختص کردیا گیا ہے۔ سکیم میں سفارش یا رشوت کی روک تھام یقینی بنانے کے لئے شکایت سیل قائم کردیا گیا ہے۔

حکومت کی نوجوانوں کیلئے قرضہ سکیم یقیناً ملک میں لاکھوں لوگوں کی زندگیوں میں تبدیلی لائے گی۔نوجوانوں کیلئے قرضہ سکیموں میں شفافیت، میرٹ اور مساویانہ تقسیم یقینی بنانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔کاروباری قرضہ سکیم پر اجلاس کی صدارت میں وزیراعظم نوازشریف نے کہا ملک بھر میں نوجوانوں کوقرضوں کی تقسیم میں متناسب برابری کو یقینی بنایا جائیگا۔ نوجوانوں کو اقتصادی بحالی کے مقصدکے حصول میں کرداراداکرنا چاہئے۔ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو فروغ دیئے بغیراقتصادی پیداوار ممکن نہیں ہے۔ میرا نوجوانوں سے وعدہ ہے کہ نوجوانوں کو شامل کرکے روزگارکے مواقع پیداکرنا اور اقتصادی سرگرمیوں کی بحالی میری ترجیح ہوگی، یہ وقت ہے کہ وعدوں کو عملی شکل دی جائے جو میں نے انتخابی مہم کے دوران کئے تھے۔ پانچ لاکھ سے زائد نوجوانوں کو پانچ سالوں میں کاروباری قرضے دیئے جائیں گے اور یہ پانچ لاکھ نوجوان یقیناً لاکھوں خاندانوں کی زندگیوں میں بہتری لائیں گے۔

وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف سے گزشتہ روز چین کی بین الاقوامی کمپنی شنگھائی الیکٹرک گروپ چائنہ کے نائب صدور لیو یاچن اور چینگ یوآن کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کے وفد نے ملاقات کی جس میں پاکستان میں بجلی کے مختلف منصوبوں میں تعاون کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات کے دوران شنگھائی الیکٹرک گروپ نے پنجاب میں توانائی کے شعبہ میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار کیا۔ توانائی کے شعبہ میں سرمایہ کاری کی پیشکش کا خیرمقدم کرتے ہوئے یقین دلایا کہ پنجاب حکومت کی طرف سے شنگھائی الیکٹرک گروپ سمیت تمام سرمایہ کاروں کو ہرممکن تعاون فراہم کیا جائے گا۔ وفد کی لاہور آمد کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا گیاکہ پاکستان اور چین دوستی کے لازوال رشتے میں بندھے ہوئے ہیں۔ دونوں ملکوں کے مابین اقتصادی اور معاشی تعلقات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ چین نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کی بھرپور مدد کی ہے۔ حکومت نے توانائی کے شعبہ کی ترقی کیلئے جامع حکمت عملی اپنائی ہے۔ صوبائی سطح پر پنجاب حکومت کوئلے، سولر، بائیوگیس، بائیوماس اور چھوٹے ہائیڈل منصوبوں پر کام کر رہی ہے۔ پنجاب حکومت نے سولر کی طرح کوئلے سے بھی بجلی پیدا کرنے کا منصوبہ اپنے وسائل سے لگانے کا پروگرام بنایا ہے اور اس حوالے سے شنگھائی الیکٹرک گروپ کے تعاون کا خیرمقدم کریں گے۔ پنجاب حکومت توانائی کے شعبہ میں سرمایہ کاری کرنے والے ملکی اور غیرملکی سرمایہ کاروں کو اراضی فراہم کرے گی اور ان کو ہرممکن سہو لتیں فراہم کی جائیں گی۔ بجلی کے نئے منصوبے لگانے کے ساتھ ٹرانسمیشن لائن کو بھی اپ گریڈ کیا جا رہا ہے۔ شنگھائی الیکٹرک گروپ، پنجاب میں توانائی سیکٹر میں سرمایہ کاری کرے، تمام ممکن مراعات فراہم کریں گے۔ ٹیکسٹائل انڈسٹری معیشت کے لئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اس صنعت کو فروغ دے کر ملکی برآمدات کو بڑھایا جا سکتاہے۔ سابق حکمرانوں نے اپنے پانچ سالہ دور حکومت میں قومی معیشت کے اس اہم شعبے کو نظر انداز کیا جس کی بدولت ٹیکسٹائل انڈسٹری کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔ موجودہ حکومت کے بروقت اورموثر اقدامات کے باعث ٹیکسٹائل کے شعبہ میں بہتری آرہی ہے۔ پنجاب حکومت صنعتکاروں کی سہولت کے لئے کالا شاہ کاکو موٹروے کے قریب 13ہزار ایکڑ اراضی پر گارمنٹس سٹی قائم کر رہی ہے۔ گارمنٹس سٹی کے قیام کے لئے اراضی خریدنے کی غرض سے فنڈز فراہم کر دئیے گئے ہیں۔

