بارشوں اور دھرنوں کی تباہ کاریاں

 قرآن مجید میں متعدد مقامات پر ایسی قوموں کے واقعات بار بار بیان ہوئے ہیں جنھوں نے اﷲ تعالی کے عہد کی نافرمانیاں کیں نبیوں کے احکامات کا انکار کرنے کے ساتھ ساتھ آسمانی احکامات کا مذاق،نبیوں کو دعوت حق دینے کے جرم میں ،انکی توہین ،انکاقتل کرتے رہے اﷲ تعالی نے ان قوموں کو اپنی نافرمانی کی وجہ سے عذاب نازل فرمایا تاکہ آنے والوں کو عبرت ہو اﷲ و رسول کی نافرمانی نہ کریں قوم ثمود،قوم عادودیگر قوموں کے واقعات ہمارے لئے باعث عبرت ہیں جو قوم اﷲ تعالی کے خوف سے ڈر کر اﷲ سے سچی معافی مانگیں تو اﷲ تعالی ان کو معاف کر دیتے ہیں قوم یونس ّکی مثال ہمارے سامنے ہے کہ انہوں نے اﷲ سے سچی توبہ کی اور اﷲ کے رسول ّکی اطاعت کا وعدہ کرلیا اسی طرح ایک قوم نے اﷲ کے حکم نہ مانا تو قرآن کا ارشاد ہے کہ جب وہ سوئے صبح اٹھے تو بندر بن گے تھے وہ ایک دوسرے کو دیکھ کر پریشان ہوئے لیکن اب انکا پریشان ہونا کام نہ آیا اسی طرح بعض قومو ں پر آسمان سے پتھروں کی بارش بھی ہوئی۔۔۔۔ قوم ثموداور عاد سے ہم طاقتور نہیں ہیں وہ اپنے ہاتھ سے درخت کو پکڑتے اور زمین سے اکھاڑ لیتے اﷲ تعالی نے ان کو بغاوت کے جرم میں مبتلائے عذاب کردیا۔۔۔۔۔ پاکستان میں مختلف طرح کی عافتیں چند سالوں سے مسلسل آرہی ہیں کبھی زلزلہ ،کبھی تیزآندھی سے تباہی،کبھی بارشوں سے املاک کو نقصان ،لوگوں کا لقمہ اجل بن جانارونما ہورہوتی رہی ہیں اسوقت پاکستان بارشوں کی لپیٹ میں ہے پنجاب کے علاقے لاہور،قصور،نارووال،شکرگڑھ،سیالکوٹ،حافظ آباد،ملتان، سرگودھا،چنیوٹ،منڈی بہاؤالدین، مظفر گڑھ،جنوبی پنجاب،کشمیر شدید متاثر ہوئے ہیں 600گاؤں زیر آب ،200 سے زائد لوگ جاں بحق ہو گے ،اربوں کھربوں کے مکانات ،دوکانیں، اراضی ،کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں دیہاتی آبادی بری طرح متاثر ہوئی لوگوں کا نظام زندگی درہم برہم ہوکر رہ گیا ہے ان بارشوں سے شہری زندگی بھی متاثر ہورہی ہے کہ کھانے پینے کی اشیاء مفقود ہوتی جارہی ہیں سبزیاں ،پھل مہنگے ہوگئے نہیں بلکہ نایاب ہوگے ۔۔۔ جب اناج ،کھڑی فصلیں تباہ ہو جائیں تو اناج کی کمی،مہنگائی تو لازم ہے اسی طرح کے تباہ کن سیلاب 1950,1973,1977,1988,1992,1998,2010میں بھی آئے ۔