ہماری ویب آئے روز دنیا بھر میں رونما ہونے والے حیرت
انگیز اور انوکھے واقعات٬ تحقیقات اور انکشافات سے اکثر اپنے قارئین کو
آگاہ کرتی رہتی ہے- آج کا آرٹیکل بھی چند ایسی ہی دلچسپ معلومات پر مبنی ہے
جس میں آپ کو حالیہ ہونے والی دلچسپ ایجادات٬ تحقیقات٬ اور واقعات کے بارے
میں بتایا جائے گا-
|
ایکسپلورر میں سنگین خامی
کا انکشاف
مائیکروسافٹ نے اپنے صارفین کو خبردار کیا ہے کہ ان کے براؤزر انٹرنیٹ
ایکسپلورر (آئی ای) میں ایک ایسی خامی ہے جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ہیکر
صارفین کے کمپیوٹر تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ انٹرنیٹ ایکسپلورر میں یہ
خامی ورژن 6 سے لے کر 11 تک کے تمام ورژنز میں موجود ہے اور مائیکروسافٹ کا
کہنا ہے کہ اس سلسلے میں کیے گئے مخصوص حملوں کے بارے میں اسے معلوم ہے۔
نیٹ مارکٹ شیئر کے مطابق دنیا بھر کے براؤزرز کی مارکیٹ کا تقریباً 50 فیصد
آئی ای کے پاس ہے۔ |
|
ایپل، سام سنگ کے خراب موبائل مارکیٹ میں
موبائل فون بنانے والی دو بڑی کمپنیاں ایپل اور سامسنگ نے صارفین کو متنبہ
کیا ہے کہ ان کے چند فونز میں خرابیاں ہیں۔ سام سنگ کا کہنا ہے کہ گیلیکسی
ایس فائیو کے کچھ سیٹ ایسے ہیں جن میں کیمرہ کام نہیں کرتا۔ کمپنی کا کہنا
ہے کہ گیلیکسی ایس فائیو کے صارف کا اگر کیمرہ کام نہیں کر رہا تو وہ اپنا
سیٹ تبدیل کروا لیں۔ سام سنگ نے یہ نہیں بتایا کہ کتنے موبائل سیٹس میں یہ
مسئلہ ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ فون امریکہ اور دیگر چند ممالک میں بھیجے
گئے ہیں۔ دوسری جانب ایپل کا کہنا ہے کہ بہت کم تعداد میں آئی فون فائیو
سیٹس میں سلیپ / ویک اپ بٹن یا تو کام نہیں کرتے یا پھر کبھی کبھار کام
کرتے ہیں۔ کمپنی کے مطابق جن سیٹس میں یہ بٹن خراب ہیں وہ سیٹ مئی 2013 سے
قبل تیار کیے گئے تھے۔ ایپل کمپنی نے صارفین کی سہولت کے لیے انٹرنیٹ پر
صفحہ بھی تیار کیا ہے جہاں صارفین اپنح آئی فون فائیو کا سیریل نمبر ڈال کر
معلوم کرسکتے ہیں کہ آیا ان کا فون خراب سیٹس میں سے ہے یا نہیں۔
|
|
ننھے ہرنوں کی زندگی بچانے والے ننھے ڈرونز
جرمنی میں جنگلی حیات کے تحفظ کے ایک پراجیکٹ میں ہرنوں کے ایسے ننھے بچوں
کی زندگیاں بچانے کے لیے ننھے ڈرون استعمال کیے جا رہے ہیں جو موسم بہار
میں لمبی گھاس کاٹنے والی بڑی بڑی مشینوں کی نذر ہو جاتے ہیں۔ ہرنوں کے یہ
بچے حفاظت کی غرض سے لمبی گھاس میں پناہ لیتے ہیں مگر جب کمبائن ہارویسٹر
مشینوں کے ذریعے اس گھاس کو کاٹا جاتا ہے تو یہ ننھے ہرن بھی ان مشینوں کی
زد میں آ جاتے ہیں۔ اس پراجیکٹ کے ترجمان رولف اسٹوکُم (Rolf Stockum) نے
خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ جرمنی میں ہر برس قریب ایک لاکھ ایسے
ننھے ہرن گھاس کاٹنے والی ان دیو ہیکل زرعی مشینوں کا شکار ہو تے ہیں۔
اسٹوکم کے بقول ہرنوں کے ان بچوں کی حفاظت کے لیے شروع کیے جانے والے اس
پائلٹ پراجیکٹ کے خاطر خواہ نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔
|
|
جدید ٹیکنالوجی نیند کی دشمن
امریکہ کی نیشنل سلیپ فاؤنڈیشن کے ایک چارٹ کے مطابق جدید ٹیکنالوجی ہماری
نیند کی سب سے بڑی دشمن ہے- چارٹ میں بتایا گیا ہے کہ ٹیکنالوجی کی لپ
ہماری نیند پر بری طرح اثر انداز ہوتی ہے اور 63 فیصد افراد خود اعتراف
کرتے ہیں کہ ان کی نیند پوری نہیں ہوپاتی- چارٹ کے مطابق 19 سے 64 سال کے
15 فیصد افراد کا کہنا تھا کہ وہ رات کو چھ گھنٹے سے بھی کم نیند لے پاتے
ہیں٬ جبکہ 95 فیصد نے تسلیم کیا کہ وہ سونے سے قبل کوئی جدید ڈیوائس ضرور
استعمال کرتے ہیں- اسی طرح دس فیصد افراد سوتے سے اٹھ کر ایس ایم ایس٬ ای
میلز یا کالز چیک کرنے کے عادی ہیں٬ جبکہ پچاس فیصد نیند پوری کر کے اٹھتے
ہی سب سے پہلے موبائل کو ہی چیک کرتے ہیں-
|
|
شہد نچوڑنے کا ماہر گدھا
