طالبانائزیشن ایک آ ئیڈیالوجی
کا نام ہے اور اس کے ماننے والے وحشی اور درندے طالبان، انتہا پسند،تشدد
پسند اور دہشت گرد نظریات و افکار پر یقین رکھتے ہیں اور صرف نام کے مسلمان
ہیں، جن کے ہاتھ پاکستان کے معصوم اور بے گناہ شہریوں،طلبا و طالبات،
اساتذہ اور ہر شعبہ ہائے ذندگی کے لوگوں کے خون میں رنگے ہوئے ہیں۔۔ طالبان
اسلام اور شریعت کا دن رات ڈھول پیٹ رہے ہیں مگر اُن کی جہالت کا سب سے بڑا
شاہکار بچوں کے سکولوں کا نذرِ آتش کرنا اور طالبعلموں کا قتل ہے۔
سکولوں کی تباہی ان طالبان کی قبیح حرکات و کرتوت ہیں جو پاکستان میں
سکولوں کو تباہ کر کے،طلبا ،اساتذہ و دیگر بے گناہ اور معصوم لوگوں کو قتل
کرکے اسلامی نظام نافذ کرنے چلے ہیں۔ طالبان نے پاکستانی مسلمانون کی
موجودہ اور آئیندہ نسل کو تعلیمی میدان میں جان بوجھ کر پیچھے کی طرف دھکیل
دیا ہے اور جرم عظیم کا ارتکاب کیا ہے۔ سکولوں کو جلانے کے معاملہ میں
طالبان کی سرگرمیاں اسلام کے سراسر خلاف ہیں لہذا ہمیں نہیں چاہئے طالبان
کا اسلام جس کی تشریح تنگ نظری پر مبنی ہو اور نہ ہی ہم طالبان کو اس امر
کی اجازت دیں گے کہ وہ اپنا تنگ نظری والا اسلام ، پاکستان کی مسلمان
اکثریت پر مسلط کریں۔ تعلیم کو نظر انداز کرنے کے نتیجے میں پاکستان مین
غربت ، پسماندگی ، جہالت اور انتہا پسندی و دہشت گردی جیسے مسائل مزید
گھمبیر ہو جائینگے، تعلیم کے فروغ سے ہم پاکستان میں دہشتگردی و انتہا
پسندی کی عفریت پر قابو پا سکتےہیں اور لوگ اس بات کو درست طور پرسمجھ سکیں
گے کہ خرابی دین اسلام میں نہیں بلکہ اسلام کی اس غیر معقول اور تنگ نظر
طالبانی تشریح میں ہے جس کا علاج، بہتر تعلیم سے ہی کیا جاسکتا ہے اور اسی
میں پاکستان کی تعمیر و ترقی کی تعبیر مضمر ہے۔
طالبان کی سکول دشمنی سے یہ عیاں ہے کہ طالبان اسلام اور پاکستان کے مخلص
نہیں اور نہ ہی ان کو پاکستانی عوام کی ترقی میں کو ئی دلچسپی ہے .طالبان
پاکستان کی ترقی اور خوشحالی سے نالاں ہیں اور پاکستان کو واپس پتھر کے دور
میں واپس دہکیلنا چاہتے ہیں. سکولوں کو جلانے اور طالب علموںپر حملوں کے
معاملہ میں طالبان کی سرگرمیاں اسلام کے سراسر منافی ہیں. |