براعظم یورپ

مشرقی یورپ؛ فلسطین سے پولوس عسائیت کی دعوت لے کر گیا تو سارا یورپ عیسائی ہوگیا۔رقبے کے لحاظ سے آسڑیلیا کو چھوڑ کر دنیا کا سب سے چھوڑا براعظم ہے جبکہ آبادی کے لحاظ سے تیسرا بڑا براعظم ہے۔
۱۔پولینڈ(وارسا) ۲۔بیلاروس(منسک) ۳۔یوکرائن(کیو) ۴۔ مالدووا(چیشیناو)
۵۔رومانیہ(بخارسٹ) ۶۔بلغاریہ(صومیہ) ۷۔ یونان (ایتھنس)

مغربی یورپ:
۱۔جرمنی (برلن) نیو رمبرگ مشہور شہر ۱۹۳۰ میں نازی پارٹی کامرکز بھی رہا۔ دوسری جنگ عظیم میں امریکی بمباری سے بری طرح مجروح ہوا۔ آج کل صنعتی شہر اٹلرکی ہے ۔ کپڑے اور کمپاوی مراد کی صنعتیں غابان ہیں۔

(۲)ہالینڈ(ایمسڑڈیم ):۔نہروں اور ملوں کی پورے شہر میں دریاے ایمسر سے نکلنے والی نہروں کا جال بچھاہوا ہے۔
(۳) بیلجیم (برسلز)
(۴)لکسمبرگ(لکسمبرگ) ۴۶۵ میل پر پھیلا ہے۔
(۵) فرانس (پیرس)۔ ایفل ٹاور خوشبویات مشہور ہے۔ اس کا ایک صوبہ براعظم افریقہ میں مڈغاسکر کے ساتھ ہے۔کرنسی زبان ۔نشینل نیلی ۔۴۰ میل لمبا اور۳۰ میل چوڑا جزیرہ ہے۔ اگر چہ براعظم مختلف ہے لیکن وہ صوبہ فرانس کا ہی شمار کیا جاتا ہے۔
(۶)اسپین(میڈرڈ) کہتے ہیں طوفان نو۲ کے بعد سب سے پہلے جو قوم اس خطے میں آباد ہوئی اس کا نام ِاندیش تھا۔ عربوں نے شین کو سین میں بدل دیا۔

اسپین حکومت ۔عیسائی بادشاہ۔راڈرک۔عربی تاریحوں میں لزریق مذکور ہے۔مراکش کے ساحل سبتہ پر ایک بربری سروا کائونٹ جو لپن کی حکومت تھی۔لیکن وہ بھی عیسائی تھا۔راڈرک ۔اپنی رعاپاکی نو عمر لڑکیوں کو شاہی تربیت کے بہانے زیر اثر رکھتا۔اور ان سے اپنی ہوس پوری کرتا۔جولپن لڑکیبھی اسکی نشانہ بنی اور جب اپنے والدکو خبر ۔تو جولپن کے دل میں نفرت کے جذبات پیدا ہوئے۔موسی بن نصیر شمالی ا فریقہ کے پیشتر حصوں پر قابض ہوچکے تھے۔جولپن وفد لیکرموسی بن نصیر کی خدمت میں حاضر ہوا۔درخواست کی رڈارک پر حملے کی۔موسی نے خلیفہ ولید بن عبدالملک سے اجازت مانگی۔پہلے طجنہ چند میمات بھیجی۔پھر طارق بن زیاد کے سرکردگی میں بڑا لشکر انہ لس پر چڑھائی کے لئے روانہ کیا۔۷ ہزار کا لشکر لے کر جبل طارق اندلس کے ساحل پر اترا کشتی میں سوار ہونے کے بعد طارق نے نبی کریمؐکی خواب میں زیارت کی۔ آپؐنے فرمایابڑھتے چلے جائو۔طارق نے کشتیاں جلادی۔راڈرک نے اپنا مشہور سپہ سالار تدمیر کو بڑا لشکر لے کر مقابلے کے لئے بھیجی۔لیکن ناکام ہوا۔پھر راڈرک ستر ہزار کا لشکر لے کر میدان میں آیا۔موسی بن نصیر نے ۵ ہزار کی لشکر روانہ کی۔ وادی لکر کامعرکہ ہوا آٹھ دن تک جنگ جاری رہی۔راڈرک مارا گیالشکر پسپا ہوا۔مسلمان آگے بڑھے اس کے دارالحکومت طایطلہ( ) کو فتح کیا اور فرانس کے اندر جاکر پیری نیز کے دامن تک پہنچ گئے۔اندلس کے فتح کے بعد مسلمان نے ۸ سو سال تک حکومت کی اور علم ودانش کے ذریعے اس خطے کو دنیا کا سب سے زیادہ ترقی یافتہ بنایا۔

