آئینہ ہوں میں تیرا۔۔۔

 بیٹی ماں کا پَر توہی تو ہوتی ہے
( آپ کا عکس آپ کی بیٹی میں ہوتا ہے)

کہا جاتا ہے کہ بیٹی ماں کا پرَتو ہوتی ہے، یہ بات سو فیصد درست بھی ہے ۔کیونکہ ماں کی تربیت کا عکس بیٹی میں بدرجہ اَتم موجود ہوتا ہے۔کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ آپ کیسی ماں ہیں؟؟ یقیناً ہر عورت اپنے آپ کو بہترین اور اچھی ماں کہلانے میں فخر محسوس کرتی ہے،مگر دیکھا گیا ہے کہ آج کے زمانے میں کئی لڑکیاں اپنی سُسرالوں میں خوش نہیں ، شاید اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ وہ اپنے گھر میں اپنی ماؤں کو اپنے سسرال والوں کے ساتھ خوش نہیں دیکھ رہیں ؟اُ ن کی ماؤں کو اپنی ساس ،نندوں اور سُسرالی رشتہ داروں سے بے حدشکایتیں ہیں ، انھوں نے باتوں کو درگُزر کرنا سیکھا ہی نہیں ہوتا وہ سُسرالی ہمیشہ سُسرالی ہی رہتے ہیں ماں کا رویہ دیکھ دیکھ کر درپردہ بچیوں کی تربیت بھی ان ہی خطوط پر ہو رہی ہوتی ہے۔

یہ مانا کہ آج کے دور میں بھی کئی روپ میں عورت ہی مظلوم ہے، مگر دوسری طرف سچ یہ بھی ہے کہ آج زمانے نے اتنی ترقی کر لی ہے کہ لڑکیاں اب اپنے لئے بولنا اور کہنا جانتی ہیں والدین نے پہلے زمانے کے جملے ''اب اس گھر سے تمہارا جنازہ ہی اُٹھے گا''کہنا ختم کر دئیے ہیں ۔ کہ بیٹی بیاہ دی اس سے لا تعلق تھوڑی ہو سکتے ہیں ، مگر وہ یہ بھول جاتے ہیں جس درکُزر سے کبھی کام اُنھوں نے نہیں لیا اُن کی بیٹی کیسے لے سکتی ہے؟اور وہ مَن و عَن اپنی سُسرال میں بھی یہ ہی رویہ رکھتی ہے ، اگر ماں صُلح جُو ، نرم مزاج ،میل ملاپ اور عزت کرنے والی ہو گی تو یہ ہی خصوصیات اُن کی بیٹیوں میں بھی حُلول کر جاتی ہیں اور وہ اپنے آپ کو سخت سے سخت امتحان کے لئے ہر وقت تیار رکھتی ہیں ۔

کسی بڑے انسان کا قول ہے کہ :۔
''لڑکی کو دیکھنے سے پہلے اُس کی ماں کو دیکھو''جی ہاں! اس مقولے میں کسی حد تک سچائی بھی ہے ، ہماری بیٹیاں جو اپنی ماؤں سے سیکھتی ہیں وہی آگے اپنی نسلوں کو پہنچاتی ہیں ۔ اس لئے یہ ضروری ہے کہ آپ ایک اچھی ماں بنئیے، اپنے بزرگوں اور سُسرال والوں کی عزت کیجیئے۔ یہ سوچئیے کہ کوئی انسان مکمل نہیں ہوتا ، آپ میں بھی کوئی نہ کوئی خامی ضرور ہو گی کیا پتہ لوگ آپ کی کس خامی کو نظر انداز کر رہے ہیں ؟؟اچھا سوچیں ،اچھا بولیں ، غلطیوں کو نظر انداز کیجیئے۔ کیونکہ پیار ایک ایسے قطرے کی مانند ہے جو دھیرے دھیرے سخت سے سخت دِل کو بھی موم کر دیتا ہے، تاکہ یہ دیکھ کر آپ کی بیٹی اچھی بہو، بیوی اور ماں بن سکے ، ایک بہترین نسل اُس کی گود میں پروان چڑھ کر کامیاب انسان بن سکے ، کیونکہ ہم ہی تو اپنی بیٹیوں کا آئینہ ہیں ، جس میں وہ اپنا آنے والا کل دیکھتی ہیں ۔
Rubina Ahsan
About the Author: Rubina Ahsan Read More Articles by Rubina Ahsan: 18 Articles with 25856 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.