نواں قمری مہینہ مسلمانوں کے
چہرے پر رونق اور مسرت کے اثرات مرتب کرتا ہے اور مسلمان اس مہینے کے آغاز
ہی سے قبل ہی اس خاص مہینے کی تیاریوں میں مشغول رحمت ِ الٰہی کے حصول کی
تمنا دل میں لیے اپنے اذہان میں مختلف نقوش کھینچتے رہتے ہیں ۔
ماہ ِ رمضان تین عشروں پر مشتمل ہو تا ہے اول عشرے میں رحمت ِ الٰہی کی
نوید ہے اور مسلمان اس عشرے میں رحمت ِ الٰہی کے حصول کے لیے عبادات کا
اہتمام کرتا ہے۔
ماہِ صیام کا دوسرا عشرہ عبادات کا رخ رحمت سے مغفرت کی جانب موڑ دیتا ہے
اور مسلمان اپنے گناہوں کی معافی طلب کرنے کے ساتھ اﷲ تعالیٰ کے حضور نفس و
شیطان کے شکنجوں کے خلاف مدد طلب کرتے ہیں اور بلند حوصلگی سے آئندہ نیکو
کا ری کی زندگی گزارنے کا عہد کرتے ہو ئے مصمم ارادے دل میں لیے تقویٰ کی
پوشاک پہننے اور راہ ِ سلوک پر گامزن ہو نے کی جستجو کرتے ہیں۔
ماہِ رمضان کا تیسرا عشرہ مسلمانوں کو جہنم کی آگ سے محفوظ رہنے اورعذا ب ِ
خداوندی سے ڈرتے رہنے کی تلقوین کرتا ہے مسلمان اس عشرے میں ((اَللّٰھُمَّ
اَجِرْنِیْ مِنَ النَّارِ ))کو زیر ِ لب دہراتے ہوئے اور عذاب ِ خداوندی سے
بچنے کے لیے مختلف اور مخصوص اوراد و وظائف کے ساتھ ساتھ عباد ت کا اہتمام
کرتے ہیں اور گڑ گڑا تے ہو ئے جہنم کی آگ سے پناہ مانگتے ہیں ۔
جب ماہ ِ رمضان کا چاند نظر آتا ہے تو اﷲ تبا رک و تعالیٰ فرشتوں کو حکم
دیتے ہیں کہ جہنم کے دروازے میرے محبوب کی امت کے لیے بند کر دو اور جنت کے
دروازوں کو کھول دو اور میرے محبوب کی امت کے لیے عام معافی کا علان کر دو
-
حوریں اپنے گھروں سے نکل کر جنت کے باغیچوں میں آ کے یہ صدا لگاتی ہیں کہ
ہے کوئی جو اﷲ کے حضور ہم سے منگنی کرے گا پھر ایک خوشبو دار ہوا چلتی ہے
جو بے مثال ہو تی ہے ۔
حدیث شریف میں آتا ہے :
’’روزہ دار کے منہ سے آنے والی بو خدا سبحانہ و تعالیٰ کو مشک سے زیادہ
پسند ہو تی ہے ۔‘‘
روزہ باہمی خلوص و الفت کو تقویت بخشنے کے ساتھ ساتھ تقویٰ کی پوشاک عطا
کرتا ہے اور خدا کے حضور اس کا عظیم مقام و مرتبہ ہے اور رحمتوں کی نوید ہے۔
حدیث شریف میں ہے :
’’روزہ دار کے لیے دو خوشخبریاں ہیں ایک افطار کے وقت اور دوسری اپنے رب سے
ملاقات کے وقت ۔‘‘
ایک حدیث شریف میں رمضان کی اہمیت کو اجا گر کرنے والی ایک دلنشیں بات ہء
کہ اﷲ تبارک و تعالیٰ سارا سال جنت کو رمضان کے لیے سجاتے ہیں اس مہینے کے
آغاز میں اﷲ تعالیٰ فرشتوں کو حکم دیتے ہیں کہ زمین میں شیاطین اور سرکش
جنات کو قید کر دو تاکہ وہ میرے بندوں کی عبادات میں دخل اندازی نہ کرسکیں
اور ان کو میری راہ نہ بھلائیں ۔
روزہ ایک ایسی عبادت ہے جسے ہائے شعبہ جات زندگی سے وابستہ افراد کسی بغیر
تکلیف و دقت اور بغیر کسی مشکل کا سامنا کیے آسانی سے ادا کر سکتے ہیں اور
اﷲ تعالیٰ کی رحمت کے ٹھا ٹھیں مارتے ہو ئے سمندر سے گزرتے ہو ئے راہ مقصود
پر گامزن ہو کر منزل ِ مطلوب پر پہنچ سکتے ہیں- |