پر ان میں ابپرہ تھا۔غرفاطہ رومی زبان میں انار کو کہتے ہیں۔ اس میں دریاشنبل ہے اس میں تاریخی قلعہ الحمراء ہے۔ جو چوتھی صدی میں تعمیر ہوا۔محمد بن الاحمز النمری نے ۶۳۵ھ میں اسے مرکز سلطنت کی شکل دی۔پھر ساتوں صدی کے آخر میں اس کے بیٹے محمد بن احمر نے جو غالب باللہ کے لقب سے مشہور تھا۔اس قلعے میں شاہی محل قفرالحمرا تعمیر کیا۔دروازے کے قریب تاریخی جگہ برج الحراسہ ہے جسے القصہ بھی کہتے ہیںیہ س ب سے بلند برج ہے اس پربھی مسلمانوں کا پرچم لہرایا کرتا تھا لیکن غرناطہ کے آخری حکمران ابو عبداللہ نے فرڈی ننڈ کوالحمر کی چابی کا تحفہ چاندی کی طشتری میں رکھ کر دیا تو پہلا کام یہ کیا کہ یہاں لکڑی کی ( قرطبہ)۔ سلمان بن عبدالملک کے دور میں والی اندلس سمح بن مالک خولانی نے دارالحکومت اشپلیہ سے قرطبہ منتقل کر لیا۔
شمالی یورپ
۱۔اسٹونیا(تالپن)
۲۔لٹویا(ریگا)
۳۔لتموانیا(ویلینیوس) ان تینوں ممالک کو بالٹک کہاجاتا ہے۔
۴۔ڈنمارک (کوپن پیگن ) اس کا معنی ہے تاجروں کا ٹھکا نہ سنوکر گیم ڈنمارک والوں نے ایجاد کیا۔
۵۔ناروے(اوسلو) ایک لاکھ ساٹھ ہزارجھیلیںہیں (ترمسو)شمالی شہر ہے۔۳ ماہ دن اور۳ ماہ رات۔رات میں روشنی ایسی ہوتی جسے ہمارے ملک میں مغرب کے آدھے گھنٹے قبل نظر آتا ہے۔پولر میوزیم ۔قطب شمالی سے قریبترین جزیرہ سوالبرد تک پہنچنے کے لئے بحرمنجمد شمالی سے گزرنا پڑتا ہے۔
۶۔سویڈن(اسٹاک ہوم )یہاں پر ہزار جھیلیں ہیں اور سٹی ہال کا ٹاور ۔نوبل ٹاور ہے ۔مشہوررالفام ایفریڈ برنارڈنوبیل یہاں دیا جاتا ہے
۷۔فنلینڈ (پلسنکی)یہ نوکیا موبائل کی وجہ سے مشہور ہے ۔۱۰ ہزار جھیلیں ہے

شمالی مغربی یورپ
۱۔یونائٹڈ کنگڈم(لندن)برطانیہ چار ریاستوں سکاٹ لینڈ (پہاڑی علاقہ)آئر لینڈ ، انگلینڈ،ساوتھ ویلزع پر مشتمل ہے ۔
ائر لینڈ میں مارش لائبریری ۱۶۹۶ ؁ء سے قائم ہے اس میں اسٹڈی کیج ہے تاکہ کتابیں چوری نہ ہو، انگریزی میں قرآن کریم کا پہلا ترجمہ جارج سیل نے کیا اسکا سب سے پہلا ایڈیشن بھی یہاں موجود ہے۔جو۱۷۳۴؁ء میں شائع ہوا چسٹر بیٹی لائبریری بھی یہاں موجود ہے۔
۲۔آکسفورڈ :یہ لندن سے ۶۰ میل کے فاصلے پر ہے۔مشہور یونیور سیٹی ہے۔اس نے ستروی صدی میں حقیقی ترقی شروع کی ۔اس کی اپنی کوئی عمارت نہیں۔۴۰ کالج یونیورسٹی سے ملحق ہے ۔ڈگری یونیورسٹی سے دی جاتی ہے۔بوڈلین لائبریری آکسفورڈکی مشہور لائبریری ہے۔
ناروے
نمازوں کا حکم: قریب علاقوں کے وقت کے مطابق نماز پڑ ھے ۔
جس دن آ خری بار شفق غائب ہوئی اس دن کاوقت عشاء کے مطابق ۔
غروب سے طویل تک کے وقت کو دو حصوں میں تقسیم کرے ۔پہلا مغرب وعشاء کا دوسرا فجر کا۔
سویڈن
جس سے ہر سال۶انفراحات ۶ بندوں کو دیئے جاتے ہیں۔ سائنس، ادب ،معاشیات باقیام امن کے لیئے نمایاں خدمات کی ہو۔جس کا فیصلہ سویڈن کے ادارے اورایک ناروے کا ادارہ حل کرتے ہیں ۔ہر سال دس دسمبر نوبل کی تاریخ وفات کے دن سٹی ہال میں دئیے جاتے ہیں۔

Mohammad Ilyas
About the Author: Mohammad Ilyas Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.