جو بڑے ہوتے ہیں

جب انسان کا بچہ پیدا ہوتا ہے تو اس کا وزن تقریبا تین سے چار کلو ہوتاہے اور اس کا قد ایک اندازے کے مطابق تقریبا 20 انچ ہو تا ہے جیسے جیسے اس کی عمر زیادہ ہوتی جاتی ہے۔ اس کا وزن اور قد بڑھتا جاتا ہے وزن ساٹھ سے اسی کلو تک ہو جاتا ہے۔ اور قد 5 سے 6 فٹ تک ہو جاتاہے۔ یہ اس کی ظاہری تبدیلیاں ہیں۔

اس کے علاوہ انسان جوں جوں بڑا ہوتا جاتا ہے اس کے خیا لات ، احساسات اور جذبات بھی تبدیل ہوتے جاتے ہیں کیا ایسا ہی ہوتا ہے ؟

جی ہاں بلکل ایسا ہی ہوتا ہے یہ تبدیلیاں مثبت بھی ہو سکتی ہیں اور منفی بھی بہر حال مثبت زیادہ فائدہ دیتی ہیں۔

اور ایسابچہ جس کا قد کسی وجہ سے نہ بڑھے اور اس کا وزن بھی زیادہ نہ ہو اس کو چھوٹا ہی تصور کیا جاتا ہے بھلے اس کی عمر زیادہ ہی کیوں نہ ہو جا ئے ۔

بڑا کون ہوتا ہے اصل میں؟ کبھی سوچا آپ نے؟ یہ تو ہم اکثر سنتے رہتے ہیں اس کا دل بہت بڑا ہے وہ عظیم آ دمی ہے۔ کون ہے بڑا آدمی؟ کون ہے عظیم آدمی ؟ اگر انسان سو چے ذراغور کرے تو کچھ نہ کچھ تو ضرور ذہن میں آتا ہوگا۔

ذہن میں کیا آتا ہے اس پر ہی تھوڑا غور کرتے ہیں انسان بڑا وہ ہوتا ہے جو دوسروں کو خوشیاں دیتا ہے بڑا وہ ہوتا ہے جو دوسروں کے غموں کو با نٹتا ہے جو دوسروں کی مدد کرتا ہے۔جو انسان کو انسان سمجھتاہے جو دوسروں کی خاطر قربانی دینے کا جذبہ رکھتا ہے ایسے ہی لو گ حقیقت میں بڑے ہوتے ہیں بڑوں کا دل بھی بڑا ہوتا ہے ان میں برداشت بھی زیادہ ہوتی ہے ان سے محبت کرنے والے بھی زیادہ ہوتے ہیں ان کا دستر خوان بھی وسیع ہوتا ہے وہ غلطیوں کو معاف کرنے والے بھی ہو تے ہیں شایداور بے شمار جن کا ہم ذکریہاں نہیں بھی کر سکے۔

اب دوسرا پہلو بھی دیکھتے ہیں ہر وقت غصے میں رہنے والے چھوٹوں کی غلطیوں پر ڈانٹنے والے چھو ٹی چھوٹی با توں پر جھگڑا کرنے والے دوسروں کا درد نہ سمجھنے والے اپنی انا کے غلام معاف نہ کرنے والے حسد میں جلنے والے دوسروں کی خوشیاں نہ دیکھنے والے آسانیاں اپنی ذات تک محدود رکھنے والے ، رشتہ داروں سے قطع تعلق کرنے والے جھوٹی شان وشوکت والے رشوت لینے والے ،دوسروں کا حق مارنے والے،دھوکا دینے والے،رشوت لینے والے ،بددیانت، ٹیکس نہ دینے والے غریبوں ،محتاجوں کا خیال نہ کرنے والے،ا پنی ذات تک محدود رہنے والے کم ظرف لوگ چاہے وہ عمر میں بڑے ہی کیوں نہ ہوں کتنے ہی دولت والے کیوں نہ ہوں کتنا ہی بڑا عہدہ رکھنے والے کیوں نہ ہوں وہ کبھی حقیقت میں بڑے نہیں ہو سکتے یا پھر ان کو کبھی بڑا کہا جا سکتا ہے؟ذرا سو چ کر بتا ئیں ۔

آ خر میں ہر دفعہ کی طرح ایک درخواست اور دعا کہ کاش !وہ ذات جس کے قبضے میں تمام اختیارات ہیں ہمیں ایسی تمام خوبیاں عطا فرما دے کہ جس سے انسان حقیقت میں بڑا نظر آتا ہے جس کا دل بڑا ہوتا ہے جو ہمیشہ مثبت سوچتا ہے جو دوسروں کی قدر کرتا ہے جو دوسروں کو اپنی طرح کا ہی انسان مانتا ہے اور شاید اسی میں کا میابی کا راز بھی ہے۔
MUHAMMAD IMRAN ZAFAR
About the Author: MUHAMMAD IMRAN ZAFAR Read More Articles by MUHAMMAD IMRAN ZAFAR: 29 Articles with 38100 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.