برازیل میں ایک گدھا ایسا بھی ہے جو شہد جمع کرنے کا ماہر بن چکا ہے- دنیا
کا پہلا شہد جمع کرنے والا گدھا بونیسو انتہائی زبردست طریقے سے اپنا کام
سرانجام دیتا ہے- اپنے مالک کے ساتھ مل کر یہ گدھا انتہائی کامیابی سے شہد
کی مکھیوں کی محنت نچوڑ لیتا ہے- سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ اس گدھے کے ساتھ
120 افراد شہد نچوڑنے کا کام کرتے ہیں مگر ان میں سب سے کامیاب بونیسو ہی
ہے- مقامی طور پر اسے پروفیسر پارڈل بھی کہا جاتا ہے جو شہد جمع کرنے کا
کام کسی خلا باز جیسا لباس پہن کر واقعی دنیا سے باہر کی مخلوق لگتا ہے-
|
|
کسان کے مددگار ڈرون
شمالی سان فرانسسکو میں انگوروں کے باغات کے مالک ریان کنڈے کوئی اوسط درجے
کے کسان نہیں بلکہ وہ فضائی ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے اس سے زراعت کو
بہتر بناتے ہیں۔ اس کیلئے وہ فضا سے لی جانے والی تصاویر ، سینسر اور
روبوٹکس کی مدد سے بہتر فصل حاصل کررہے ہیں۔ وہ کھیتی باڑی میں ' ڈرون ' سے
معاونت لے رہے ہیں اور ان کے دیکھا دیکھی دیگر بہت سے کسان بھی اب یہ
ٹیکنالوجی استعمال کررہے ہیں۔ وہ یا تو بازوؤں والے چھوٹے طیارے سے اپنے
فصلوں کی تصاویر لیتے ہیں یا پھر ایک زائد بلیڈ والے پلیٹ فارم یعنی کواڈ
کوپٹرز سے مدد لے رہے ہیں۔ ایسے ڈرونز پر جی پی ایس نظام لگا کر انہیں خود
سے اڑنے والے جہاز بنا دیا جاتا ہے ۔ ان میں ایک سادہ پوائنٹ اینڈ شوٹ
کیمرہ لگایا جاتا ہے۔ پھر ایک سافٹ ویئر کے ذریعے تمام تصاویر کو جوڑ کر
ایک بڑی تصویر بنائی جاتی ہے تاکہ گھٹتی اور بڑھتی ہوئی فصل پرنظر رکھی
جاسکے۔ یہ ڈرون صرف چند میٹر بلندی سے لے کر 120 میٹر تک کی اونچائی تک
اڑائے جاتے اور اس کیلئے امریکہ میں خصوصی اجازت نہیں لینا پڑتی۔ ڈرون کا
استعمال آسان ہوتا ہے ۔ ان میں رفتار ناپنے والے میٹر، پریشر، مقناطیسی
میدان کے سینسر اور سمت درست رکھنے والے جائرہ ہوتےہیں۔ اس کے علاوہ جی پی
ایس ماڈیولز، طاقتور پروسیسر، اور ڈجیٹل ریڈیو ہوتے ہیں۔ آٹو پائیلٹ کا
سافٹ ویئر بھی اوپن سورس ہے اور اسے خریدنے کیلئے بہت رقم کی ضرورت نہیں
ہوتی۔
|
|
دنیا کی سب سے وزنی گوبھی اگانے کا ریکارڈ
یوں تو بڑھاپے میں اکثر افراد جینے کی خواہش چھوڑ کر بستر پر لیٹ جاتے ہیں
لیکن ان صاحب نے تو ایسے تمام عمر رسیدہ افراد کیلئے ایک مثال قائم کردی
ہے۔امریکی ریاست نیو جرسی کے رہائشی 69 سالہ پیٹر گلیز بروک نامی شخص نے
اپنے باغ میں ساڑھے 27 کلو وزنی گوبھی کا پھول اگا کر عالمی ریکارڈ بنا
ڈالا۔ 6 فٹ کی چوڑائی پر مشتمل یہ انوکھا گوبھی کا پھول مارکیٹ میں دستیاب
عام گوبھی سے تقریباً 20 گنا زیادہ وزنی ہے۔ واضح رہے کہ پیٹر اس سے قبل
بھی اپنے باغ میں سب سے زیادہ وزنی لہسن اور آلو اگانے کا عالمی ریکارڈ
قائم کرچکے ہیں جو عمر کے آخری حصے میں اپنے ہاتھ پیر چھوڑ کر بیٹھ جانے
والے عمر رسیدہ افراد کیلئے ایک مثال ہے۔
|
|
بے تحاشہ قہقے لگانا جان لیوا امراض کو
دعوت
یوں تو ہنسنا اور قہقہے لگانا زندہ دلی کی علامت سمجھا جاتا ہے لیکن طبی
ماہرین کا تو کچھ اور ہی کہنا ہے۔ برطانیہ میں آکسفورڈ یونیورسٹی کے تحت
ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق زیادہ ہنسنا یا قہقہے لگانا امراض تنفس اور
امراض قلب سمیت کئی جان لیوا بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے۔ تحقیق میں یہ بات
سامنے آئی کہ بہت زیادہ تیز آواز میں ہنسنے سے ہرنیا، مرگی کے دورے اور
ہارٹ اٹیک کا خطرہ لاحق ہو سکتا ہے اور اس کی کئی مثالیں بھی سامنے آچکی
ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ نارمل ہنسی صحت کے لئے فائدہ مند ہے لیکن بہت
زیادہ تیز آواز میں قہقہے لگانا جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے اس لئے ہر
چیز میں اعتدال ضروری ہے۔
|
|