فلاحی تنظیمیں ،پاک فوج کے نوجوان سیلاب زدگان کی امداد کے لئے میدان عمل میں کام کر رہے ہیں ملک پاکستان کے ایک درد مند معروف کاروباری شخصیت ملک ریاض نے کہا ہے کہ میرا پیسہ غریب عوام کے لئے حاضر ہے متاثرین سیلاب کی بحالی کے لئے ملک ریاض صاحب نے 50کروڑ کی امداد کا اعلان کیا ہے یہ عمل ملک میں موجود دوسرے سرمایہ داروں کے لئے مشعل راہ کی حیثیت رکھتا ہے ملک صاحب کا یہ عمل تمام سرمایہ داروں کے لئے کھلی دعوت ہے کہ اپنا سرمایہ آپ بھی ملک کے مفلوک الحال لوگوں کے لئے وقف کریں اگر امیر اپنی دولت پر سانپ بن کر نہ بیٹھیں اور غریبوں ،مصیبت زدہ لوگوں کی خدمت میں اپنا سرمایہ لگائیں تو ملک سے غربت کا خاتمہ ممکن ہے ۔۔۔علمائے دین،اہل علم کے نزدیک بار بار ایسے ہنگامی ،پریشان کن ،تباہ کن حالات کا پیدا ہونا خالق کائنات کی طرف سے خطرے کی گھنٹی ہے کہ اے پاکستانی قوم! اﷲ تعالی کی بغاوت سے باز آجاؤ اﷲ و رسول ﷺ کی اطاعت میں پورے کے پورے داخل ہوجاؤ،اپنے گناہوں کی معافی مانگ لو،اپنا قبلہ درست کرلو،اگر تم باز نہ آئے تو اس سے بھی بڑا سانحہ رونماء ہوسکتا ہے ۔۔۔ اگرہم بغور اپنے افعال کا بطور قوم جائزہ لیں تو پتہ چلے گا کہ ہم نے اﷲ کی سب سے پہلی بغاوت اﷲ سے مملکت خداداد لیتے وقت جو وعدہ اﷲ سے کیا اس سے بغاوت کی ،مزید سود کا لین دین جاری رکھ کر اﷲ و رسول ﷺ سے جنگ کی،یہود و نصاری سے دوستی لگا کر احکام قرآن کے سریع باغی بنے،ان کا نظام حکومت جمہوریت قائم کرکے اﷲ کو اقتدار اعلی کو چیلنج کیا، بطور حکمران اغیار کے حکم پراﷲ کی مخلوق انسانوں پر ہر طرح کے ظلم کئے،اپنے کلمہ گو مسلمانوں کی بجائے اسلام دشمنوں کا جنگ میں ساتھ دیا،اپنے لوگوں کا ڈرون حملوں کا استعمال کروا کر قتل عام کروا رہے ہیں ،اقتدار کی خاطر جھوٹ بولنا فراڈ کرنالازم سمجھ لیا،عوام کے پیسے کا بے دردی سے فضول کاموں میں ضیاع،ملازمتوں میں میرٹ کا قتل،اقرباء پروری،اقتدار کو حاصل کرنے کے لئے قوم کے وسیع مفادات کو پس پشت ڈال کر اپنی ضد پر اڑے رہنا خواہ ملک کی معیشت تباہ ہی کیوں نہ ہو جائے،ذاتی مفادات کے سامنے اسلام اور پاکستان کی کوئی وقعت نہ ہونا جیسے بے شمار ایسے جرائم کا ارتکاب کر رہے ہیں جن سے اﷲ کے ساتھ انسانوں کے حقوق بھی غصب ہو نا صاف ظاہر ہے تو پھر عذاب کی علامتیں تو ظاہر ہوں گیں ان سے بچنے کے لئے ہمیں بطور قوماﷲ تعالی سے کئے ہوئے وعدے وفا کرنیکا عزم ،اپنے گناہوں کی معافی ،اﷲ و رسول ﷺ سے بغاوت نہ کرنے کا عزم صیمم کرنا ہوگا۔

