روشن خیالی ،یا اسلام خیالی

پاکستان جو اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا تھا ،آج اسے سیکولرا زم <روشن خیالی >جیسی قوتوں کے ہاتھوں میں دینے کی بھرپور کوشش کی جا رہی ہے،جیس کی تازہ مثال جوزف کالونی کے واقعھ کی اڑ میں اسلام کو بدنام ،اور روشن خیالی کی بنیاد رکھنا ھے،یا اس سے پہلے ملالھ اور رمشا مسیحی کا واقعھ بھی ھے،،کچھ طاقتیں پاکستان کو جدید بنانے کے چکر میں مسلمان کو پتھر کے دور کا انسان بنا کر دکھا رہے ہیں،مثال کے طور پر بادامی باع کے واقعے پر ہم مسلمانوں کو پاکستانی اور عالمی میڈیا میں ظالم بنا کر دیکھایا گیا،رمشا مسیحی کے کیس میں ہمیں جھوٹا بنا کر پیش کیا گیا،اس طرح دیگر انگنت واقعات کو مسلمانوں کے ساتھ جوڑ کر روشن خیالی کو تقویت دینے کی کو شش کی گئی،پاکیستان کو سیکولرازم میں دھکیلنا ، اسلامی معاشرتی نظام اور اسلام کے نام پر وجود پانے والے ملک کے ساتھ کھلی بغاوت ہے ،امریکہ اور دیگر یورپی قوتیں ،جو خود اس سیکولرازم کی وجہ سے تباہی کے دھانے پر ہیں ،آج ہمیں اس نظام کے تحت تباہ کرنے کے در پے ہیں،،یاد رکھیں یہی روشن خیالی ہی تو ہے ،جس کی آڑ میں یورپین روشن خیال عورتیں اور مرد اپنی عزت اور وقار مجروح کر رہے ہیں یہی روشن خیالی ہی تو ہے ،جس نے جانوروں اور انسانوں میں کوئی تفریق نہیں رکھی ،،جسکی مثال یورپ ہے ،،،اور یہی روشن خیالی ہی تو ہے ،جس نے عورت کو شراب خانے میں ناچنے پر مجبور کر دیا ،،بلکہ ناچنے کا ایک ذریعہ بنا دیا ،اگر ہم نے بھی سیکولرازم پر یقین کر لیا تو ہمیں اپنی آنکھوں پر بے حیائی کی پتی باندھنی پڑے گی ،یا اپنی عزت کی پامالی برداشت کرنی پڑے گی ،،مگر میرا نہیں خیال کہ ایک مسلمان اس ننگے نظام کو قبول کرے گا ،،اس کی بڑی وجہ ہمارا اسلامی معاشرہ ہے ،،ہماری تہذیب ہے ، ہماری فلم انڈسٹری کے بحران کی مثال ہمارے سامنے ہے ،،،بعض دوستوں کو میری یہ بات بہت ناگوار گزرے گی مگر میں یہ بات کرنے میں کوئی عار محسوس نہیں کرتا ،اپ دیکھ لینا بعداز کچھ عرصہ،انڈین فلموں کی نمایش بھی اسی طرح زوال پذیر ہو جاتے گی ،اس کی بڑی وجہ اسلام کے نام پر ملک کا وجود ہے ،،ہمارے بزورگوں نےاس وطن کی بنیادیں بہت مضبوط رکھی ہیں ، جہاں دراڑ تو پر سکتی ہے مگر ٹوٹ نہیں سکتی ،،پاکستان میں روشن خیالی کی جستجو کرنا ان مخصوس قوتوں کی ہے جو پاکستان کو یورپ کا ہم پلہ دیکھنا چاہتے ہیں ،مگر ان کی سوچ بہت ہی ناقص سوچ ہے،یورپ کبھی بھی ہمیں اپنے ساتھ کندھے سے کاندھا ملا کا کھڑا نہیں ہو گا جمال عبدا ناصر کی مثال ہمارے سامنے ہے ،،جس نے ترکی کو جتنا بھی سکولر بنایا ، یورپ نے اسے اپنی تھذیب میں گھسنے تک نہیں دیا ،ہم پاکستانی اپنی روایات،اپنی اسلامی تہذیب و تمدن سے کبھی غداری نہیں کر سکتے ،یہ سوچ انتہائی گھٹیا سوچ ہے ،کہ ہم اس اسلامی نظام میں رہ کر کبھی ترقی نہیں کر سکتے ،،مجھے کوئی یہ بتاے کہ بنگلہ دیش نے کون سی ترقی کر لی جس نے اپنی بنیاد اسلام سے اکھاڑ کر روشن خیالی کی بنیاد پر رکھی ، ہم پاکستانی ہیں ،ہم اسلام کے نام پر ہی ترقی کریں گے ،،انشا الله ،،
abdul majid
About the Author: abdul majid Read More Articles by abdul majid: 3 Articles with 3299 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.