امریکی فوجی اڈے قتل و غارت اور خون ریزی
کی ایک خوف ناک تاریخ رکھتے ہیں، امریکی ریاست ٹیکساس کے مرکز میں واقع
فورٹ ہڈ ملٹری بیس میں فائرنگ سے ہلاک ہو نے والوں تعداد13 ہے جبکہ 30 زخمی
ہیں۔ امریکی اخبار سی بی سی نیوز کے مطابق امریکی آرمی بیس تشدد اور قتل کے
حوالے سے خوفناک تاریخ رکھتے ہیں فورٹ ہڈ، فورٹ کارسن اور عراق میں کیمپ
لبرٹی میں گزشتہ ادوار میں قتل و غارت اور تشدد کے واقعات مسلسل رونما ہوئے،
فورٹ ہڈ فورسز کی تربیت کے لحاظ سے امریکا کا سب سے اہم ترین بیس ہے جو
1942میں قائم کیا گیا جہاں سے لاکھوں فوجی ہر سال ٹریننگ لیتے ہیں، یہ
ٹیکساس میں واکو Waco, سے پچاس میل کے فاصلے پر کلینKilleen کے نزدیک340
مربع میل پر مشتمل ہے۔ یہاں زیادہ ملٹری خاندان آباد ہیں، ملٹری تنصیبات کے
حوالے سے یہ دنیا کا سب سے بڑا بیس ہے۔
2003 سے عراق میں امریکی جارحیت کے بعد امریکا کا پہلا بیس ہے جہاں فوجیوں
کی خودکشی کے سب سے زیادہ واقعات ہوئے، سی بی ایس نیوز کے مطابق 16اکتوبر
1991 کو 35سالہ ایک سویلین ٹرک ڈرائیور نے فورٹ ہڈ کے کیفے ٹیریا میں 23
افراد کو فائرنگ کر کے ہلاک اور 20 کو زخمی کر دیا اس کے بعد اس ڈرائیور نے
خود کشی کر لی۔ یہ امریکی تاریخ کا ورجینیا ٹیک کے بعد سب سے بڑا خون ریز
واقعہ تھا فورٹ کارسن میں 2005 سے 2008 تک 14 فوجیوں کو مختلف واقعات میں
قتل کیا گیا، عراق میں، کیمپ لبرٹی میں ایک فوجی نے اپنے پانچ ساتھیوں کو
فائرنگ ہلاک کر دیا تھا۔ |