آسٹریلیا کے ایک ضلعی میجسٹریٹ نے ٹی وی چینل ’چینل نائن‘
کے بیت الخلا سے ملنے والے ایک لاکھ ڈالر میں سے 80 ہزار ڈالر اس شخص کو دے
دیے جس نے اس رقم کی نشاندہی کی تھی۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق میلبرن کی عدالت نے یہ انوکھا فیصلہ چمندو
امرسنگھے کے حق میں سنایا جنہیں سنہ 2011 میں ٹی وی چینل کی ایک عمارت میں
اس وقت پچاس اور سو ڈالر کے نوٹوں کی گڈیاں ملی تھیں جب وہ وہاں خاکروب کے
طور پر مامور تھے۔ یہ نوٹ چینل نائن کی دریا کے کنارے واقع عمارت میں معذور
افراد کے ٹوائلٹ میں کوڑے کے ڈرم میں پڑی ہوئے تھی۔
|
|
چمندو امر سنگھے کی اطلاع پر جب پولیس نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا تو
انھیں وہاں سے مذید رقم ملی جس کی کل مالیت ایک لاکھ ڈالر سے بھی زیادہ
نکلی۔
برطانوی اخبار گارڈین کے مطابق میجسٹریٹ مائیکل سمتھ نے فیصلہ سناتے ہوئے
کہا کہ ’ کوئی وجہ نہیں کہ ہم اس قسم کی دیانتداری پر انعام نہ دیں۔‘
میجسٹریٹ نے 81 ہزار 597 ڈالر چمندو امر سنگھے کو دینے کا اعلان کیا اور
کہا کہ باقی رقم سرکاری خزانے میں جمع کر دی جائے۔
امر سنگھے اِن دنوں نیوزی لینڈ میں آئی ٹی کے طالبعلم ہیں اور ان کا کہنا
تھا کہ جب انھیں عدالت کے اس فیصلے کی خبر ملی تو انھیں سمجھ نہیں آئی کہ
اس پر کیا کہیں۔ ’ میں بہت ہی خوش نصیب آدمی ہوں۔ میں یہ رقم قطعاً ضائع
نہیں کروں گا۔‘
اس معاملے کی تفتیش کرنے والے پولیس افسران نے بھی میجسٹریٹ کے فیصلے کی
تائید کی۔ سینیئر کانسٹیبل ڈینیئل تھورن نے مقامی اخبار سے بات کرتے ہوئے
کہا کہ ’ امر سنگھے ایک طالبعلم ہیں اور وہ مالی مشکلات کا شکار ہیں، لیکن
ان کے دل میں بھی یہ خیال نہیں آیا کہ وہ یہ رقم چپکے سے اپنی جیب میں ڈال
لیں۔‘
|
|
پولیس یہ معمہ حل نہیں کر سکی تھی کہ آخر یہ رقم بیت الخلا میں کون چھوڑ
گیا تھا۔ پولیس کو شک تھا کہ امیرلڈ گویان نامی ایک شخص نے یہ رقم وہاں
چھپائی تھی۔ لیکن پولیس نے امیرلڈ کو بعد میں اس معاملے سے بری قرار دے دیا
تھا کیونکہ امیرلڈ کا کہنا تھا کہ نشے میں ہونے کی وجہ سے اسے یاد ہی نہیں
کہ اس نے یہ رقم کہیں سے چرائی تھی یا اسے ٹوائلٹ میں چھپایا تھا۔
|