محمدمحمود احمد ہمارے عہد کا
نابغہ ہے۔ علم' ادب' شاعری' نثر' تنقید کا شیدائی' ہمہ صفت موصوف ' ہمہ
دانی میں یکتا' شہد سے زیادہ میٹھے ذائقے اور لہجے قلب و نظر میں انڈیلنے
والا لکھاری۔۔ اپنا عہد خود مرتب کرنے والا اہل قلم اور اپنی ذات میں انجمن
کی طرح جگمگاتا عالم با عمل' جس کی ہمالہ صفت اور خورشید مثال شخصیت
میانوالی میں کہکشاں کی طرح اترتی ہوئی محسوس ہوتی ہے۔گزشتہ دنوں میانوالی
میں146 محموداکادمی ادبیات میانوالی145 کی سالانہ ایوارڈ تقریب منعقد
ہوئی۔یہ تقریب جناح ہال میں منعقد کی گئی تھی۔
تقریب کے آغاز سے پہلے پہنچ جانے کا فائدہ یہ ہوا کہ میانوالی کے منتخب
علمی ' ادبی اور صحافتی حلقوں کی نمائندہ شخصیات سے ملاقات کا شرف حاصل ہوا۔
اس محفل میں علی اعظم بخاری،ممتاز شاعر میاں آفتاب احمد، ڈاکٹرمحمدآصف،
جناب حمید قیصر،جناب اکرم زاھد نیازی،ذیشان حیدر کے علاوہ کئی دیگر احباب
بھی شریک تھے۔ جن کی گفتگو میں علم' ادب اور تحقیق سرچڑھ کر بول رہی تھی۔
ہر شریک محفل لکھاری کے لہجے اور نطق میں تحقیق اور مطالعہ جھلک رہا تھا-
تقریب کے مہمان خاص میں میں ، شامل تھے۔
تقریب میں نمایاں خدمات انجام دینے والوں اور شعر و ادب کا دامن اپنی اعلیٰ
تخلیقات سے معمور کرنے والے خواتین و حضرات کو ایوارڈزدئیے گئے۔ تقریب
تقسیم ایوارڈ کی صدارت کے لیےجناب جمشید احمد دستی ممبر قومی اسمبلی اور
مہمانانِ خصوصی کی حیثیت سے جناب مجاھد اکبر ڈی پی او میانوالی ،جناب میاں
آفتاب احمد ۔ اے ڈی سی میانوالی سٹیج پر رونق افروز تھے۔پروگرام کا باقاعدہ
آغاز نعت رسول باک سے ہوا
جسکی سعادت عمرانیازی نے حاصل کی۔
جیوری کے فرائض علی اعظم بخاری،ڈاکٹرمحمدآصف،ارم ہاشمی سرانجام دئیے۔تقریب
کی نظامت معروف صحافی،کالم نگار اور آج چینل کے رپورٹر جناب انوار حسین حقی
اور معرو ف نوجوان شاعر علی عرفان نے کی۔
جیوری کے فیصلے کی رو سے مختلف شعبہ ھائے زندگی میں گرانقدرخدمات سرانجام
دینے والےمردوخواتین میں 29 ایوارڈز تقسیم کئے گئے۔ز جبکہ مقامی و مہمان
شعرائے کرام کو 30 شیلڈیں پیش کی گئیں۔اس موقع پہ ایک ایک محفل مشاعرہ بھی
منعقد کی گئی۔ مشاعرے میں وطن عزیز پاکستان کا سرمایہ ء افتخار عزت مآب
عباس تابش،جناب ذوالفقار احسن سرگودھا ۔ جناب مبشر رضا لاھور ۔ جناب رانا
سعید دوشی نے شرکت کی۔
اکادمی کے چیئرمین جناب محمدمحموداحمد نے اپنے صدارتی خطاب میں تمام شرکاء
کا شکریہ ادا کیا۔ اور ایسی ہی تقریبات اور ادبی علمی سماجی شخصیات کی
خدمات کو سراہنے اور انہیں ایوارڈ پیش کرنے کے عہدکیا۔ اور یوں یہ خوبصورت
تقریب رات گئے اختتام پذیر ہوگئی۔ |