خود غرض ہونا ایک ایسی صفت جو دنیا کے
تقریباً ہر انسان میں کم یا زیادہ مگر ہوتی ضرور ہے یہ عجیب بات یہ ہے کہ
جب ایک صفت انسان میں موجود ہے تو وہ اسے تسلیم کیوں نہ کرے بھئی جب کوئی
خود غرض ہے تو وہ خود غرض ہے لیکن یہ کیا کہ جب کوئی کسی کو کوئی خود غرض
کے لقب سے پکارتا ہے تو وہ برا مان جاتا ہے جب ایسا انسان ہے ہی خود غرض تو
اسے خود غرض ہی کہا جائے گا نہ کہ کچھ اور کہا جائے
جبکہ انسان کو برا تو اس بات کا ماننا چاہئے کہ جو صفت آپ میں موجود نہ ہو
اور دوسرے خوامخواہ ہی اس صفت کو آپ سے منسوب کر دیں ایسی صورتحال میں برا
منانا بنتا بھی ہے لیکن جب کسی میں خود غرضی کی صفت موجود ہے اور محسوس
کرنے والی کو دکھائی بھی دے رہی ہے تو ظاہر ہے کہ وہ آپ کو خود غرض ہی کہیں
گے کہ انسان زیادہ تر اپنی صفات کی بنا پر ہی اپنی پہچانا جاتا ہے
اگر آپ کو اپنے لئے لفظ خود غرض ناپسند ہے یا دوسروں کی زبانی اپنے لئے لفظ
خود غرض سننا گوارہ نہیں تو ایک کام کیجئیے گھبرائیے نہیں یہ کوئی مشکل کام
نہیں ہے نہایت آسان اور آپ کی اپنی دسترس میں ہے وہ یہ کہ آپ خود غرضی ہی
چھوڑ دیں نہ آپ خودغرضی کی صفت اپنائیں نہ لوگ آپ کو خود غرض کہیں آپ کی
صفت خود غرضی چھوڑ دینے کے بعد کسی کی کیا مجال کے کوئی آپ کو خود غرض کہنے
کی جسارت بھی کر سکے
خود غرضی کی صفت چھوٹ جانے کے بعد یقیناً کوئی آپ کو اس لفظ ‘خود غرض‘ سے
نہیں پکارے گا کیونکہ لوگ تو وہی کچھ کہتے ہیں جو انہیں جیسا دکھائی دیتا
ہے سو اپنے نام اپنی ذات اور اپنی شخصیت سے خود غرض کا تمغہ ہٹانے کی سہل
ترکیب یہی ہے کہ انسان وہ صفت ہی ترک کر دے جو اس کی پہچان بن رہی ہے
ویسے آپس کی بات ہے کہ بندے کو حلقہ احباب میں خود غرض ہی کہتے ہیں اور کچھ
غلط بھی نہیں کہتے کہ ہم تو ہیں ہی خود غرض کہ خود غرض ہونا کوئی ایسی بری
بات بھی نہیں کہ انسان میں خود غرضی بالکل ہی نہ پائی جائے اور کونسا یہ
فرد واحد ہی دنیا میں خود غرض ہے ذرا ہم سے قطعہ نظر دیکھیں تو سہی ہر
دوسرا شخص آپ کو خود اپنے سمیت خود غرض ہی دکھائی دے گا یہ تو وہی بات ہوئی
نہ کہ 'چور بھی کہے چور چور' آپ خود بتائیے کیا آپ خود غرض نہیں یا دنیا
میں آپ کا کبھی کسی خود غرض سے واسطہ نہیں پڑا یقیناً ایک چھوڑ بے شمار
ایسے خود غرض آپ کو بھی کہیں نہ کہیں کبھی نہ کبھی ضرور ملے ہوں گے
ایسے ہی خود غرض افراد میں سے بندہ بھی ایک خود غرض ہے
پھر کیا ہوا کہ ہم اور ہم سے بیشمار لوگ خود غرض ہیں
دیکھا جائے تو خود غرضی کوئی اتنی بری چیز بھی نہیں ہر انسان میں تھوڑی بہت
تو یہ صفت ہونی چاہئیے کہ وہ دوسروں کو خود غرض دکھائی دے اگر اپ دوسروں سے
اپنی یہ صفت پوشیدہ رکھیں گے تو اپ تو شاید اپنی غرض پوری نہ کر سکیں لیکن
دوسرے ضرورآپ سے مختلف حیلوں سے اپنی اغراض پوری کرواتے رہیں گے کہ بعض
