ارب پتی افراد کا طرز زندگی انتہائی شاہانہ اور پرتعیش
ہوتا ہے اور اس کا اندازہ ان افراد کے زیرِ استعمال اشیا یا پھر ان کی
رہائش گاہ سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے- خاص طور ایسے افراد کی رہائش گاہ
انتہائی قیمتی اور جدید سہولیات سے آراستہ ہوتی ہے-
ایسی ہی ایک جدید اور پرتعیش سہولیات سے آراستہ رہائش گاہ واقع ہے موناکو
میں جو کہ درحقیقت ایک اپارٹمنٹ ہے- اس اپارٹمنٹ کی مالیت سینکڑوں ملین
ڈالر ہے اور اسے دنیا کا مہنگا ترین اپاٹمنٹ ہونے کا اعزاز حاصل ہے-
|
|
یہ پینٹ ہاؤس یا اپارٹمنٹ 5 منزلوں تک پھیلا ہوا ہے اور ایک بڑے سوئمنگ پول
اور واٹر سلائیڈ جیسی پرتعیش سہولیات سے آراستہ ہے-
یہ لگژری اپارٹمنٹ موناکو کی فلک بوس عمارت کے ٹاپ پر تعمیر کیا گیا ہے اور
اسے اگلے سال فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا جبکہ اس کی قیمت 240 ملین پاؤنڈ
مقرر کی گئی ہے-
یہ کثیر المنزلہ اپارٹمنٹ Tour Odéon ٹاور میں واقع ہے- اس ٹاور کی بلندی
560 فٹ ہے جبکہ یہ عمارت بحیرہ روم کے ساحل پر تعمیر کی گئی ہے اور اگلے
سال اس کی تعمیر مکمل ہوتے ہی اسے ساحل پر واقع دوسری بلند ترین عمارت کا
اعزاز حاصل ہوجائے گا-
|
|
49 منزلہ یہ عمارت خود بھی ہیلتھ سینٹر اور متعدد سوئمنگ پول جیسی سہولیات
سے آراستہ ہے- اور ساتھ ہی یہاں کے رہائشیوں کو 24 گھنٹے سیکیورٹی سروس کے
علاوہ ضرورت پڑنے پر ڈرائیور بمعہ لیموزین بھی مہیا کی جاتی ہے-
اس عمارت میں ایک مساج سینٹر٬ پرائیوٹ مووی روم کے علاوہ ایک لاؤنج ایریا
بھی بنایا گیا ہے-
لیکن اسی عمارت میں موجود لگژری اپارٹمنٹ ان تمام سہولیات سے بڑھ کر ہے
کیونکہ اس فلیٹ کا سوئمنگ پول انتہائی بڑا ہونے کے ساتھ ساتھ بالکونی میں
کچھ ایسے انداز سے تعمیر کیا گیا ہے کہ تیراکی کے دوران ساحل کا خوبصورت
نظارہ بھی کیا جاسکتا ہے-
|
|
اس سوئمنگ پول کے ساتھ ایک واٹر سلائیڈ بھی منسلک ہے جو کہ تفریح کو دوبالا
کردیتی ہے- 3 ہزار 3 سو اسکوائر میٹر کے رقبے پر پھیلے اس لگژری اپارٹمنٹ
میں ڈانس فلور بھی موجود ہے- اور یہی تمام سہولیات اسے دنیا کا مہنگا ترین
فلیٹ بناتی ہیں-
اس اپارٹمندٹ کی بالکونی سے بحیرہ روم کے صاف و شفاف اور نیلے رنگ کے حامل
پانی انتہائی خوبصورت اور دلکش نظارہ کیا جاسکتا ہے جو کہ انسان کے سارے دن
کو تھکان کے بعد پرسکون کردینے کے لیے کافی ہے-
دوسری جانب اس عمارت میں سپر سائز کے حامل 70 فلیٹ موجود ہیں اور یہ عمارت
80 کی دہائی میں تعمیر کی گئی تھی اور اسے موناکو کی پہلی فلک بوس عمارت
ہونے کا اعزاز حاصل ہے-
|
|
پرنس رینر جو کہ اس وقت ملک کے حکمران تھے٬ نے ساحل کے گرد بلند و بالا
عمارات کی تعمیر کو نصف کرنے کا فیصلہ کیا کیونکہ ان خدشہ تھا کہ یہ سب
شخصیات کے کردار کو تباہ کرنے کا باعث بنے گا-
لیکن 2009 میں پرنس کے بیٹے اور جانشین البرٹ نے فیصلہ واپس لیتے ہوئے اس
the Tour Odéon نامی اس عمارت کی تعمیرات کو مکمل کرنے کا حکم جاری کیا-
عالمی کساد بازاری کے دوران بھی اس عمارت کی تعمیرات کو نہیں روکا گیا لیکن
یورپ کی معاشی مشکلات ان فلیٹس پر اثر انداز ہوئیں اور صرف 18 فلیٹس فروخت
کیے جاسکے-
یہ ٹاور ایک لحاظ سے Beausoleil کے رہائشیوں کے درمیان متنازعہ بھی ہے-
Beausoleil اس مقام کا ہمسایہ شہر ہے اور یہاں کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ
یہ بلند و بالا عمارت ساحل کے خوبصورت نظاروں کے درمیان رکاوٹ کا باعث ہے- |