قوم کے مہمان
(Anwar Parveen, Rawalpindi)
اچھا اور بُرا وقت انسان سے پوچھ کر نہیں
آتا ۔ ہم اپنے گھروں میں آرام و سکون سے بیٹھ کر مستقبل کی منصوبہ بندی
کررہے ہوں اور کاتب تقدیر نے ہماری قسمت میں کچھ اور ہی لکھا ہو۔ چند
ساعتوں میں اگر نامساعد حالات کے تحت اپنا گھر بار چھوڑ کر نکلنا پڑے ،
اپنی اور خاندان کی جان اور عزت و آبرو کے لئے اور سب سے بڑھ کر یہ کہ قومی
مفاد کے لئے اگر بے سروسامانی کے عالم میں اپنا علاقہ چھوڑ کر کہیں اور
جانا پڑے اور دوسروں کے رحم و کرم پر گزارہ کرنا پڑے تو دل پر کیا گزرتی ہے
۔ اسی طرح کی کیفیت ہمارے ان نقل مکانی کرنے والے بہن بھائیوں کی ہے جو
اپنا سب کچھ چھوڑ کر آگئے ہیں ۔ یہ وہ غیرت مند لوگ ہیں جنہوں نے کبھی کسی
کے آگے ہاتھ نہیں پھیلا یا بلکہ اپنی محنت اور مہمان نوازی کی وجہ سے سب نے
ہمیشہ ان کی عزت کی ہے ۔ آج وہ ساری قوم کے مہمان ہیں ۔ مہمانوں کی آمد
باعث رحمت سمجھی جاتی ہے ۔ میزبان بڑھ چڑ ھ کر ان کو آرام پہنچانے کی کوشش
کرتے ہیں اور ان کی ضروریات کا خیال رکھتے ہیں ۔ یہی ہماری اسلامی اور
معاشرتی روایات ہیں جن کی وجہ سے ہماری قوم کو ایک منفرد مقام اور عزت حاصل
ہے۔ کسی بھی اچھے عمل کی جزا تو اﷲ تعالیٰ کے ہاتھ ہیں ہے کوشش کرنا انسان
کے اختیار ہیں ہے ۔ آج ہم سب کو یہ موقع ملا ہے کہ ہم اپنے ان مہمانوں کے
دُکھ کو سمیٹ لیں ۔ ان کی بنیادی ضروریات کا خیال کریں اور جتنا سُکھ ہو
سکے انہیں دینے کی کوشش کریں ۔
ان حالات میں یہ سب لوگ نفسیاتی دباؤ کا بھی شکار ہوں گے ۔ بار بار دل میں
سو طرح کے وسوسے آتے ہوں گے۔ ان حالات کو دیکھ کر دل دُکھتا ہوگا ۔ خواتین
خاص طور پر زیادہ پریشانی کا شکار ہوں گی۔ سب سے بڑا مسئلہ ان کے لئے پردے
اور حفاظت کا ہے ۔ اتنی شدید گرمی میں ہر وقت گرم خیموں میں بیٹھے رہنے کی
وجہ سے بہت سے صحت کے مسائل ہو سکتے ہیں ۔ پھر عدم تحفظ کا احساس ۔ جن
خواتین کے ساتھ مرد نہیں ہیں وہ زیادہ مسائل کا شکار ہیں ۔ اس وقت سب کی
ضرورت ہے کہ ان کی بات سنی جائے اور ان کے مسائل حل کیے جائیں ۔ ان کو
حوصلہ دیا جائے تاکہ انہیں اُمید ہو کہ جلد ہی سب کچھ نارمل ہوجائے گا ۔
موجودہ صورت حال کب تک رہتی ہے اس کے بارے میں کوئی حتمی رائے قائم نہیں کی
جا سکتی اس لئے حوصلے کی ضرورت ہے ۔ چند دنوں میں یہ لوگ اپنے نئے ماحول سے
آشنا ہوجائیں گے تو ان کے لئے آسانی ہوجائے گی اور وہ بہت سی مشکلات پر خود
ہی قابو پالیں گے۔ اس دوران کیمپوں میں نظم و نسق کا انتظام بھی بہتر
ہوجائے گا ۔
وقت ایک سا نہیں رہتا ۔ مشکل وقت ہمیشہ حوصلے اور صبر سے گزر جاتا ہے ۔ آج
ہم سب کے لئے موقع ہے کہ خلوص دل کے ساتھ اپنا حصہ اس عظیم مقصد اور کام
میں ڈالیں ۔ قوم و ملک سے بڑھ کر کچھ نہیں ۔ ہر وہ کام جس سے قوم و ملک
مضبوط ہو، اسے عزت ملے ، اس کا مستقبل اچھا ہو ہمیں کرنا چاہئے۔ آج آزمائش
کی اس گھڑی میں اگر ہم سب ساتھ کھڑے ہوں گے ، اتحاد کا مظاہرہ کریں گے،
حوصلے اور بہادری سے اس کٹھن مرحلے کو طے کر لیں گے تو بحیثیت قوم سر خرو
ہوں گے ۔ |
|