اوقات انسان کی خوش خلقی کی صفات میں سے ایک صفت لحاظ اور مروت ایسی ہے کہ
جس میں موجود ہو اس انسان کو مشکل میں ڈال دیتی ہے کہ بعض آپ سے بھی زیادہ
خود غرض انسان با لحاظ اور بامروت لوگوں سے اپنے کام نکلوانے کے لئے خود
غرضی کی حد تک بد لحاظ بن جاتے ہیں آپ کے لحاظ اور آپ کی مروت دوسروں کو آپ
کے لئے بدلحاظ بنا دیا کرتی ہے کہ با الفاظ دیگر بعض صورتوں میں کسی انسان
کی حد سے زیادہ خوش اخلاقی بھی انسان کو مشکل میں ڈال دیتی ہے
معنی و مفہوم کے اعتبار سے دیکھا جائے تو خود غرضی واقعتاً معیوب ہے لیکن
اگر غور کیا جائے تو خود غرض ہونا بھی ایک صفت ہے ایک خوبی ہے اگر انسان
چاہے تو نفی سے اثبات کی صورت اخذ کر سکتا ہے
یہ غرض ہی ہے جو انسان کو متحرک رکھ سکتی ہے غرض کیا ہے غرض بھی چاہت یا
ضرورت ہی کی کی ہی ایک شکل ہے اور اپنی ضرورت پوری کرنا برائی نہیں بلکہ
فرض اور ذمہ داری ہے
خود غرضی کیا ہے اپنی چاہت کے حصول کے لئے کچھ کرنا اپنی ضرورتیں پوری کرنے
کے لئے کام کرنا خود غرضی ہے تو ہم خود غرض ہیں آپ بھی خود غرض ہیں بلکہ یہ
ساری دنیا خود غرض ہے یہاں تک کہ ہماری عبادات ہماری نیکیاں یہ سب خود غرضی
کا ہی نتیجہ ہے اگر انسان کو دوزخ کا خوف یا جنت کا لالچ نہ ہو تو شاید
کوئی بھی دوسروں کے ساتھ احسان یا نیکی نہ کرے
کہتے ہیں محبت اندھی ہوتی ہے انسان کو اپنی محبت کے سوا کچھ اور دکھائی
نہیں دیتا اور وہ اپنی محبت پانے کے لئے کچھ بھی کر گزرنے کا حوصلہ رکھتا
ہے چاہے اس کے لئے اسے اپنے کتنے ہی پیار کرنے والوں کی محبت سے محروم ہونا
پڑے محبت کرنے والا بھی خود غرض اور ایسی محبت کی مخالفت کرنے والے بھی خود
غرض ہی کہلاتے ہیں
انسان کی بنیادی ضروریات کے حصول کی خواہش بھی خود غرضی ہے جو کہ انسان کو
محنت و مشقت کی تحریک دیتی ہے خود غرضی انسان کو بناتی بھی ہے اور بگاڑتی
بھی ہے اس کا انحصار تو انسان کی غرض پر ہے انسان کی چاہت پر ہے انسان کی
ضرورت پر ہے محبت پر ہے انسان کے عشق پر انسان کی سوچ پر اور انسان کے
جذبوں پر ہے
وہ غرض جو انسان کسی کا دل دکھائے بغیر پوری کرتا ہے کسی کا نقصان کئے بغیر
پوری کرتا ہے کسی کو دھوکہ دیئے بغیر پوری کرتا ہے تو خود غرض ہونے میں
کوئی عار نہیں جبکہ دوسروں کو تکلیف پہنچا کر دوسروں کو مشکل میں ڈال کر
اپنی ذاتی خوشی کے لئے دوسروں کو نقصان پہنچا کر اپنی غرض پوری کرنا بہت
بری بات ہے
ہم بھی خود غرض ہیں اور آپ بھی خود غرض ہیں کیا ہی خوب ہو کہ ہماری اور آپ
کی غرض کی بنیاد ایسے مقاصد کی تکمیل کا حصول ہو جائے کہ جو ہم سب میں ایک
دوسرے کی اغراض پوری کرنے میں ایک دوسرے کی مدد و تعاون کرنے کی صفت پیدا
کردے اور ہم ایسے خود غرض ہو جائیں کے یہ خود غرضی بھی ہمارے آپ کے اور سب
کے لئے باعث افتخار ہو نہ کہ باعث عار ہو |