سندھ ہائی کورٹ نے یکم فروری سے شروع ہونیوالے ’سندھ
فیسٹیول‘ کی افتتاحی تقریب کے لئے موہن جوداڑو میں جاری اسٹیج کی تعمیر کو
فوری طور پر روکنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔
سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس، جسٹس مقبول باقر نے یہ احکامات از خود نوٹس
لیتے ہوئے جاری کئے ہیں۔ جمعرات کو جاری ہونے والے عدالتی حکم نامے میں کہا
گیا ہے کہ موہن جوداڑو کو اقوام متحدہ کا ذیلی ادارہ یونیسکو تاریخی ورثہ
قرار دے چکا ہے۔ سندھ حکومت اسے سیاسی مقاصد کے لئے استعمال نہیں کرسکتی۔
تاریخی ورثے کو اسٹیج کی تعمیر کے ساتھ ساتھ وہاں ہونے والی افتتاحی تقریب
سے بھی نقصان پہنچ سکتا ہے۔ لہذا اسٹیج کی تعمیر کو فوری طور پر روکا جائے۔
|
|
عدالت نے اسٹیج کی تعمیر رکوانے کے لئے چیف سکریٹری، سیکریٹری آثار قدیمہ
اور سندھ کے ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس جاری کر دیئے ہیں۔
تاریخی ورثے کو نقصان نہیں پہنچے گا، بلاول
بھٹو کی یقین دہانی
سندھ فیسٹیول کے انعقاد کا اعلان پچھلے مہینے سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو
کے صاحبزادے بلاول بھٹو اور اُن کی بہن بختاور بھٹو نے ایک تقریب میں کیا
تھا۔
اعلان کے ساتھ ہی فیسٹیول کو بھرپور انداز میں منانے کے لئے باقاعدہ
تیاریاں جاری ہیں۔ بلاول بھٹو کا موقف ہے کہ سندھ فیسٹیول کے انعقاد کا
مقصد ہی تاریخی ورثے کے تحفظ کو یقینی بنانا اور لوگوں کو بڑے پیمانے پر اس
سے آگاہی فراہم کرنا ہے۔
فیسٹیول کے آغاز کے لئے کئی سو سال پرانے تاریخی ورثے ’موہن جوداڑو‘ کا
انتخاب کیا گیا تھا تاہم ہائی کورٹ کی فیصلے کی روشنی میں اب یہ مقام لازماً
تبدیل کیا جائے گا۔
پہلے سے طے شدہ پروگرام کے مطابق یہاں اسٹیل اور لکڑی کا ایک وسیع اسٹیج
تیار کیا جا رہا ہے جس پر اعلیٰ کوالٹی اور معیار کی اسپورٹس لائٹس اور
لیزر لائٹس کا بھی انتظام ہے۔
|
|
پنجاب یونیورسٹی کے محکمہ ِآثار ِقدیمہ کے سربراہ فرزند مسیح کا کہنا ہے کہ،
’قانون کے تحت تاریخی ورثہ قرار دی جانے والی عمارات میں اس طرح کی
سرگرمیاں قانوناً منع ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہاں ایک کیل بھی نہیں ٹھونکی
جاسکتی‘۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ بلاول بھٹو نے انہیں بھی تقریب میں شرکت کے لئے
دعوت نامہ بھیجا تھا مگر انہوں نے شرکت سے معذرت کرلی ہے۔
دوسری جانب فیسٹیول کے حق میں رائے رکھنے والے سندھ آرکیالوجی ڈپارٹمنٹ کے
سربراہ قاسم علی قاسم کا کہنا ہے کہ عمارت کو فیسٹیول کی سرگرمیوں سے کوئی
نقصان نہیں پہنچے گا۔ اس سلسلے میں تمام احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں گی۔
موہن جوداڑو کو برطانوی ماہر آثار قدیمہ ڈاکٹر جان مارشل نے سن 1922ء میں
دریافت کیا تھا۔ یہ مقام کراچی کے شمال میں 425 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع
ہے۔
اسٹیج کی تیاری
فیسٹیول کی افتتاحی تقریب کے لئے 80 فٹ چوڑا اور 60 فٹ لمبا اسٹیج تعمیر
کیا جا رہا تھا۔ اسٹیج کی تعمیر کے حوالے سے جمعرات کو سوشل میڈیا ویب سائٹ
’ٹوئٹر‘ پر ایک پیغام میں بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ انہوں نے موہن جوداڑو
کی سائٹ کا دورہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے پہلے ہی تمام احتیا طی
تدابیر کو ملحوظ ِخاظر رکھنے کی ہدایات جاری کر دیں ہیں۔ انہوں نے یقین
دلایا ہے کہ اسٹیج کی تعمیر اور افتتاحی تقریب سے اسے کوئی نقصان نہیں
پہنچے گا۔
|
|
آثار ِقدیمہ کو کسی قسم کے نقصان سے بچانے کیلئے اسٹیج مجوزہ مقام سے 25 فٹ
کے فاصلے پر تیار کیا جا رہا ہے۔ سندھ فیسٹول کے انتظامات کا جائزہ لینے
کیلئے سابق صوبائی وزیر اویس مظفر ٹیکنیکل ٹیم کیساتھ موئن جودڑو کے دورے
پر ہیں۔
فیسٹیول کی ایک جھلک
سندھ فیسٹول کی تقریبات کا آغاز یکم فروری کی شام کو کیا جائے گا۔ پروگرام
کی میزبانی پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کریں گے۔ تقریبات میں
شرکت کیلئے ملک بھر سے500 اہم شخصیات کو دعوت دی گئی ہے۔ فیسٹیول میں سندھی
ثقافت کو اجاگر کرنے کیلئے لوک گیت گائے جائیں گے جبکہ موئن جودڑو کی تاریخ
پر بھی روشنی ڈالی جائے گی۔
بلاول بھٹوزرداری کا امن عام کرنے کا
منصوبہ
بلاول بھٹو اور سندھ کے وزیراعلیٰ سید قائم علی شاہ کی مشیر شرمیلا فاروقی
کی جانب سے باقاعدہ جاری تفصیلات کے مطابق دنیا کی سب سے توانا تہذیب اور
کلچر ’انڈس سولائزیشن‘ کے فروغ اور تحفظ کے لئے پاکستان کی تاریخ میں پہلی
مرتبہ ’سندھ فیسٹول‘ منایا جارہا ہے جو مکمل طور پر غیر سیاسی ہوگا۔
وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور پاکستان تحریک ِانصاف کے
چیئرمین عمران خان سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں کو اس فیسٹول میں شرکت کی دعوت
دی گئی ہے۔
فیسٹول کا اختتام کنجھر جھیل پر 15فروری کو ہو گا جبکہ اس دوران کراچی،
ٹھٹھہ، لاڑکانہ اور دیگر مقامات پر فیسٹیول کی باقی تقریبات کا انعقاد ہوگا۔
مختلف مویشیوں کی دوڑ، سندھی، اُردو مشاعرہ، میوزک نائٹس، فیشن شوز، فلمی
مقابلے، ادبی تقریبات، بچوں کے خصوصی شوز اور بسنت کے تحت پتنگ بازی کے
مقابلے فیسٹیول کی خصوصی دلچسپی ہوں گے۔ |