جا مع مسجد شاہجہاں ٹھٹہ ایک تاریخی ورثہ

جا مع مسجد ٹھٹہ جو زیادہ تر شاہ جہا ں مسجد کے نا م سے جانی جاتی ہے اندرونِ سندھ میں مکلی سے پندرہ منٹ کے فا صلے پر واقع ہے یہ شاہ جہا ں مسجد مغل دور کے بادشاہ شاہ جہا ں نے 1647میں بنوائی تھی جو تقریباً تین سال کے مختصر عرصے میں تعمیر مکمل کی گئی،اور شاہ جہا ں نے یہ مسجد سندھ کے لوگوں کو تحفہ میں پیش کی تھی یہ تحفہ میں لوگوں کو اس لیے دی گئی تھی کیونکہ جب بادشاہ شاہ جہا ں کو دہلی سے انکے والد نے کہیں اور بھیج دیا تھا تو سند ھ کے لوگو ں نے بادشاہ شاہ جہا ں کی مدد کی ،مسجد میں اس وقت کے نو لاکھ شاہ جہا نی روپے خرچ ہوئے اسکی بنیادیں تقریباً بارہ سے پندرہ فٹ گہری ہیں جو پہاڑی پتھروں پر مشتمل ہیں اس مسجد کے پانچ دروازے ہیں جس میں ایک مرکزی صدر دروازہ اور دو چھوٹے دروازے اطراف میں جبکہ ایک ایک شمالی اورجنوبی دیوارں کے وسط میں ہیں اس مسجد شریف میں چھوٹے بڑے سو گنبد ہیں جن میں بڑے چھ اور باقی چھوٹے گنبد ہیں کل ستون 96ہیں-

جا مع مسجدشاہجہاں کے ان گنبدوں کی ترکیب اور ہوا کی آمدورفت کا انتظام کچھ اس خوبی سے کیا گیا ہے کے امام صاحب کی آواز بغیر کسی صوتی آلے کہ پوری مسجد میں باآسانی سنائی دیتی ہے نیز اس مسجد میں ہوا کا اہتمام اس خا ص انداز کے ساتھ کیا گیا ہے کے مسجد کے کسی حصہ میں ہوا کی کمی محسوس نہیں ہوتی اور اس مسجد میں ایک وقت میں تقریباً بیس ہزار مسلمان نماز ادا کر سکتے ہیں ،یہ مسجد فنِ تراشی میں اور تاریخی پاکستانی ثقافت کے لحا ظ سے بڑی اہمیت رکھتی ہے،اور اس مسجدکو) ( UNSECO WORLD HERITAGE نے ایک بہت ہی خوبصورت تاریخی مسجد کے طور پر 1993 میں اپنی لسٹ میں شامل کیا ہے،جیسے ہی کوئی شخص اس مسجد مین دروازے سے داخل ہوتا ہے تو مسجد کی سنگ ِتراشی مختلف خوبصورت مناظر پیش کرتی ہے اور مسجد میں لال رنگ کے ٹائلز اور ساتھ سفید رنگ کی پٹیوں کی دلکش سنگِ تراشی مسجد کا ایک مختلف اور منفرد نظارہ لوگوں کو اپنی طرف مائل کرتا ہے اسمیں اور مختلف رنگ کے ٹائلز اسکی خوبصورتی کو لا جواب کرتے ہیں گرمی کے موسم میں مسجد کو ٹھنڈا رکھنے کے لئے اسمیں نیلے رنگ کے ٹائلز کا استعمال کیا گیا ہے جو مسجد میں گرمی کی شدت کو مکمل طور پر ختم کرتا ہے اسی طرح اس مسجد میں مختلف سنگِ تراش کا کام لوگو ں کی دلچسپی کا باعث بنتا ہے کے اگر کوئی ایک بار دیکھے تو دیکھتا ہی رہ جائے،مسجد میں گنبد کے اندرونی حصے میں ستاروں کا ایک خوبصورت منظر بنایا گیا ہے یہ ستارے ایک سورج کے گرد جمع ہیں جو سنگِ تراشی کا بہترین منظر پیش کرتے ہیں اور مسجد کے کے ہر حصے میں طرح طرح کی شکلوں کے مختلف ٹائلز جو ترکی سے منگوائے گئے ہیں مسجد کو دوسرں سے منفرد اور نمایاں بناتے ہیں، شاہجہاں مسجد دنیا کی وہ واحد مسجد ہے جس میں سو گنبد ہیں شاہجہاں مسجد مغل دور کا عظیم شاہکار ہےشاہجہاں مسجد برصغیر میں استعمال ہونے والے مختلف ٹائلز کا خوبصورت نمونہ ہےلیکن افسوس کی بات یہ ہے کے اسکی حفا ظت کرنے میں انتظامیہ کی خاصی کمی نظر آتی ہے اس وجہ سے بھی لوگ جو دوسرے شہروں سے اس مسجد کے خوبصورت مناظر دیکھنے آتے تھے ان میں بھی اب کمی دیکھنے میں نظر آتی ہے،اگر اسی طرح ہماری ان قیمتی تاریخی اور خو بصورتی ثقافتی ورثے کو نظر انداز کیا جاتا رہا تو ایک دن ایسا آیئگا کے ہم اپنی نسلوں کو اس بارے میں صرف بتا ہی سکے گیں اور ہماری نسلیں ثقافت میں کوئی دلچسپی لینا پسند نہیں کرینگی-
HAFIZ SHOAIB KHAN
About the Author: HAFIZ SHOAIB KHAN Read More Articles by HAFIZ SHOAIB KHAN: 6 Articles with 11065 views I TEACH QURAN E PAK AND ACADEMIC EDUCATION TO CHILDREN AS HOME TUTOR, IF ANYONE WANTS TO LEARN AND NEED A TEACHER FOR THEIR CHILDREN SO CONTACT ME,, A.. View More