بچوں اور بڑوں کے لیے یکساں مفید سوال جواب - 1

بسم اللہ الرحمن الرحیم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

انشاء اللہ عام فہم زبان میں بچوں کے لیے خاص اور بڑوں کے لیے یکساں مفید سوال و جواب کی صورت میں اپنے دین کو سمجھنے کے لیے میسج بھیجے جائیں گے. کیونکہ رمضان سے متعلق کچھ احکامات ہم نے سمجھ لیے. یہ سوال و جواب بغیر دلیل کے ہوں گے مگر انکے دلائل قرآن والسنۃ میں موجود ہیں. بہتر یہ ہے کہ ان سوال وجواب کو آپ اپنے پاس لکھ لیں تاکہ خاص کر اپنے بچوں کو ضرور سکھا سکھیں.

ہم کون ہیں؟
ہم مسلمان ہیں.

ہمارا رب کون ہے؟
ہمارا رب اللہ تعالی ہے.

رب کا کیا مطلب ہے؟
رب کا مطلب ہے خالق، مالک، رازق، مشکل کشاء، حاجت روا اور تدبیر کرنے والا.

خالق اور مالک اور رازق کا کیا مطلب ہے؟
خالق کا مطلب ہے ہر چیز کی اصلا تخلیق کرنے والا اور مالک کا مطلب ہے کہ جس کی ملکیت ہو اور رازق کا مطلب ہے ہر قسم کا رزق دینے والا اللہ ہے رزق سے مراد ہے خوراک، کھانا پینا پیسے، ضرورت مال ودولت وغیرہ.

مشکل کشاء اور حاجت روا سے کیا مراد ہے؟
مشکل کشاء سے مراد ہے مشکلیں اور تکلیفات دور کرنے والا صرف اللہ ہے. اور حاجت روا سے مراد ہے حاجات اور خواہشات اور ضروریات پوری کرنے والی ذات صرف اللہ کی ہے تو پیارے بچو اور بڑو معلوم ہوا کہ مشکلات میں صرف اللہ کو پکارو اور حاجات و ضروریات بھی اس کی ذات سے طلب کرو. اور وہ ہی ہے جو مشکلیں دور کرنے اور خواہشات پوری کرنے کے اسباب کا مالک ہے.

تدبیر سے کیا مراد ہے؟
تدبیر کرنے سے مراد ہے کسی بھی عمل کو اسکے وقت پر انجام دینا صرف رب کی خاصیت ہے. مثلا اگر اس وقت یہ ای میل آپ کو موصول ہوئ تو اس کو بھیجنے کا خیال میرے رب نے میرے دل میں ڈالا اور کسی عمل کی تدبیر کا مالک صرف اللہ رب العزت ہے. تو پیارے بچو الحمد للہ ہم نے اپنے رب کو اسکی صفات سے پہچانا کہ وہ ہمارا خالق، مالک، رازق، مشکل کشاء، حاجت رواء اور تدبیر کرنے والا ہے.

ہم ان باتوں کو چند مثالوں سے سمجھتے ہیں ایک شخص کے پاس کوئ کام یا نوکری نہیں ہے تو ایک دوسرا بندہ اسکو کہتا ھے کہ آپ ایک پیر صاحب کے مزار پر جائیں اور وہاں جا کر پیر صاحب کے وسیلہ سے دعا مانگیں آپ کو نوکری ضرور مل جاۓ گی. لیکن پیارے بچو، ہم نے تو سیکھا تھا کہ رازق تو رب ہے، اس کا مطلب ہے کہ پیر صاحب کے مزار پر جانے کا یہ عمل غلط تھا بلکہ اس شخص کو محنت کرنی چائیے اور نوکری کے لیے دعا خالص اللہ سے مانگنی چاہیے.

پیارے بچو ہم اسکو ایک اور مثال سے بھی سمجھتے ہیں ایک شخص جو بیمار ہو گیا یا تکلیف یا پریشانی میں آگیا، اسکو چاہے اللہ جو ھمارا رب ہے صرف اس سے دعا مانگے کیونکہ رب کی ایک صفت مشکل کشاء بھی ہے جیسا کہ ہم نے پہلے سیکھا تھا یعنی مشکلیں اور تکلیفات کو دور کرنے والا صرف رب ہے، تو ھمیں چاہیے کہ بغیر کسی کو اس صفت میں شریک کیے خالص اللہ سے دعا مانگیں.

manhaj-as-salaf
About the Author: manhaj-as-salaf Read More Articles by manhaj-as-salaf: 291 Articles with 448778 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.