کامیابی یا ناکامی - مرضی آپ کی

ہر شخص کامیابی حاصل کرنا چاہتا ہے لیکن کامیابی حاصل کرنے لئے جن اہم باتوں کا خیال رکھنا اور ان پر عمل کرنا ضروری ہوتا ہے٬ کامیابی کا امیدوار شخص ان تمام بنیادی اصولوں سے لاعلم ہوتا ہے- جس کی وجہ سے پوری کوشش، محنت اور لگن کے باوجود بھی کامیابی حاصل نہیں کر پاتا۔ بات صرف سوچ کو بدلنے کی ہے اگر ہم اپنے سوچنے کا نظریہ بدل دیں تو ممکن ہے کہ کامیابی حاصل کرنا کوئی مشکل کام نہ ہوگا۔ ایک کامیاب شخص کی سوچ ایک عام شخص یا ہارے ہوئے شخص سے مختلف ہوتی ہے۔ اس آرٹیکل میں ہم ان اصولوں کا تذکرہ کریں گے جنہیں اپنا کر ایک کامیاب شخص بنا جاسکتا ہے اور یہی ایک کامیاب شخص کی سوچ بھی ہوتی ہے۔
 

۱۔ ماضی کے بارے میں سوچنا
ذہنی طور پر مضبوط افراد ماضی پر توجہ دینے کے بجائے حال اور مستقبل کے بارے میں سوچتے ہیں کیونکہ ان کو اس بات علم ہوتا ہے کہ ماضی اب گزر گیا ہے وہ وقت دوبارہ نہیں آ سکتا اور مستقبل آنے والا وقت ہے لہٰذا یہ افراد مستقبل کو بہتر کرنے کے بارے میں زیادہ سوچتے ہیں ۔

۲۔ محدود سوچ رکھنا
خیالات کو ہمیشہ کُھلا رکھنا چاہئے ایسا ضروری نہیں کہ ہر بات جو معلوم ہو وہ پوری طرح سے سچ ہو یا صحیح ہو۔ اگر آپ اپنے خیالات کو بند رکھیں گے تو ہو سکتا ہے کہ آپ اپنی معلومات میں اضافہ کرنے میں کا موقع گنواں دیں۔ زندگی سیکھتے رہنے کا نام ہے ۔

۳۔ غم اور افسوس کرنا
دکھ ، تکلیف، غم، خسارہ یہ سب زندگی کا ایک حصہ ہیں ان کے بغیر زندگی زندگی نہیں ان باتوں پر افسوس کرنا رونا پیٹنا یہ سب کمزور لوگوں کی نشانی ہے ۔حالات سے لڑنا ان کو قابو کر نا یہی ہمت والوں کا کام ہے۔

image


۴۔ دوسروں کی رائے کو اہمیت نہ دینا
صرف احمق ہی ایسا سوچتے ہیں کہ ساری معلومات صرف انکے پاس ہے ، ہر ایک رائے کی اہمیت ہوتی ہے اس لئے دوسروں کی رائے پر بھی توجہ دینی چاہئے اور اگر رائے اچھی ہو تو عمل بھی کرنا چاہئے ۔

۵۔ دوسروں کی کامیابی سے جلنا
وسروں کی کامیابی سے جلنا یا حسد کرنا انسانی ذہن پر منفی اثر ڈالتی ہے اگر آپ کسی کی خوشی میں خوش ہوتے ہیں تو یہ آپکی ہار میں بھی جیت ہے۔ دوسروں کی حوصلہ افزائی کرنا ایک اچھی عادت ہے۔

۶۔ مدد لینے سے انکار کرنا
مدد لینے میں کوئی عیب نہیں، مدد سے مراد یہ بھی نہیں کہ اپنی ذمہ داریاں دوسروں پر ڈال دی جائےں ، ایسے کئی کام ہیں جو بناء ٹیم ورک یا مدد کے اُتنے بہتر طریقہ سے نہیں ہو سکتے جتنے کہ ٹیم ورک کے ذریعہ ممکن ہوں۔ٹیم ورک بہت اہمیت رکھتا ہے اور کچھ نا کچھ نیا سیکھنے کو ملتا ہے جس سے تجربہ میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔

image


۷۔ ہمیشہ منفی سوچ رکھنا
ہمارے خیالات ہماری زندگی پر اثر انداز ہوتے ہیں جیسی سوچ ہم رکھتے ہیں ویسا ہی معاملہ ہوتا ہے اسی لئے کہا جاتا ہے نیت سے مراد ملتی ہے۔پختہ سوچ کے مالک افراد اس بات کو بخوبی جانتے ہیں کہ ان کو صرف مثبت سوچ ہی رکھنی ہے ۔

