آباد ایکسپو۲۱۱۴

روٹی ،کپڑا اور مکان ،مانگ رہا ہے ہر انسان،،،،،یہی وہ نعرہ تھا جو کہ وطن عزیز کی سب سے بڑی سیاسی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کے شہید چئیرمین ذوالفقار علی بھٹو نے ۷۰ کی دہائی میں لگایا تھا۔ اس نعرے کے باعث پیپلز پارٹی کو عوام میں وہ پذیرائی حاصل ہوئی جس کی نظیر کم ہی ملا کرتی ہے۔اس نعرے کی تکمیل کیلئے پیپلز پارٹی کی حکومت کو اب تک ۴ مواقع ملے تاہم وجوہات سے قطع نظر پیپلز پارٹی کی حکومت عوام کی یہ تمام ضروریات پہنچانے میں ناکام ہوئیں۔ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز (آباد) کی پہلی بین القوامی نمائش آباد ایکسپو ۲۱۱۴ کی افتتاحی تقریب کے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی اسپیکر سندہ اسمبلی آغا سراج درانی نے ایک بار پھر اپنی جماعت کے اسی نعرے کو دہراتے ہوئے کہا کہ انکی جماعت غریبوں کی جماعت ہے ، غریب عوام کو روٹی ، کپڑا اور مکان پہنچانے کیلئے آباد جو بھی کاوشیں کریگی حکومت انہیں بھر پور مدد فراہم کریگی۔

آباد ایسی کمپنیوں کی نمائندہ تنظیم ہے جو کہ تعمیراتی شعبے سے وابستہ ہیں، طویل عرصے سے قائم تنظیم شہر قائد میں ہی نہیں بلکہ وطن عزیر میں تعمیراتی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔ملک کی تعمیر و ترقی میں انکی یہ سرگرمیاں اہمیت کی حامل ہیں، مزکورہ شعبے کا کردار ملکی معیشت میں ریڑہ کی ہڈی کی مانند ہے۔ آباد نے اس شہر میں ہی نہیں بلکہ وطن عزیز میں تعمیراتی شعبے میں مزید تیزی لانے اور بیرونی سرمایہ کاروں پاکستان میں سرمایہ کاری کی جانب راغب کرنے کیلئے آباد ایکسپو منعقد کیا ۔ آباد کی پہلی نمائش پر یقینا اس چئیرمین محسن شیخانی اور انکی پوری کابینہ قابل مبارکباد کی مستحق ہے۔ملک میں جاری سیاسی سرگرمیوں کے نتیجے میں پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال میں آبا د کے اس اقدام کی حکومت کو بھرپور پذیرائی کرنی چاہئیے اور اس شعبے کو درپیش مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنا چاہئیں۔ایسی نماشوں کا انعقاد ملک کے دیگر بڑے شہروں میں بھی ہونا چاہئے۔اس سے ملک کی معاشی صورتحال پر مثبت اثرات مرتب ہونگے۔آباد کی اس نمائش میں بین القوامی شہرت کی حامل کمپنیاں بھی شریک ہوئیں۔ اس کے ساتھ چین، ترکی، انڈونیشیا ، ملائیشیا، متحدہ عرب امارات سمیت دیگر کئی ممالک کے مندوبین نے حصوسی طور پر شرکت کی۔نمائش کی کامیابی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ تمام ہالز کے بک ہونے کے سبب کئی معروف مصنوعات کی کمپنیوں کو جگہ نہیں مل سکی اور انہوں نے ایکسپو کے احاطے میں ہی اپنے اسٹال لگائے۔محسن شیخانی ، حارث مٹھانی ، حنیف گوہر سمیت آباد کی مجموعی کابینہ نے انتھک محنت کر کے تعمیرات کے شعبے میں اس نمائش کے کامیاب انعقاد کے ذریعے اک نئی تاریخ رقم کردی ہے۔ شہر قائد اور ملک کے دیگر حصوں کی بسا اوقات صورتحال سے دل برداشتہ ہوکر بیرون ملک سرمایہ کاری کرنے والوں کو اس نمائش کے بعد اپنے فیصلوں پر نظر ثانی کرنی چاہئیے۔محسن شیخانی نے بھی نہایت پرجوش انداز کہا کہ کراچی دو کروڑ کی آبادی والا شہر ہے ، یہ آبادی دنیا کے کئی ممالک کی مجموعی آبادی سے زیادہ ہے، کراچی میں تعمیرات شعبے میں وسیع مواقع ہیں جن سے ملک کے دیگر سرمایہ کاروں سمیت بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو بھرپور فائدہ اٹھا نا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ تعمیراتی شعبہ جس قدر مستحکم ہوگا ملکی معیشت بھی اسی قدر مضبوط اور مستحکم ہوگی۔انہوں امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو اب ترقی کی شاہراہ سے کوئی نہیں روک سکتا۔نمائش کی افتتاحی تقریب میں قومی ترانہ پڑھا گیا ، وہ چند لمحے وہاں موجود شرکاء کی زندگیوں پر نقوش چھوڑ گئے۔کئی چہرے ایسے تھے جو کہ وطن کی محبت میں پرنم آنکھوں کے ساتھ ترانے کے احترام میں کھڑے تھے اور کئی ایسے بھی تھے جو اپنی آنکھوں کی نمی چھپائے ملک کو عظیم سے عظیم تر بنانے کا عہد کر رہے تھے۔
Hafeez khattak
About the Author: Hafeez khattak Read More Articles by Hafeez khattak: 201 Articles with 182588 views came to the journalism through an accident, now trying to become a journalist from last 12 years,
write to express and share me feeling as well taug
.. View More