تواھمات

سائنسدانوں نے پانچ بندروں کو ایک پنجرے میں قید کردیا. اس میں انھوں نے ایک سیڑھی رکھی اور اس سیڑھی پر ایک کیلا رکھ دیا. جب بھی کوئی بندر کیلا حاصل کرنے کےلئے اوپر چڑھنے کی کوشش کرتا تو دیگر بندروں پر یخ بستہ پانی کی بوچھاڑ کردی جاتی. کچھ دنوں میں بندروں نے سیکھ لیا کہ سیڑھی چڑھنے سے ان پر یہ عزاب آتا ہے. اب جب بھی کوئی بندر کیلا لینے کیلئے سیڑھی چڑھنے کی کوشش کرتا تو دیگر تمام بندر اس پر چڑھ دوڑتے اور اس کو مار مار کر سیڑھی سے دور کردیتے....

سائنسدانوں نے ان میں سے ایک بندر کو باہر نکالا اور ایک نیا بندر پنجرے میں داخل کردیا. نیا بندر جب بھی کیلے کی خاطر سیڑھی پر چڑھنے کی کوشش کرتا تبھی تمام بندر اس کو مارنا شروع کردیتے. کچھ دنوں میں بندر بھی سمجھ گیا کہ سیڑھی پر چھڑنا مار کھانے کا باعث ھے. ایک ایک کر کے سائنسدانوں نے تمام بندر بدل دئیے اور ٹھنڈے پانی کی بوچھاڑ بھی بند کردی گئی مگر ہر نیا آنے والا بندر سیڑھی چڑھنے پر مار کھاتا رھا اور پھر وہ اس گروہ کا حصہ بنتا گیا جو ہر نئے آنے والے کو سیڑھی چڑھنے پر مارتے تھے.....کچھ دنوں کے بعد مارنے والے کسی بندر کو معلوم نہ تھا کہ وہ کیوں مار رہا ہے اور مار کھانے والے کو کچھ پتہ نہ تھا کہ اسکو کیوں مارا جا رہا ہے.....

انسانوں میں تواھمات کا آغاز بھی تو کچھ اسی طرح ہوتا ہے اپنے بڑوں کے اطوار کو جب ہم وجوہات اور دلائل کے بغیر اپنا لیتے ہیں تو پہلے وہ ہماری عادات کا حصہ بنتے ہیں اور پھر وہ تواہمات بن جاتے ہیں... ھر کوئی ان رسومات و اطوار کا پابند تو ہوتا ہے مگر وہ ایسا کیوں کر رھا ہے اس کا کسی کو شعور نہیں ہوتا. یہی عادات و رسومات اگلی سٹیج پر عقائد کا درجہ اختیار کرلیتی ہیں... اور عقائد کو چیلنج کرنے والے شخص کو مارنا ایمان والے اپنے لئے کارثواب و راہ نجات گردانتے ہیں.

ذرا سوچئے اور بتائے کہ آپ کس گروہ کا حصہ ہیں؟
Saleem Awan
About the Author: Saleem Awan Read More Articles by Saleem Awan: 34 Articles with 54979 views I am a Software developer. Developing database solutions since 1998. Developed and deployed different types of database solutions successfully which i.. View More