سعودی غربا کے لیے سرِ راہ فریج نصب

سعودی عرب کے شہر حالی میں ایک شہری نے اپنے مکان کے باہر ایک ریفریجریٹر نصب کر کے اہلِ محلہ سے اپیل کی ہے کہ وہ اس میں اپنی فالتو خوراک ضرورت مند افراد کے لیے رکھا کریں۔

گلف نیوز کے مطابق اس شخص نے جو اپنا نام ظاہر نہیں کرنا چاہتا، اپنے ہمسایوں سے کہا ہے کہ ایسا کرنے سے غربا خوراک کے لیے بھیک مانگنے کی خفت سے بچ سکیں گے۔
 

image


یہ خبر اس وقت عام ہوئی جب سعودی عرب کے سرکردہ مذہبی رہنما شیخ محمد العاریف نے اس بارے میں ٹوئٹر پر ایک پیغام میں ذکر کیا۔

اس پیغام میں انھوں نے کہا کہ ’میں ہمیشہ سے کہتا آیا ہوں کہ حالی کے باسی سخی ہیں۔ ایک شخص نے اپنے مکان کے باہر بچی ہوئی خوراک جمع کرنے کے لیے ایک فرج لگایا ہے جو خیرات کا ایک بالواسطہ طریقہ ہے۔ مجھے یہ بات بہت اچھی لگی ہے۔‘

سعودی نیوز ویب سائٹ اخبار 24 کے مطابق شیخ العاریف کے ٹوئٹر پر 86 لاکھ فالوور ہیں اور ان کا یہ پیغام پانچ ہزار سے زیادہ مرتبہ ری ٹویٹ کیا گیا ہے۔

سوشل میڈیا پر سعودی شہری مساجد اور متمول افراد سے اس عمل کی نقل کرتے ہوئے مزید ریفریجریٹرز کی تنصیب کا مطالبہ بھی کر رہے ہیں۔
 

image


ایک شخص کا تو یہ کہنا ہے کہ غربا کے لیے بچی کچھی خوراک کیوں جمع کی جائے اور کیوں نہ تازہ خوراک تیار کر کے ایسے ریفریجریٹرز میں رکھی جائے کیونکہ یہ صرف جسمانی غذا کی فراہمی کی بات نہیں بلکہ یہ خیرات دینے والے کیے روحانی غذا بھی بن سکتی ہے۔

YOU MAY ALSO LIKE:

A man in the Saudi city of Hail has put a fridge outside his house and called on neighbours to fill it with food for the needy, it seems. The man, who prefers to remain anonymous, told neighbours this would spare poor people the 'shame' of asking for food, the Gulf News newspaper reports.