شہباز شریف سے گزشتہ روز مختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ شخصیات نے ملاقات کی اور وزیراعلیٰ کو زلزلہ متاثرین کیلئے مجموعی طور پر 2 کروڑ 52 لاکھ روپے کے چیک پیش کئے۔ مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما سلیم سیف اﷲ خان نے سیف گروپ کی جانب سے ایک کروڑ روپے کا چیک دیا فلور ملز ایسوسی ایشن فاؤنڈر گروپ کی جانب سے چیئرمین بلال صوفی نے 27 لاکھ روپے ، قائداعظم انڈسٹریل اسٹیٹ کی جانب سے ایم آئی خرم نے 25 لاکھ، کمشنر راولپنڈی نے شہر کی مختلف شخصیات کی جانب سے ساڑھے 55لاکھ ، میزان بینک کی جانب سے 20 لاکھ ، سروس سیل کارپوریشن لمیٹڈ کی جانب سے شاہد حسین نے 10 لاکھ، کریسنٹ ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ کی جانب سے صادق سلیم نے 8 لاکھ، اوکاڑہ کے سماجی کارکن میاں رشید نے 5 لاکھ ، شیزان انٹرنیشنل کی جانب سے وسیم احمد محمود نے ایک لاکھ جبکہ بہاولپور سے رکن قومی اسمبلی بیگم صبیحہ نذیر نے 50 ہزار روپے کا چیک دیا۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ بلوچستان کے زلزلہ متاثرین کی امداد کرنے والوں کا جذبہ قابل تعریف ہے۔ دکھی انسانیت کی خدمت کرنے والوں کو اﷲ تعالیٰ اجر عظیم سے نوازے گا۔ پنجاب حکومت اور عوام نے مصیبت کی گھڑی میں اپنے بلوچ بہن بھائیوں کو تنہا نہیں چھوڑا اور مشکل میں گھرے زلزلہ زدگان کی مدد میں پیش پیش رہے۔ پنجاب حکومت بلوچستان کے زلزلہ زدگان کیلئے 20 کروڑ روپے کی امدادی اشیاء بھجوا چکی ہے جبکہ ونٹر پیکیج کے تحت ساڑھے 9 کروڑ روپے کی 30 ہزار رضائیاں اور گرم شالیں بھجوائی گئی ہیں۔ وزیراعظم کے ریلیف فنڈ میں 35 کروڑ روپے کی رقم بھی جمع کرائی گئی ہے۔

شہباز شریف سے جمہوریہ ارجنٹائن کے سفیر رڈولفو جے مارٹن سراویا نے ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، دو طرفہ تعلقات کے فروغ اور توانائی کے شعبہ میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔ شہبازشریف نے کہاکہ ارجنٹائن کی جانب سے توانائی کے شعبہ میں تعاون کی پیشکش کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ پنجاب میں سمال ہائیڈل منصوبے لگانے کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ ارجنٹائن کی کمپنی پنجاب میں ہائیڈل منصوبے لگانے کا جائزہ لے‘ ہر ممکن تعاون کریں گے۔ ارجنٹائن کے سفیر نے کہاکہ پاکستان کے ساتھ توانائی کے منصوبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے خواہش مند ہیں۔ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے مابین گہرے دوستانہ روابط قائم ہیں اور دونوں ملکوں کے باہمی تعاون سے پاکستان میں عوامی فلاح و بہبود، تجارتی اور اقتصادی ترقی کے کئی منصوبے اس وقت زیر عمل ہیں۔

مبصرین کاکہنا ہے کہ مہنگائی اور دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے حکومت نے صر ف بیانات جاری کیے ہیں مگر عمل درآمد نہیں ہو سکا ۔مہنگائی کے خاتمے کیلئے ایک بھی اعلان پر عمل نہیں ہو سکا اگر عمل ہوتاتو دوکاندار صارف کو رسید دیتا اوردہشتگردی کے واقعات ملوث ملزم گرفتارہوتے۔قرضہ سکیم سمیت دیگر منصوبہ جات میں حکمران اپنوں کو نوازتے ہیں۔ہردور میں مختلف واقعات کو چھپانے اور توجہ ہٹنے کیلئے مختلف سکیموں اور منصوبہ جات کے ذریعہ غریبوں کے ساتھ صرف مذاق ہوتاہے۔
Ghulam Murtaza Bajwa
About the Author: Ghulam Murtaza Bajwa Read More Articles by Ghulam Murtaza Bajwa: 272 Articles with 179806 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.