یہ پاک ملک پاک لوگوں کے لیے پاک
ذات نے 27 رمضان المبارک ،14اگست 1947کو عنایت فرما کر ہندوستان کے
مسلمانوں پر احسان عظیم فرمایا ہے۔اگر دنیا کی تاریخ میں یہ دن نہ آتا تو
آج یہ آزاد ماحول ،یہ خوشیاں،یہ سکول و کالج نہ ہوتے اورنہ مسجدیں اس طرح
آباد ہوتیں۔کفر کا دور دورہ ہوتا،ہندو ہمارے آقا ہوتے اور ہم ہندووں کے
غلام ہوتے۔اﷲ پاک کا جتنا بھی شکر ادا کریں کم ہے کہ اس نے ہمیں یہ پاک وطن
عطا فرمایا ۔
۱۴ اگست کا دن ہمیں یہ یاد دلاتا ہے کہ اس ملک کو حاصل کرنے کے لیے
مسلمانوں نے اپنے تن من دھن کی عظیم قربانیاں دیں۔اس وطن کی خاطر ہزاروں
عورتیں بیوہ ہوئیں ،ہزاروں بچے یتیم ہوئے،ہزاروں گھر اجڑ گئے،ہزاروں مائیں
بے آسرا ہوئیں اور ہزاروں دولہنوں کے سہاگ اجڑ گئے۔یہ وطن ،یہ پر بہار چمن
ویسے ہی حاصل نہیں ہوا۔بلکہ اس کی خاطر یہ زمین مسلمانوں کے خون سے لال
ہوئی۔اس دھرتی نے مسلمانوں کے خون کی مہندی لگائی،۔اس کی جو قیمت ادا کی
گئی وہ ہمارے وحم وگماں سے بھی باہر ہے۔
عظیم مسلمانوں کی عظیم قربانیوں سے حاصل ہونے والے عظیم ملک کو وہ عظیم
حکمران نہ ملے،وہ اچھے انسان نہ ملے جو اس کو سنبھالتے ،یہ ملک تومسلمانوں
کے قابل تھا اور ہے،لیکن یہ نام کے مسلمان اس ملک کے قابل نہیں۔اس پاک وطن
کو لوٹنے والے کروڑوں ہاتھ آج بھی اسے لو ٹ رہے ہیں۔اس پاک دل کو پاک بدن
نہ ملا۔
یہ ملک تباہی کی طرف بڑھ رہا ہے،یہ انسان اس پاک مٹی کو ناپاک ہاتھوں میں
دینے کے لیے ایک دوسرے سے آگے بڑھ رہے ہیں ۔کفر ایک بڑے اژدھا کی طرح منہ
کھولے اس کی طرف بڑھ رہا ہے،یہ ناپاک وجود اسے سنبھالنے کے بجائے اس کے منہ
میں دینے کے لیے تیار بیٹھے ہیں ۔اگر ہم لوگوں کی یہی حالت رہی تو وہ دن
دور نہیں کہ جب نہ ہم رہیں گے اور نہ یہ پاک وطن رہے گا۔
یہ دن ہمیں ان رہنماؤں کی یاد دلاتا ہے جنہوں نے اس وطن کو حاصل کرنے کی
خاطرکسی بھی قربانی سے دریغ نہ کیا۔وہ قائد اعظم ہوں یا علامہ اقبال
،سرسیدہوں یا چودھری رحمت علی اور ان جیسے ہزاروں رہنماوں کی بدولت ہمیں یہ
پاک وطن نصیب ہوا۔
لیکن افسوس صد افسوس کہ آج ہم یوم آزادی کو صرف ناچنے گانے،ملی نغمے پڑھنے
اور پرچم لہرانے تک مناتے ہیں۔حالانکہ کہ یہ دن ناچنے گانے کا نہیں بلکہ اﷲ
کے حضور دعاہیں مانگنے کا دن ہے۔اﷲ کے حضور شکرانے کے نوافل پڑھنے کا دن
ہےََ۔
آج ہماری ذمہ داری ہے کہ یوم آزادی کے دن ناچ گانے کے بجاہے اﷲ کے حضور
شکرانے کے نوافل ادا کریں ۔ان ہزاروں رہنماہوں اوراس پاک وطن کے لیے قربانی
دینے والے ان ہزاروں مسلمانوں کے لیے دعا کریں۔اس پااک وطن کی سلامتی کے
لیے اور حفاظت کے لیے عملی طور پر اقدامات کریں اس ملک کو ڈاکووں سے
بچاہیں،لٹیروں سے بچاہیں،ناپاک ہاتھوں سے بچاہیں،اس کی طرف بڑھنے والے ہر
خطرے کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن جاہیں۔اس کے در و دیوار کو اپنے ایمان
اور اپنے اتحاد سے مضبوط بناہیں۔اس ملک کے زرے زرے سے پیار کریں۔اس پاک مٹی
کے لیے اپنے بدن پاک کر کے اس کی حفاظت کریں۔
نا سمجھو گے تو مٹ جاو گے اے ہندوستاں والو تمھاری داستاں تک نہ رہے گی
داستانوں میں۔۔ ۔ |