بسم اللہ الرحمن الرحیم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بعض لوگ سورۃ الدخان کی آیت، مفہوم:
یقینا ہم نے اس (قرآن) کو بابرکت رات میں نازل کیا ہے. بے شک ھم ڈرانے والے
ھیں. اس رات میں ہر اہم کام کا فیصلہ کیا جاتا ہے"
(سورۃ الدخان آیت 3 اور 4)
بعض احباب اس سے شب برات کی فضیلت اپنی منشا کے مطابق کرنے کی کوشش کرتے
ہیں، اگر وہ خود قران میں دیکھیں تو اللہ عزوجل کا ارشاد ہے، مفہوم:
(بے شک ھم نے اسے لیلۃ القدر میں اتارا ھے" (سورۃ القدر آیت 1”
ان آیت سے ظاھر ہے کہ لیلۃ مبارکہ دراصل لیلۃ القدر ہی ھے
اسی طرح: "ماہ رمضان وہ (عظیم مہینہ) ہے جس میں قرآن اتارہ گیا" اس میں کوئ
شک نہیں کہ لیلۃ القدر رمضان کی آخری 10 تاک راتوں میں ہے لہذا یہی وہ
معاملات کے فیصلہ کی بابرکت رات ھے
امام ابن کثیر رحمہ اللہ (متوفی 774 ھجری) فرماتے ھیں اور جس شخص نے یہ کہا
کہ لیلۃ مبارکہ نصف شعبان کی رات ھے جیسا کہ عکرمہ سے روایت ہے،تو اس نے
سراسر تکلف کیا کیونکہ نص قرآن سے قرآن کا رمضان میں نازل ہونا ثابت ہے."
(حوالہ: تفسیر القرآن جلد: 5 صفحہ: 538)
محدث امام ابو بکر ابن العربی المالکی (المتوفی 543 ھجری) رحمہ اللہ فرماتے
ہیں، مفہوم:
جمھور علماء کا مسلک یہ ھے کہ یہ لیلۃ القدر ہے، جب کہ بعض لوگوں کا کہنا
یہ ہے کہ یہ نصف شعبان کی رات ہے حالانکہ یہ بات باطل ہے کیونکہ اللہ نے
اپنی سچی اور قطعی کتاب میں فرمایا ھے کہ "ماہ رمضان وہ ہے جس میں قرآن
اتارہ گیا.
(حوالہ: احکام القران جلد: 4 صفحہ: 112)
امام طبری رحمہ اللہ (المتوفی 310 ھجری) فرماتے ہیں، مفہوم:
کہ صحیح ترین قول ہے کہ یہاں مراد لیلۃ القدر ہے
(حوالہ: جامع البیان جلد: 13 صفحہ: 123)
امام قرطبی رحمہ اللہ (المتوفی 671 ھجری) فرماتے ھیںکہ درست بات یہی ہےکہ
اس سے مراد لیلۃ القدر ہے
(حوالہ: الجامع لاحکام القرآن جلد: 16 صفحہ:111)
قاضی شوکانی رحمہ اللہ لکھتے ھیں برحق مذہب جمہور ہی کا ہے کہ لیلۃ مبارکہ
سے مراد لیلۃ القدر ہے نہ کہ شب براءت.."
(حوالہ: فتح القدیر جلد: 6 صفحہ نمبر: 422 اور 423)
الحمد للہ اہم علماء سے اس بات کوثابت کر دیا گیا ہے کہ ان کے نزدیک بھی وھ
رات لیلۃ القدر ہے، اور شب براءت کا گمان صحیح نہیں
ھمیں اپنے غلط اندیشوں اور دین کے بارے میں ذاتی سوچ کے دائرہ اور بغیر
دلیل یا ضعیف و من گھڑت اقوال سے گریز کرنا چاہیے اور یہ دیکھنا چاہیے کہ
قرآن و سنۃ (صحیح اور حسن روایات) سے کسی چیز کے بارے میں کیا ثابت کرتا ہے
اور جمہور علماء حق نے کس چیز پر اجماع کیا ہے اور جمھور (زیادہ) محدثین کس
پر متفق ہیں، اور توفیق دینے والا تو اللہ عزوجل ہی ہے- |