ہمارا علمی انحطاط

ہمارے علمی انحطاط کا اندازہ درج ذیل چھوٹی چھوٹی خبروں سے لگایا جا سکتا ہے:
یونی ورسٹی میں طلبہ تنظیم کے لڑکوں نے دو استاذوں کو مار کر کمرے میں بند کردیا ۔
دوسری طرف ایک استاذ کی بے حسی بھی ملاحظہ ہو۔
ایک میڈیکل کالج میں پروفیسر صاحب نے نقاب اوڑھنے پر طالبہ کا نہ صرف مذاق اڑایا ، بلکہ اسے لات اور تھپڑ بھی دے ماری۔
ایک یونی ورسٹی میں ممتحن نے جب طلبہ کو نقل سے منع کیا تو جوابا ََ توڑ پھوڑ شروع کردی گئی۔
وزیر ِ اعلا سندھ کے ضلع خیر پور کے ہائر اسکول میں صرف ایک صرف ایک استاذ متعین ہے۔ اسی ضلع میں 400 اسکول بند پڑے ہیں۔
مسلسل غیر حاضری پر تعلقہ مٹھی 151 اساتذہ معطل کر دیے گئے ۔
سکھر کے ایک اسکول میں سیوریج کاپانی جمع ہونے کی وجہ سے بچے متعدی امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں ۔والدین بچوں کو اسکول سے نکال رہے ہیں ۔
یونیسکو کی ایک پرانی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 7 ملین بچے اسکول نہیں جاتے ، جن میں سے 60 فیصد بچیاں ہیں۔
ایک اور رپورٹ کے مطابق پاکستان میں شرح ِ تعلیم صرف 21 فیصد ہے ۔ شرح ِ خواندگی کے حوالے سے پاکستان180 ویں نمبر پر ہے۔اس رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 18 سے 24 سال کے تقریبا ََ 72 فیصد افراد نا خواندہ ہیں۔

کبھی کبھی سوچتا ہوں ، ایک ایسی قوم جس کی پرورش کا آغاز"اقراء " جیسے خالص علمی اور الہامی لفظ سے ہوا تھا، آج کیوں علم سے اتنی دور ہے ۔ علم کے حقیقی وارث تو ہم ہی ہیں کہ آج سے صدیوں پہلے اس کائنات کی سب سے کامل اور بزرگ ہستی نے اپنے چاہنے والوں کے ذہنوں میں علم کی تڑپ، جستجو اور ذوق پیدا کرنے کے لیے فرمایا تھا: علم مومن کی گم شدہ متاع ہے ۔" پھر کیا ہی خوبصورت اور صنفی امتیازات سے بالا تر ارشاد ہے : "علم حاصل کرنا ہر مسلمان (مرد و عورت) پر فرض ہے ۔"

حقیقت یہ ہے کہ اقوام ِ عالم کی ترقی کا راز صرف اور صرف علم ہی ہے ، مشاہدہ کیجیے کہ انھوں نے صرف اور صرف علم کے بل بوتے پر نہ صرف ستاروں پر کمندیں ڈالی ہیں ، بلکہ پاتال کے بھی کئی اسرار ہائے پنہاں آشکار کیے ہیں ۔اور ہم ۔۔۔ رب ِ العالمین کی تخلیق سماوات و ارض پر غور و فکر کی دعوت کے با وجود نہ غور کرتے ہیں نہ فکر۔ بس ہاتھ پر ہاتھ دھرے منتظر ِ فردا ہیں۔یاد رکھیے سنت ِ الٰہی یہ ہے کہ وہ احکم الحاکمین اس قوم کی حالت نہیں بدلتا ، جو اپنی حالت خود بدلنے کی کوشش نہ کرے ۔ اس "امت ِ مرحومہ" تنزلی کی حقیقی وجوہات میں سے ایک وجہ "قحط العلم " بھی ہے ۔ کیا ہی اچھی ہو کہ ہم۔۔جو علم کے حقیقی امین ہیں کہ صدیوں پہلے سائنس کے سوتے ہماری دانش کدوں سے ہی پھوٹے تھے۔۔۔ علم کو اپنااوڑھنا بچھونا بنا لیں ، پھر دیکھیے ، یہ نحس گھڑیاں کیسے تھمتی ہیں!!!
Naeem Ur Rehmaan Shaaiq
About the Author: Naeem Ur Rehmaan Shaaiq Read More Articles by Naeem Ur Rehmaan Shaaiq: 122 Articles with 145257 views میرا نام نعیم الرحمان ہے اور قلمی نام نعیم الرحمان شائق ہے ۔ پڑھ کر لکھنا مجھے از حد پسند ہے ۔ روشنیوں کے شہر کراچی کا رہائشی ہوں ۔.. View More