صحافیوں کے مسائل اور ایک خوبصورت بزم

میڈیا وطن عظیم کا ایک اہم ستون ہونے کے ساتھ ساتھ معاشرے کی آنکھ تصور کیا جاتا ہے۔پاکستان بھر کے چپے چپے میں موجود صحافی اپنی جانوں پر کھیل کر عوام تک اصل حقائق لاتے ہیں ۔جس کے نتیجے میں اکثراوقات دھمکی آمیز خطوط اورٹیلی فون کالز کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے ۔اس کے باوجود صحافی حضرات جس بہادری اور جراٰت کے ساتھ یہ لوگ اپنے فرائض سرانجام دیتے ہیں سلام کے لائق ہیں ۔صحافی ہر دور میں ظلم وستم کا شکار رہا ہے کبھی حکومت نے جیلوں میں بند کیا اور مقدمات قائم کیے تو کبھی جرائم پیشہ افراد نے اپنے ظلم کا نشانہ بنایا لیکن حکو مت کی جانب سے صحافیوں کے لیے کوئی موثر سیفٹی پلان نہیں بنایا گیا پاکستان کی ہر جماعت ہر ادارہ اور حکومت چاہتی ہے کہ اس کے مطابق ہی میڈیا پر بیانات اور تبصرے کیے جائیں ایک غیر جانبدار اوراپنے فرض کو سمجھنے والا صحافی تو ہمیشہ سچ کہنے ،سچ دیکھانے اور سچ بولنے کو ہی ترجیح دیتا ہے چند ایک ٹی وی چینلز اور اخبار صحافت کو اپنے ہاتھوں یر غمال رکھتے ہیں اور اپنے مفاد کے لیے سچ ، جھوٹ اورکو ایک ہی انداز میں پیش کرتے ہیں یہاں تک اپنے ذاتی مفاد کے لیے کہ اپنی عرض پاک کے وقار تک کا بھی خیال نہیں رکھتے اور عوام کو اصل حقائق سے آگاہ ٖکرنے کی بجائے دیگر ضروری ایشوز میں ہی الجھائے رکھتے ہیں۔پاکستان بھر کی صحافی برادری کو اپنے اجتماعی مفاد کے لیے ایک ہونا چاہئے تاکہ کوئی بھی صحافیوں پر اپنا بے جا دباوٗ ڈالنے سے قبل ہزار بار سوچے ۔چیچاوطنی کی صحافتی برادری کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنے کے لیے چیچاوطنی کے مشہور معروف صحافی وکالم نگارا ورصدر پریس کلب چیچاوطنی چوہدری عبدالرزاق صاحب کی دعوت پرپہلی بار کسی صحافتی پروگرام میں شرکت کی دعوت ملی تو میں 22اپریل کوپریس کلب کے ساتھ ہی واقع راحت پارک پروگرام کے مقررہ مقام پر پہنچا تو دیکھ کر حیرانی ہوئی کہ چیچاوطنی کے تمام صحافی برادری بروقت اور تمام اختلافات بھلا کرایک ہی جگہ اکھٹے موجودتھے ۔ تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا پروگرام میں موجودتمام ا حباب نے اپنی اپنی گفتگو میں ایک ہی بات پر زیادہ زور دیا کہ صحافی حضرات کو آپس میں اتحاد اور اتفاق کا رشتہ ہر صورت میں برقرار رکھنا ہے نظریاتی اختلافات کو برقرار رکھتے ہوئے ذاتی اختلاف میں الجھنے سے بچنا ہے ۔جس طرح معروف صحافی حامد میر کی صحت کی دعا کے ساتھ ساتھ ان پر حملہ کرنے والوں کی جہاں گرفتاری کا مطالبہ کیا وہاں پاک فوج کے خلاف پروپگنڈہ کرنے والوں کے خلاف بھی بھر پور ایکشن کا مطالبہ کیا گیا۔اس موقع پر ریجنل یونین آف جرنلسٹ پنجاب کے پلیٹ فارم پر تمام صحافیوں کو اکھٹے ہونے کی دعوت دی گئی۔جس پر تمام صحافیوں نے اپنے اجتماعی حقوق کے لیے ایک پلیٹ فارم استعمال کرنے کا اعلان کیا اوربعدازاں عہدران کا اعلان بھی کردیا گیا ۔ اس موقع پر تمام عہدادران نے عہد کیا کہ معاشرے میں جرائم ،کرپشن اور ناانصافی کی بلاتمیز نشاندہی کی جائے گی اورملک بھر کی صحافتی برادری کے مسائل کو ہر پلیٹ فارم پر اٹھایا جائے گا ۔اتحاد اور مسائل کے حل کے لیے شہر، ضلع،صوبائی اور ملکی سطح پر اجتماعی مسائل کے لیے اکھٹا ہونا چاہیے تاکہ کوئی بھی ان کی طرف بری اانکھوں سے دیکھنے سے پہلے ہزار وں بار سوچے ۔ اور حکومت وقت بھی صحافیوں کی سیفٹی اور مسائل کی طرف خصوصی توجہ دے -

Umar Farooq
About the Author: Umar Farooq Read More Articles by Umar Farooq: 47 Articles with 36852 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.