٭قارئین کرام انقلاب اور آزادی مارچ دھرنے اب فساد اور مادر پدر آزاد کی صورت اختیار کرچکے ہیں ایک اپنے رشتہ داربریلوی مکتبہ فکر کے پروفیسرصاحب کے گھر انکے بیماربیٹے کی خبر لینے گیا تو انہوں بتایا کہ ہمارے علاقے سے طاہر القادری کی جماعت کے لوگ دو لڑکیاں انکے والدین کو 5000ہزار روپے دے کر لے گے اب لڑلیاں لے جانے والیانقلابی تو گھر آ گئے مگروہ دو لڑکیاں گھر نہیں آئیں نہ جانے کہاں، کیسے انقلاب میں گم ہو گئیں ہیں ان کا کوئی پتہ نہیں ،اﷲ تعالی انکو اپنی حفظ و امان میں رکھے۔اسی طرح میاں چنوں کے رہائشی نذر حسین کی بیٹی بغیر باپ کی اجازت کے انقلاب مارچ میں چلی گئی واپسی پر باپ کے استفسار پر لڑکی اور ماں نے نذر حسین کو تشدد کا نشانہ بنایاجس پر باپ نے اپنی نافرمان اولاد اور بے لگام بیوی سے نجات کے لئے بیوی کو طلاق دے دی (روزنامہ امت کراچی)۔۔۔ کرائے پر لائے گے لڑکوں میں سے ایک بہاولپور کے نوید نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ طاہر القادری کے لوگ میرے گھر والوں کو 10000روپے دیکر دس دن کے لئے لائے تھے میرا شناختی کارڈ بھی انہی کے پاس ہے مجھے میرے گھر نہیں جانے دیا جا رہا ۔۔۔ نہ جانے اس طرح کے کرائے پر لائے گے انقلابی اور آزادی کے متوالے کتنے ہوں گے؟ اے میری قوم ! یہ ہے ایک جہلک خو دساختہ شیخ الاسلام کے انقلاب کی جو اسلام آباد میں لایا جا رہا ہے ۔۔۔۔۔

ایسے لوگوں میں بھی شعور بیدار کرنے کی ضرورت ہے جو پیسے لیکر ملک دشمن تقریبات کا حصہ بن جاتے ہیں اور بعد میں ان اور انکے خاندان کے لئے شرمندگی کا باعث بن جاتا ہے ان کا عمل۔۔۔ان ماؤں پر کیا بیت رہی ہو گی جن کی بچیاں ابھی تک گھر نہیں آئیں پچیس دن ہوگے ؟۔۔۔ کیا حکومت کے پاس ان ماں باپ کی داد رسی کے لئے کوئی قانون ہے؟ حکومت ایسے لوگوں کے پاس چل کر اب تک کیوں نہیں گئی ؟ مزید ایسے کیسز کا پتہ لگانے کے لئے حکومت کو چاہیے کہ ہنگامی بنیادوں پر کام کرے اور انکے فراڈ، ظلم کے شکار لوگوں کا مزید پتہ لگایا جاسکے۔ وہ عوت اور لڑکی جنھوں نے اپنے گھر کے سربراہ پر تشدد کیا ان کے لئے ہمارا پیغام ہے کہ اسلام ایسی گھٹیا حرکت کرنے کی ہرگز ہرگز اجازت نہیں دیتا البتہ خود ساختہ شیخ الاسلام کی تعلیمات اگر ایسی ہیں تو قوم کو ایسا انقلاب اور اسلام نہیں چاہئے۔۔۔۔ متعدد رہنماء ان دھرنا برادری کے لیڈران سے اپیل بھی کرتے سنے گئے کہ سیلاب کے باعث اپنے دھرنے ختم کردیں مگر دھرنا قیادت شائد سارے پاکستان کو خدا نخواستہ تباہ کرکے اپنا دھرنا ختم کرے گی کیونکہ کئی سو ارب ڈالر کا ٹیکہ تو ملکی معیشت کو لگ گیا ہے۔
Ghulam Abbas Siddiqui
About the Author: Ghulam Abbas Siddiqui Read More Articles by Ghulam Abbas Siddiqui: 264 Articles with 245539 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.