پاکستان

تحریر: محمد عمران ظفر ہرن پور
کچھ پودے اپنے پھلوں کی وجہ سے مشہور ہوتے ہیں تو کچھ اپنے پھلوں کی وجہ سے ان کی شہرت اور مقبولیت ان کے پھلوں اور پھولوں کی وجہ سے ہوتی ہے کیونکہ پھل اور پھول نظر آتے ہیں اور لوگوں کو فائدہ دیتے ہیں اس لیے پسند کیئے جاتے ہیں ایسے ہی معاملہ درختوں کا بھی ہے جو زیادہ فائدہ دینے والا درخت ہو گا اس کی قدروقیمت زیادہ ہو گی ۔

جب کہ حقیقت میں خصوصیات تو اس بیج کی ہیں جو ان پودوں اور درختوں کی بنیاد بنا وہ بیج زمین میں بویا گیا ان تاریکیوں میں رہا پھر وہ فنا ہو گیا اور اس سے درخت کی اور پودے کی زندگی شروع ہوئی جب پودے اور درخت نشوونما پاتے ہوئے اتنے بڑے ہوگئے کہ اب ان پر پھل اور پھول آنے شروع ہوگئے تو اس پودے اور درخت کی قدروقیمت اور دیکھ بھال میں اضافہ ہو گیااور وہ بیج جو ان کی بنیاد بنا جو ان کی بنیاد بنا پس پردہ چلاگیا اس کا ذکر ہی نہ رہا لیکن ایک نا انصافی یہ بھی ہے کہ اگر پودے نشوونما نہ پا سکے تو سارہ الزام اس بیج کو دے دیا گیا کہ بیج ا چھی خصوصیات کا حا مل نہیں تھا یہ نہیں دیکھا گیا کہ اس زمین میں کتنی زرخیزی تھی ؟جس میں بویا گیا یا اس کی آبیار ی کس حد تک کی گئی ؟ اس کی دیکھ بھال کتنی کی گئی ؟ ایسابھی تو ہونا چاہیے کہ جب پھلوں اور پھولوں کی وجہ سے درختوں اور پودوں کی تعریفیں کی جاتیں ہیں تو کچھ ذکر ہی اس بیج کا بھی کر دیا جائے جس کی وجہ سے یہ پودے اور درخت بڑھے شاید ہوتا ہے لیکن بہت کم ہوتا ہے یا جتنا ہونا چاہیے اتنا نہیں ہوتا۔

آئیے اب اپنے ملک پاکستان کے بارے میں سوچیں!کیا اس کی مثال بیج کی سی نہیں ہے؟ جس کی وجہ سے یہ سب کچھ ہمیں ملا جو ہمارے پاس ہے عزتــ،شہرت،دولت،نام اور مقام اور بہت کچھ جس کا ہمیں شاید اندازہ نہیں ہماری پہچان پاکستان ہے ہم مسلمان بھی ہیں لیکن مسلمان تو اور ممالک میں بھی رہتے ہیں ہم پاکستانی ہونے کی وجہ سے جانے جاتے ہیں اگر ہمارے پاس قومی شناختی کارڈ نہ ہو جو ہمیں پاکستان کی وجہ سے ملا تو ہماری کو ئی پہچان نہیں۔

بدقسمتی سے جب ہم اپنی کمزوریوں یا دوسرے لوگوں کی ناانصافیوں کی وجہ سے کسی چیز سے محروم رہتے ہیں تو پھر بیج کی طر ح سارا الزام پاکستان پر۔ کہ پاکستان نے ہمیں کیادیا یہاں کچھ نہیں کسی اور ملک جاتے ہیں۔اور جو جاتے ہیں ان کواپنے ملک کی اہمیت کا احساس ہو جاتا ہے ۔

آخر میں یہی درخواست ہے کہ خدارااس بیجـ)پاکستان (کی قدر کریں جس کی وجہ سے دولت شہرت اور عزت جیسے پھل اور پھول ہمیں نصیب ہوئے ورنہ ہم ان کے لائق نہیں تھے شاید․․․․․․․․․․
MUHAMMAD IMRAN ZAFAR
About the Author: MUHAMMAD IMRAN ZAFAR Read More Articles by MUHAMMAD IMRAN ZAFAR: 29 Articles with 38082 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.