سعودی عرب میں ایک خاتون اپنے شوہر کو اپنی ڈرائیونگ کرتے
ہوئے بنائی گئی وڈیو کے ذریعہ سرپرائز دینا چاہتی تھیں، لیکن ان کی یہ کوشش
مہنگی پڑ گئی اور ان کے شوہر نے انہیں طلاق دے دی۔
گلف نیوز کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے مشرقی صوبے میں ایک خاتون نے اپنے
بھتیجے کے ہمراہ کار چلاتے وقت بنائی گئی ویڈیو دکھا کر اپنے شوہر کو
چونكانا چاہتی تھی لیکن ان کے شوہر نے سلطنت سعودی عربیہ میں خواتین پر
عائد ڈرائیونگ کی پابندی کو توڑنے اور سماجی روایات کی خلاف ورزی کرنے کی
وجہ سے انہیں طلاق دینے کا فیصلہ کر لیا۔
|
|
رپورٹ کے مطابق سعودی خاتون نے اپنی ڈرائیونگ کی ویڈیو واٹس ایپ کے ذریعے
بھیجی تھی۔
خاتون کے شوہر نے خانگی مسائل کی عدالت کے جج کو بتایا کہ اس نے ویڈیو کلپ
دیکھنے کے بعد بیوی کی پٹائی نہیں کی ہے البتہ اسے صرف گھر سے نکل جانے کے
لیے کہا ہے۔ لیکن وہ طلاق کے کاغذات تیار ہونے تک میرے خاندان کے ساتھ رہ
سکتی ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ’’ٹیوٹر‘‘ پر اس معمولی
سی وجہ پر طلاق دینے کے واقعہ پر ملا جلا ردعمل سامنے آیا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں ایسے لوگوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے جو خواتین
کی ڈرائیونگ کے حمایت کرتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ لوگوں کی بڑی تعداد نےطلاق
کے اس واقعہ کی مذمت کی ہے۔
لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ سعودی شوہر کے اقدام کی حمایت میں بھی لوگوں کی
بہت بڑی تعداد بات کررہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ شوہر کی مرضی کے خلاف اگر
کوئی بیوی گاڑی چلاتی ہے اور اس کا یہ اقدام طلاق پر منتج ہوتا ہے تو کوئی
بات نہیں، شوہر کو طلاق کا حق حاصل ہے۔
|
|
یاد رہے کہ گزشتہ سال سعودی اخبار الاقتصادیہ کے ریسرچ کے شعبے نے ایک
جائزہ شایع کیا تھا، جس کے مطابق سعودی عرب میں ایک دن میں تقریباً بیاسی
جوڑے علیحدگی اختیار کرتے ہیں اور ہر گھنٹے میں تین۔
اس مطالعے کی رو سے دیکھا جائے تو سلطنت سعودی عربیہ میں پندرہ برس سے
زیادہ عمر کے ہر ایک ہزار مردوں میں دو اعشاریہ پانچ کی شرح سے طلاق کے
کیسز میں اضافہ ہورہا ہے۔خلیج کے عرب ممالک میں سعودی عرب اس حوالے سے
دوسرے نمبر پر ہے، طلاق کے دو اعشاریہ سات کیسز فی ایک ہزار مردوں کی شرح
کے حساب سے بحرین پہلے نمبر پر ہے۔
دوسری جانب سعودی وزارت انصاف کی جانب سے جاری کیے جانے والے اعدادوشمار سے
ظاہر ہوتا ہے کہ نوّے فیصد طلاق کے کیسز ایسے سعودی مردوں کے ہوتے ہیں،
جنہوں نے سعودی خواتین سے شادیاں کی ہوتی ہیں، اور وہ مزید شادی کے لیے
انہیں طلاق دیتے ہیں۔ شرعی طور پر چار سے زیادہ شادی کی اجازت نہ ہونے کی
وجہ سے سعودی مرد نئی شادیوں کے لیے پچھلی بیویوں کو طلاق دیتے جاتے ہیں۔
بشکریہ: (ڈان)
|