۸۔ صرف کمزوریوں پر نظر رکھنا
کمزوریوں پر ضرور نظر رکھنی چاہئے لیکن اس کا مقصد ان کمزوریوں کو ختم کرنا یا دور کرنا ہو تو بہترہے کہیں ایسا نہ ہو کہ تمام توجہ ان کمزوریوں کو تلاش کرنے میں لگ جائے اور نتیجہ یہ ہو کہ بجائے اُن کو کم کرنے کے ان ہی میں پھنس کر رہ جائیں۔

۹۔ ڈر یا خوف میں رہنا
ڈر یا خوف اکثر انسان کا وہم ہوتا ہے، ڈر یا خوف کی وجہ سے کسی کام کو انجام نہ دینا یہ بہت بڑی بے وقوفی ہے ۔ جیسی سوچ رکھیں گے ویسا ہی ہوگا۔ڈر کی وجہ سے اپنی منزل کو چھوڑ د ینا ٹھیک نہیں کم از کم کوشش ضرور کرنی چاہئے ڈر جیسی شے کا کوئی وجود نہیں اگر منزل کو پانے کی سچی لگن ہو۔

image


۱۰۔ اپنے دائرہ آرام میں رہنا
دائرہ آرام سے مرادہے کہ ایک ہی جگہ قائم رہنا جہاں تسلی مل جائے، ایسا کرنے سے انسان اپنے اندر آگے بڑھنے کی صلاحیتوں کو ختم کر دیتا ہے اُس میں نئے تجربات کرنے کی سوچ ختم ہو جاتی ہے۔

۱۱۔ فیصلہ کا حق دوسروں کو دینا
اپنے ذاتی فیصلے انسان کو خود لےنے چاہئیں ان میں کسی اور کو شریک نہیں کرنا چاہئے۔ یہ ایک ذمہ داری ہے اس لئے اس میں بڑوں کا مشورہ ضرور لینا چاہئے لیکن فیصلہ خود کرنا چاہئے تاکہ اگر کامیابی نہ ملی تو کسی اور کو ذمہ دار نہ ٹہرایا جاسکے۔

۲۱۔ بغیر تولے بولنا
کسی بھی کام کو انجام دینے کے لئے پہلے اس کو اچھی طرح سمجھنا ضروری ہے ،بجائے اسکے کہ کام غلط ہو دیر ہوجانا بہتر ہے۔ اسی لئے کہتے ہیں پہلے تولو پھر بولو ،بغیر جانچ کے کچھ بھی کہہ دینا ، اپنی طرف سے بول دینا یہ سب مستقبل میں نقصان کا باعث بنتا ہے۔

image


۳۱۔ صبر سے کام نہ لینا
ہر کام کا ایک وقت ہوتا ہے ہر چیز کو وجود میں آنے کے لیے تھوڑا وقت درکار ہوتا ہے اس لئے صبر سے کام لینا اوّلین ترجیح ہونا چاہئے ۔ بہت سے مقامات پر ہم قابلیت اور صلاحیت رکھتے ہوئے بھی اس چیز کو حاصل کرنے میں ناکام ہو جاتے ہیں صرف اس لئے کہ ہم صبر سے کام نہیں لیتے اور جلد بازی میں کام درست ہونے کے بجائے غلط ہو جاتا ہے۔

۴۱۔ اپنی ملکیت سمجھ لینا
ہر چیز فانی ہے، انسان دنیا میں اکیلا آیا ہے اور اکیلا ہی واپس جائے گا ساتھ جائیں گے تو وہ اعمال، سب سے بڑی غلطی یہ کہ انسان چیزوں کو اپنی ملکیت سمجھ لیتا ہے جس کی وجہ سے وہ غرور و تکبر کا شکار ہو جاتا ہے اور یہیں غلطی کر جاتا ہے۔

۵۱۔ بار بار غلطیاں دھرانا
غلطی کرنا کوئی بُری بات نہیں انہی غلطیوں سے انسان سبق سیکھتا ہے لیکن ایک ہی غلطی کو بار بار دھرانا ہر گز عقلمندی کی نشانی نہیں ہو سکتا ، جو شخص ایک ہی غلطی کو بار بار کرے وہ اُسکی غلطی نہیں عادت کہلائے گی۔

image
YOU MAY ALSO LIKE:

Everyone wants success but unfortunately we are unaware of those important keys that are necessary to get succeed, sometimes we put our 100% effort never the less face the loss. It’s just to change our thoughts if we start thinking positively we might could reach to our goals.